یہ ایک کھلی حقیقت ہے، موجودہ حکومت ہمارے عسکری اسٹبیلشمنٹ کی انسٹال کردہ ہے، جس نے پاکستان کو تاریخ کی بدترین معاشی بدحالی میں ڈال دیا ہے۔ تمام صوبائی، مرکزی سیاسی انتظامیہ، تمام اسمبلیاں۔۔ ہمارے عسکری اداروں کی ' انجنئیرنگ ' کا نتیجہ ہیں۔ کم از کم 50٪ وزیر، مشیر ان کے اپنے نامزد کردہ ہیں۔۔۔ یہ سویلین لبادے میں مارشل لا حکومت ہے۔۔
پھر سوال پیدا ہوتا ہے۔۔کہ پاکستان کی معاشی بدحالی کے جو بنیادی اسباب ہیں۔ ہماری عسکری قیادت کو انہیں حل کرنے یا کرانے میں دلچسپی کیوں نہیں ہے؟ وہ تماشہ کیوں دیکھ رہے ہیں۔۔ اور انہیں صرف۔۔ زیادہ سے زیادہ فوجی بجٹ مختص کرانے۔۔۔ اپنی مراعات لینے، اربوں کھربوں کے پراجیکٹس کے ٹھیکے عسکری اداروں کو دلوانے، اپنے ریٹائرڈ جنرلوں کے لئے سویلین نوکریاں حاصل کرنے کے علاوہ اور دلچسپی کیوں نہیں ہے؟ ایک نئی اضافی کور بنانے کی تجویز کا بھی پریس میں زکر ہوا ہے۔ معاشی ترقی کے بغیر 'سیکورٹی سیکورٹی' اس ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے۔
ہمارے جرنیل پاکستان کے بنیادی معاشی، مالیاتی اور ترقی کے مسائل پرفوکس کیوں نہیں کررہے؟ انہیں پاکستان کے 15 کروڑ نہائت غریب عوام کی حالت زار میں دلچسپی کیوں نہیں ہے؟ وہ خسارے میں جانے والے اداروں کو فوری طور پردرست کرنے میں مداخلت کیوں نہیں کرتے؟ جو فوجی بجٹ سے کہیں زیادہ قومی دولت ہر سال ایسے سمجھیں جیسے گٹر میں دولت ہم بہا رہے ہوں۔۔۔ جرنیلوں کو سیاست دانوں کی ' کرپشن' تو بڑی نظر آتی ہے، جو اس خسارے کا مائنس زیرو زیرو بھی نہیں ہوسکتا۔۔۔۔۔ اس طرف خاکیوں کی بے حسی کیوں ہے؟ جب ایک خدائی اتھارٹی ان کے پاس موجود ہے۔ پاکستان کا پتا بھی ان کی اجازت کے بغیر نہیں ہل سکتا۔۔ کوئی اپوزیشن بھی نہیں۔ میڈیا بھی بوٹ چاٹ ہے۔ قوم کو بھی پاک فوج سے پیار ہے۔۔ تو پاکستان کے بنیادی معاشی اور ترقی کے مسائل میں ان کا کردار کیوں نظر نہیں آتا۔۔۔۔
بلکہ ہم دیکھتے ہیں۔۔ کہ ان کی ساری توجہ ۔۔۔۔ اسی اپنے پسندیدہ مسلہ کشمیر کا ماتم، بھارتی مسلمانوں کا ماتم، نفرت اور جنگجوئی کو حب الوطنی کے نام اچھالتے رہنے کے علاوہ ان کی کوئی دلچسپی نظر نہیں آتی۔۔ ن لیگ دور میں بیرونی قرضوں کا کتنا ماتم جاری تھا۔۔ دو سال میں قوم کوبتائیں کتنا کم ہوا ہے؟ ایک پروفیشنل بھکاری وزیراعظم کے تحت پاکستان واضح طور پر انٹرنشینل بھکاری ریاست بن چکا ہے۔
خاکی یا تو اپنی آئینی فریضے میں رہیں۔۔ سیاسی مینوفیکچرنگ چھوڑیں۔۔ اگر ملک پر قبضۃ کا اتنا شوق ہے تو پھر اس کے مسائل حل کریں اور کروائیں۔۔۔ کشمیر کا ماتم کچھ دیر کے لئے چھوڑیں۔ ہمیں اپنے پاکستان کے بہت سارے ماتم کرنے والے مسائل کا سامنا ہے۔۔ کشمیر کو فتح کرکے دیں۔ یا اس کی بکواس بند کریں۔۔۔ اور اپنے گھر کو دنیا میں کوئی مثال بنا کرپیش کریں۔۔ انڈیا اور اس کا مودی ہم سے اس لئے بگڑا ہوا ہے کہ ہم کشمیر کی بکواس کم نہیں کررہے۔۔۔۔ پھر یہ تصور مزید مضبوط ہوتا جائے گا۔۔ کہ کشمیر کے نام پر بحران رکھ کرمقصد آپ کا پاکستان پر سیاسی کنٹرول رکھنا ہے۔۔
دشمن بنانا حب الوطنی نہیں، ملک دشمنی ہوتی ہے۔ دوست بنانا، ترقی کروانا، دنیا میں باعزت ہونا۔۔ اسے حب الوطنی کہتے ہیں۔
“