ہلدی نو مہینے کی فصل ہے.
ہلدی کن کن علاقوں میں کاشت ہو سکتی ہے؟
اچھی خبر یہ ہے کہ ہلدی پورے پاکستان میں کاشت ہو سکتی ہے
لیکن پاکستان کے وہ اضلاع جہاں عام طور پر ہلدی کاشت ہو رہی ہے وہ یہ ہیں.
ہلدی کی فصل
پنجاب کے اضلاع قصور، اوکاڑہ، لاہوراور سیالکوٹ
خیبر پختونخواہ کے اضلاع مردان بنوں اور ہری پور
صوبہ سندھ کے اضلاع میر پور خاص اور سانگھڑ میں کاشت کی جارہی ہے.
ہلدی کا وقتِ کاشت کیا ہے؟
ہلدی کاشت کرنے کا بہترین وقت 15 مارچ سے لیکر 15 اپریل تک ہے. ہلدی گندم کی فصل کاٹ کر گندم کے کھیت میں بھی کاشت کی جا سکتی ہے۔ زیادہ ٹھنڈ یعنی فروری یا مارچ کے شروع میں کاشت کی گئی ہلدی کا اگاؤ بعض اوقات زیادہ اچھا نہیں ہوتا. اس بات کا خیال رکھیں کہ جب درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر ہو جائے تو پھر ہلدی کاشت کریں. درجہ حرات اگر 20 ڈگری سے نیچے ہو تو ہلدی کاشت کرنا موزوں نہیں ہے.
ہلدی کی کاشت کے لئے زمین کس طرح کی ہونی چاہیے؟
ہلدی کی کاشت کے لئے زرخیز زمین ہی بہتر ہے۔ کم یا زیادہ کلر، شور، سیم، تھور والی زمینیں ہلدی کی کاشت کے لئے موزوں نہیں ہیں۔ یا ایسی زمینیں جہاں زیادہ دیر تک پانی کھڑا رہے یعنی کم نکاسی والی زمینوں میں بھی ہلدی کاشت نہیں کرنی چاہیے۔
ہلدی والے کھیت میں گوبر کی کھاد ڈالنا زیادہ بہتر ہے. اگر کاشت سے ایک مہینہ پہلے گوبر ڈال کر ہل چلا دیا جائے اور ہل چلانے کے بعد پانی لگا دیا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔اس طرح گوبر اچھی طرح سے زمین کا حصہ بن جاتا ہے۔ زمین کی تیاری کے لئے ایک دفعہ روٹاویٹر چلانے سے ہلدی کا اگاؤ بہتر ہوتا ہے۔
ہلدی کا بیج کس طرح کا ہوتا ہے ؟
جس طرح آلو کاشت کرنے کے لئے ثابت آلو ہی بیج کے طور پر استعمال ہوتے ہیں بالکل اس طرح ہلدی کاشت کرنے کے لئے ہلدی کی گنڈیاں ہی استعمال ہوتی ہیں.
ہلدی کی وہ گنڈیاں جنہیں بیج کے لئے استعمال کرنا ہوتا ہے انہیں زمین سے نکالنے کی بجائے عام طور پر زمین میں ہی رہنے دیا جاتا ہے. اور ان گنڈیوں کو کاشت کرنے سے چند دن پہلے زمین سے نکال لیا جاتا ہے.
ہلدی کا ایک ایکڑ کاشت کرنے کے لئے تقریباََ 22 من بیج درکار ہوتا ہے. جس طرح گنے کی پوریاں کاٹ کر لگائی جا سکتی ہیں بالکل اسی طرح ہلدی کی گنڈیاں بھی توڑ کر لگائی جا سکتی ہیں.
ہلدی کے بیج کو سنبھالنے کا طریقہ کیا ہے؟
ہلدی کی فصل جنوری فروری میں پک کر تیار ہو جاتی ہے. زیادہ تر کسان بیج کے لئے جنوری فروری میں ہی ہلدی خرید کر سنبھال لیتے ہیں. کیونکہ ان دنوں میں بیج والی ہلدی ذرا سستی مل جاتی ہے.
اب سوال یہ ہے کہ جنوری فروری میں خریدی گئی ہلدی کو سنبھالنا کیسے ہے؟
اس کے لئے کسی درخت کے نیچے چھاؤں میں ایک گڑھا کھود کر اس میں بیج کے لئے خریدی گئی ہلدی ڈال دیں. ہلدی کے اوپر پرالی یا کوئی گھاس پھوس وغیرہ ڈال کر ہلکی ہلکی مٹی ڈال دیں. اس طرح آپ کا بیج مارچ اپریل تک خشک نہیں ہو گا. واضح رہے کہ ہلدی اگر خشک ہو جائے تو اس کا اگاؤ بہت ہی کم ہوتا ہے.
ہلدی کی کاشت کا طریقہ کار کیا ہے؟
عام طور پر ہلدی آلوؤں کی طرح کھیلیوں یا وٹوں کے اوپر لگائی جاتی ہے. کھیلیوں کا درمیانی فاصلہ 15 سے 20 انچ اور ایک پودے سے دوسرے پودے کا فاصلہ 6 سے 8 انچ ہونا چاہئے.
کھرپے کی مدد سے دیڑھ انچ گہرائی میں ہلدی کی گنڈی کو لگانا چاہئے. ہلدی وتر میں بھی کاشت کی جا سکتی ہے یا پھر کاشت کرنے کے فوراََ بعد بھی پانی لگایا جا سکتا ہے.
ہلدی کا اگاؤ اور بڑھوتری کیسے ہوتی ہے؟
ہلدی کا اگاؤ تقریباََ ایک مہینے بعد شروع ہو تا ہے. اس لئے وہ کسان جو ہلدی پہلی دفعہ کاشت کر رہے ہوں، انہیں ہلدی کے لیٹ اگاؤ کی وجہ سے پریشان نہیں ہونا چاہیے. ہلدی، چاول، کماد یا گندم کی طرح تیزی سے نہیں بڑھتی بلکہ 9 مہینوں میں یہ تقریباََ 4 فٹ تک قد کرتی ہے. لہذا ہلدی کے نئے کاشتکاروں کے ذہن میں یہ بات رہنی چاہئے کہ ہلدی ایک سست رو فصل ہے-
ہلدی کو کتنا پانی درکار ہے؟
ہلدی کو گنے کی فصل کی طرح زیادہ پانی چاہئے ہوتا ہے. خاص طور پر گرمیوں میں اسے ہر ہفتے بعد پانی لگانا چاہئے. یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ پانی کی ضرورت کا دارومدار موسم اور زمین کی ساخت پر بھی منحصر ہوتا ہے. اس طرح ہلدی کو اوسطاََ 25 سے 30 پانی چاہئیں ہوتے ہیں. بہر حال ایک بات ذہن میں رہے کہ اسے کماد سے کم پانی چاہئیں.
ہلدی کے کھیت میں جڑی بوٹیاں زیادہ کیوں ہوتی ہیں؟
جیسا کہ آپ کو بتایا گیا ہے کہ ہلدی کا اگاؤ ایک مہینے بعد شروع ہوتا ہے اور پھر یہ آہستہ آہستہ بڑھتی ہے. یہی وجہ ہے کہ دوسری فصلوں کی طرح ہلدی کی فصل جڑی بوٹیوں پر جلدی حاوی نہیں ہوتی. اور جڑی بوٹیاں اس بات کا فائدہ اٹھا کر خوب پھلتی پھولتی ہیں.
ہلدی کے کھیت میں جڑی بوٹیاں کیسے کنٹرول کی جا سکتی ہیں؟
جڑی بوٹیوں کا ایک تو سیدھا سادھا حل گوڈی ہے. جب بھی جڑی بوٹیاں سر اٹھانے لگیں تو گوڈی کر دیں.
دوسرا حل یہ ہے کہ ہلدی کی کاشت کے تقریبا 25 دن بعد جڑی بوٹیاں ساڑنے والی کوئی سپرے کر دیں. یاد رکھیں یہ سپرے اگاؤ سے پہلے کرنی چاہیے ورنہ یہ ہلدی کا بھی صفایا کر دے گی.
جب ڈیڑھ دو مہینے مزید گزر جائیں گے تو جڑی بوٹیاں پھر سر اٹھائیں گی. اس موقع پر بھی کوئی جڑی بوٹی مار سپرے احتیاط سے کی جا سکتی ہے. بصورت دیگر گوڈی سے ودھیا کام اور کیا ہو سکتا ہے.
اس کے بعد جب فصل کا قد تھوڑا بڑا ہو جاتا ہے تو پھر جڑی بوٹیوں کا کوئی خاطر خواہ مسئلہ نہیں رہتا.
ہلدی کی فصل پر کون کونسی بیماریا ں اور کیڑے مکوڑے آتے ہیں؟
ہلدی ایک ایسی فصل ہے جس پر بیماریوں اور کیڑوں مکوڑوں کا حملہ بہت کم ہوتا ہے. جب ہلدی کی فصل تقریباََ پانچ مہینے کی ہوتی ہے تو اس پر جراثیمی جھلساؤ یا کسی کیڑے پتنگے کا حملہ ہو سکتا ہے. اس سے بچنے کے لئے ایک آدھ سپرے کر دیا جاتا ہے جس سے اس مسئلے کا خطرہ بھی ختم ہو جاتا ہے.
ہلدی کی فصل کب پک کر تیار ہوتی ہے؟
جیسا کہ آپ کو بتایا گیا ہے کہ ہلدی کی فصل مارچ اپریل میں کاشت ہوتی ہے. تقریباََ 9 مہینے بعد جنوری میں ہلدی کی فصل پک کر کٹائی کے لئے تیار ہو جاتی ہے. جب ہلدی کے پودے پر موجود پتے سوکھ جائیں تو سمجھ لیں کہ ہلدی کی فصل برداشت کے لئے تیار ہے.
ہلدی کی فصل کو برداشت کیسے کرنا چاہئے؟
ہلدی کی گنڈیاں آلو کی طرح پودے کی جڑوں میں زمین کے اندر موجود ہوتی ہیں. جسے زمین کھود کر نکالا جاتا ہے. بہتر یہ ہوتا ہے کہ برداشت کرنے سے پہلے ہلدی کے کھیت کو ہلکا سا پانی لگا دیا جائے تاکہ زمین نرم ہو جائے. جب زمین وتر حالت میں آ جائے تو ہلدی کو رنبے یا کھرپے وغیرہ کی مدد سے زمین کھود کر نکال لیا جاتا ہے.
ہلدی کا بیج کہاں سے ملے گا؟
ہلدی کا بیج آپ آج کل (فروری) کسی بھی علاقے سے خرید سکتے ہیں جہاں ہلدی کاشت ہوتی ہے.
تحریر
1. ڈاکٹر شوکت علی
ماہرِ توسیعِ زراعت، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد
2- انجینئر ڈاکٹر محمد اظہر علی
ماہرِ مشینی امور برائے ہلدی، زرعی یونیورسٹی، فیصل آباد