دیش میں جوبھی اقتدارسنبھالے احتساب اسکی ترجیحات میں شامل ہوتاہے مگر احتساب کانشانہ سیاسی حریف یا سیاسی کارکنان ہی بنتےہیں 14اگست1947کوملک وجودمیں آیا سات ماہ کےاندر سندھ حکومت کرپشن پربرطرف ہوئی اصل مسئلہ صوبائی خودمختاری کاتھا قائدنے احتساب کانعرہ کس کےخلاف لگایا۔؟
احتساب کاعمل پہلےوزیراعظم لیاقت علی خان نےبھی بھرپورطریقےسےجاری رکھا PRODAایکٹ 1949جاری کیا مقصدکرپشن کوروکناتھا مگراصلی مقصد سیاسی مخالفین کورگڑالگاناتھا اسکی زدمیں دو وزیراعلی آئے پنجاب کےافتخارممدوٹ سندھ کے الہی بخش یہاں سے مسلم لیگ کی تقسیم کاعمل شروع ہوا
لیاقت علی خان کےجاری کردہ پروڈا ایکٹ کا شکار حسین شھید بھی ہوئے جن پرکرپشن کےالزامات لگے مگر انکاانتقال بیروت میں ہوا وہ بھی کسمپرسی میں دوسرےشکار جن کوگورنرجنرل غلام نے برطرف کیا وہ مولوی فضل الحق تھے جن کی جائیدادسکاست کی نذرہوگئ مگراحتساب نےپاکستان توڑدیا ۔
احتساب کےنام پربھیانک کھیل ایوب خان نےکھیلا EBDOکانفازہوا اورملک کی تمام منتخب سیاسی قیادت نااہل قرارپائی جن میں دوسابق وزرائےاعظم چارسابق وزرائےاعلی اوربےشمار وزیر شامل تھے افسوس گندھارا انڈسٹریز کا احتساب کوئی نہ کرسکا جسکی داستان غیرملکی اخبارات میں چھپی
احتساب کا عمل جنرل یحیی نےبھی شروع کیا ناشتےکی میزپر 303..اعلی افسران برطرف ہوئے کوئی کاروائی نہیں ہوئی نہ انکے جرائم کا پتہ چل سکا بھٹودور میں احتساب کےنام پر 1100افسران کی چھٹی ہوئی جن سےافسرشاہی میں بددلی پھیلی اسکےبعد احتساب کادوسراشکار ہاری مزدورراہنما بنے
جنرل ضیانے احتساب سےزیادہ قتل عام پرتوجہ مرکوز رکھی اسکے پاکستان میں حکومت گرانےکےلئے کرپشن کاالزام ایک بہانہ بن گیا 1996میں فاروق لغاری نے پی۔پی حکومت برخاست کی احتساب سیل بنایا جسٹس مجددمرزاکوسربراہ بناکر بپی۔پی قیادت پرکیس بنائے افسوس احتساب آبپارہ سےآگے نہیں گیا
1999میں منتخب حکومت پرشب خون ماراگیا احتساب سیل بنا جوبندہ مشرف با ق لیگ ہوتا پاک ہوجاتا جو ڈٹ جاتا وہ لٹیراقرار پاتا اس احتساب کو اسکے کرنے والوں نے مذاق قرار دیا مگر ہم ابھی تک احتساب کےعمل کو سیاستدانوں سےآگےنہیں بڑھاسکے جنرلوں ججوں کااحتساب خواب ہے شایدرھے
احتساب کے قانون میں نانصافی موجودہے جیسے کہ جنرل کے کرپشن کی سزا صرف عہدہ سے برخاستگی ہے یہ سزا جج صاحب ہے مگر سیاستدان کے لئے اسکی سزا سات سال قید جرم یادونوں ہیں احتساب کاقانون احتساب کاقانون شاید کبھی نہ بدلا جائے جو بناکرگئے ہیں وہ اب بہت بااثر ہیں