پاکستان میں عالمی کرکٹ کی وآپسی
تین دن پہلے دنیا ئے کرکٹ کی ایک ٹیم پاکستان آئی تھی ،اس کرکٹ ٹیم کا نا پم ہے سری لنکن کرکٹ ٹیم ۔۔۔۔لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں تیسرا ٹی ٹوئینٹی میچ ہوا ،ہزاروں پاکستانی شائقین نے اس میچ کو دیکھا ۔۔شائقین کا جوش و ولولہ دیکھنے والا تھا ۔چہروں پر مسکراہٹیں تھی ،اسٹیڈیم پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتا رہا ۔نوجوانوں کا جوش و ولولہ دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا ۔پاکستان تیسرا ٹی 20 میچ جیت گیا ۔لیکن پاکستان کے ہزاروں شائقین نے سری لنکن ٹیم کی خوب تعریفیں کی ،ان کے لئے نعرے بلند کئے اور شاندار انداز میں سری لنکن کرکٹ ٹیم کا شکریہ ادا کیا ۔اسے کہتے ہیں زندہ قوم ۔۔۔۔چھ سال قبل اسی سری لنکن ٹیم کی بس پر لاہور دہشت گرد حملہ کیا گیا ،ان پر گولیاں برسائی گئیں تھی ،اس حملے کی وجہ سے پاکستان پر عالمی کرکٹ کے دروزے بند کردیئے گئے تھے ،دنیا کو یقین ہوگیا تھا یہ ملک تو صرف دہشت گردی کے لئے ہے۔لیکن چھ سال کے بعد وہی سری لنکن ٹیم لاہور آئی ،ہوٹل سے قذافی اسٹیڈیم گئی ،شانداز اور پروقار انداز میں میچ کھیلا اور اس طرح پاکستان پر عالمی کرکٹ کے دروازے کھل گئے ۔سر لنکا کے بہادر کھلاڑیوں کی وجہ سے پاکستان میں عالمی کرکٹ کا دروازہ کھلا ،اس پر ہم تمام پاکستانیوں کو سری لنکن کرکٹ ٹیم کا مشکور ہونا چاہیئے ۔دو ماہ قبل لاہور میں ورلڈ الیون کا نمائشی میچ ہوا تھا ،اس کے بعد عالمی کرکٹ ٹیموں کا حوصلہ بڑھا ،انہوں نے آمادگی ظاہر کی تھی کہ وہ اب پاکستان میں کرکٹ کھیلیں گے ۔اب کہا جارہا ہے کہ اگلے مہینے ویسٹ اینڈیز کی قومی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی ،توقع کی جارہی ہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم دو تین میچز پاکستان میں کھیلے گی ۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے کوچ نے توقع ظاہر کی ہے کہ ایسا بھی ممکن ہے کہ وہ تمام میچز پاکستان میں کھیلیں ۔یہ پاکستان کے حوالے سے ایک بڑی خبر ہے ۔پی ایس ایل ٹورنامنٹ کی وجہ سے پاکستان میں ایک بار پھر کرکٹ کی نشوونما ہوئی ،کرکٹرز کا حوصلہ بڑھا ،اسی وجہ سے پاکستان میں عالمی کرکٹ کا ایک بار پھر ظہور ہوا اور وہ بھی شاندار انداز میں ۔میرے سمیت بہت سارے تنقید کاروں نے نجم سیٹھی پر تنقید کی ،لیکن کیا یہ ایک حقیقت نہیں کہ عالمی کرکٹ کی بحالی میں نجم سیٹھی صاحب نے اہم کردار ادا کیا ،ان کے سیاسی تجزیہ کار ہونے یا سیاسی نظریئے پر تنقید کی جاسکتی ہے اور ہونی چاہیئے ،لیکن اس میں کوئی شک کی بات نہیں کہ عالمی کرکٹ کی بحالی میں ان کا روشن کردار ہے جو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔نجم سیٹھی کے ساتھ ساتھ پی سی بی ،آئی سی آئی ،حکومت ،سیکیورٹی فورسز اور عوام سب کو کریڈٹ جاتا ہے ۔سب نے کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ۔یہ الگ بات ہے کہ میچ دوران گو نوچاز گو اور رو عمران رو کے بھی نعرے لگتے رہتے ہیں ،ان نعروں سے نجات کا بھی ایک راستہ ہے کہ عمران خان صاحب اور نواز شریف صاحب کسی وقت ملکر میچ دیکھیں اور ان نعروں کو انجوائے کریں ۔عمران خان نے عالمی کرکٹ کی بحالی پر تعریف کی ۔وہ ہمارے کرکٹ کے ہیرو ہیں ،ان کی وجہ سے پاکستان نے کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا ،ان کی بھی یہ زمہ داری ہے کہ وہ بھی کرکٹ مییچ دیکھنے اسٹیڈیم ضرور آئیں اور کرکٹ انجوائے کریں ،کرکٹ پر اب کسی کو سیاست نہیں کرنی چاہیئے ۔پاکستان کی ٹیم نوجان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور بہترین پرفامنس کا مظاہرہ کررہی ہے ۔یہ ٹیم بھارت کو چیمپئین ٹرافی میں شکست دے چکی ہے ،باولرز ،آل راونڈرز اور بلے سب کے سب اعلی پرفامنس دے رہے ہیں ۔پاکستان کا مڈل آرڈر جو ہمیشہ کمزور رہا ہے ،اس کی پرفامنس بھی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ فیلڈنگ میں بھی بہتری دیکھنے میں آئی ہے ۔قوم کو کامیابی مبارک ہو ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔