ایسا متوقع تھا اور بلکل ہونا تھا ۔ جس دن اسد عمر نے وزیر خزانہ کا حلف لیا تھا ، میں پہلا شخص تھا جس نے اس کی وجہ سے تباہی کا عندیہ دیا ۔ اس ایک دن میں مجھے درجنوں یوتھیوں نے ٹویٹر اور فیس بک سے unfollow کیا ۔ ان کا یہ اقدام بنتا تھا، ان کے نزدیک عمران ایک فرشتہ اور اس کی ٹیم ارسطو کی اولاد ۔ ہم برصغیر کے لوگ خواہ شادی ہو ، پیار محبت یا کاروبار ، بہت دل پھینک ثابت ہوئے ہیں اور پھر یوٹرن کو نہ صرف ہضم کرتے ہیں بلکہ justify بھی ۔ اتنی حماقت تو مشہور پیار کی داستانوں لیلی مجنوں اور ہیر رانجھا میں بھی نہیں پڑھنے کو ملتی ۔
دراصل پیپلز پارٹی ، نون لیگ اور پی ٹی آئ ایک ہی بدمعاش اشرافیہ پر مبنی ہے ۔ ایک رشتہ دار ، بھائ ایک جماعت میں اور دوسرا دوسری میں ۔ اسد عمر کے باپ نے فوج کو لُوٹا ، اسد عمر نے اینگرو کو اور زبیر عمر نے نواز شریف کے ساتھ ملکر ریاست کو ۔ پچھلے دنوں جاپان میں نسان گاڑیاں بنانے والی کمپنی کے چیرمین کارلس گوشن کو گرفتار کیا گیا ۔ اسے ٹوکیو کی جیل کے سات مربع میٹر کے کمرے میں رکھا گیا ہے ۔ غسلخانہ کمرے کے بیچ ، کھڑکی اونچی جس سے وہ دیکھ نہیں سکتا ۔ کمرہ یخ ٹھنڈہ ۔ گوشن کے پاس فرانس ، لبنان اور برازیل کی نیشنیلیٹی ہیں ۔ اسے دنیا کے highest paid چیرمین میں گردانا جاتا ہے ۔ وہ جب فرانس سے اپنے پرائیویٹ جیٹ سے ٹوکیو لینڈ کیا تو اسے گرفتار کیا گیا تھا ۔ اس پر الزام اپنی مراعات جاپان کے اسکیوریٹی کمیشن سے چھپانا ہے جو کے پچاس ملین امریکی ڈالر کے قریب ہیں ۔ اس کا دفاع ہے کے یہ مراعات ابھی کمپنی سے سیٹلمنٹ کے انتظار میں تھیں اس لیے نہیں بتائیں ۔ پوری سامراجی مغربی دنیا گوشن کے ساتھ رویہ پر سراپا احتجاج ہے لیکن جاپان ٹس سے مس نہیں۔ بلکہ اگر دس تاریخ کو گوشن پر دوسرا چارج لگا تو گوشن کرسمس اور نیو ائیر اسی دڑبا نما کمرے میں ہی گزارے گا ۔ یاد رہے نسان نے پہلے مٹسوبیشی کمپنی کو لیا اور اب رینالٹ کے چکر میں تھی اور بعض مبصرین اسں رینالٹ کے ٹیک اور کو گوشن کی مناپلی والی سوچ گردانتے ہیں جس لالچ نے اسے مروا دیا ۔
کل پاکستان میں ایک ایس پی کو نیب نے گرفتار کیا ۔ اس پر الزام ہے کے جب وہ ڈی پی او گجرات تھا تو اس نے ۷۰ کروڑ کی جائیدادیں بنائیں ۔ اس کی ٹوٹل ورتھ کئ ارب روپے بتائ جاتی ہے ۔ کل ہی پاکستان میں ڈالر ۱۴۵ کی سطح پر پہنچا اور یوتھیوں نے پھر اسد عمر کر یہ کہ کر چُوما چاٹا کے دراصل نواز حکومت نے اسے زبردستی کم رکھا ہوا تھا ۔ اگر یہ سچ ہے تو بہت اچھا تھا ۔ چین نے پچھلے بیس سال سے اپنے رینینمبی کی قیمت جعلی طور پر ڈالر کی نسبت بڑھا کے رکھی ہوئ ہے ۔ باوجود اس کے کہ چین کی exports حد سے زیادہ ہیں ۔ کرنسی ڈیویلویشن تو فائدہ ہی ایکسپورٹ میں دیتی ہیں ۔
پاکستان کی بربادی اس کے حکمران دیدہ دانستہ طور پر کر رہے ہیں ۔ کل ہی فاٹا کے دو پشتون ممبر قومی اسمبلی کو گرفتار کیا گیا اور فوج نے یوتھیوں کو جو پٹی پڑھائ وہی چلائ گئ ۔ میرا خیال ہے اس سے موزوں وقت نہیں کے حمودالرحمان کمیشن رپورٹ آرمی چیف اور عمران خان پر پڑھنا فرض کی جائے حضرت ثاقب نثار کی موجودگی میں ۔ ہم نے تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا۔ لوگوں کے دل جیت کر اسلامی فتوحات ہوئ تھیں ، نہ کے طاقت کے زور پر ۔ ہم استحصال ختم کرنے کی بجائے استحصال در استحصال پر تُلے ہوئے ہیں ۔ دس لوگوں سے کہاں میں مارچ میں ۲۰۰ ارب ڈالر نکلوانے کی آفر دے رہا تھا اور آج ایس پی لیول کے لوگ اربوں کے کھیل میں ملوث پائے گئے ہیں ۔ بحریہ اور ڈی ایچ ایز میں دس فیصد گھر ایس ایچ او سے لے کر آئ جی تک کے افسروں کے ہیں ۔ عمران خان نے نہ ٹیکس چوروں کو پکڑا ، نہ رشوت لینے والوں کو اور نہ استحصالیوں کو ، اُلٹا بلکل پرانی روایات کے مطابق کڑوروں روپیہ اس اشتہار پر داغ دیا “ہم مصروف تھے” بہتر ہوتا فرماتے “ہم سب چور ہیں ، اور ہمیں چوروں سے پیار ہے لہٰزا ان سے پیار میں پچھلے سو دن مصروف رہے “
اچھی سوچ کے نوجوانوں کو انقلاب لانا ہو گا ، وگرنہ وہ بھی جلد ، سب زندہ لاشیں بن کر ، نئے پاکستان کا ایندھن ہوں گیں ۔
پاکستان پائیندہ باد
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...