1۔ ایوب خان نے EBDO کا قانون بنایا اور اس قانون کے ذریعے تحریک پاکستان کے جلیل القدر راہنماوں اور سیاست دانوں کو کرپشن کی بنیاد پر نااہل قرار دیا۔
2- جرنل ایوب نے مولانا مودودی اور ولی خان کو ایک ٹریبونل بنا کر غدّار قرار دلوایا اور پھانسی کی سزا سنائی۔ یہ الگ بات ہے کہ عوامی دباؤ کے باعث اس سزا پر عمل درامد نہ ہو سکا۔ محترمہ فاطمہ جناح کو بھی غدّار اور انڈین ایجنٹ قرار دیا گیا۔
3- سول وزیر اعظم فیروز خان نون جن کا بہت بڑا کارنامہ گوادر پورٹ کو مسقط سے خرید کر پاکستان میں شامل کرنا تھا، ان کو عہدے سے برطر ف کر کے نا اہل قرار دیا گا۔
4- شیخ مجیب الرحمان جو ایسٹ پاکستان کا مقبول لیڈر تھا اور الیکشن میں واضح برتری حاصل کر چکا تھا، اسے چیف مارشل لاء اڈمنیسٹڑ جرنل یحییٰ خان نے غدّار قرار دیا اور اقتدار منتقل نہ کیا۔
5۔ جرنل ضیاء نے پاکستان کے عظیم لیڈر ذولفقار علی بھٹو کو غیر قانونی طور پر برطرف کیا اور پھانسی دے دی۔
6- ضیاء نے سینکڑوں دیگر لوگوں کو غددار اور نااہل قرار دیا۔ احمد فراز اور حبیب جالب جیسے غددار بھی اسی دور میں پیدا ہوے۔
7- مشرف نے بھی بہت غددار قرار دیےؑ، سندھ، بلوچستان اور پورے پاکستان میں غددار وں کی ایک طویل فہرست ہے۔ خصوصاً بلوچستان کے قائدین اکبر بگٹی اور دیگر کئی لیڈران کو ماورائے آئین قتل کیا گیا۔
آج ہمارا وطن دہشت گردی، انتہا پسندی، مذہبی منافرت اور لسانی گروہ بندیوں کی جس دلدل میں پھنسا ہوا ہے، اس پر اگر سوال اٹھایا جائے کہ کس نے اس ملک میں یہ کھیل کھیلا تو اسے بھی غددار قرار دیا جاتا ہے۔ نہ جانے یہ کھیل کب تک چلتا رھے گا۔
i think there were a few disqualifications even before EBDO of Ayub khan….
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“