پاکستان کی اصل بیماری کو سمجھ جائیں:
یہ احمدی ورلڈ کلاس ماہر معاشیات جو ظاہر ہے پاکستانی نژاد بھی ہے۔ ہمارا فخر ہونا چاہئے۔ جو دنیا کی ورلڈ کلاس یونیورسٹیوں میں علم معاشیات پڑھاتا ہے۔ لیکن نہ ہم اسے عزت دے سکتے ہیں نہ اس سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ جب کہ ساری دنیا کو پتا ہے پاکستان کی معاشی حالت ہمیشہ ہی دگرگوں رہتی ہے۔ پاکستانی ریاست اور معاشرے کی اصل بیماری یہ ہے، کہ ہم نے سب سے پہلے اپنی زندگی کی فلاح نہیں دیکھنی۔۔ سب سے پہلے اسلام کی عزت بچانی ہے۔۔ ہماری ترجیح نہ ہماری انفرادی اجتماعی زندگی ہے۔ نہ ہماری ترجیح انسانیت ہے۔ نہ ہماری ترجیح ترقی و خوشحالی ہے۔ ہماری ترجیح اسلام کی مفروضہ عزت کا دفاع کرنا ہے۔۔ چنانچہ جب کسی فرد، قوم کی اعلی ترین ترجیح اس کا مذہب بن جائے۔ اور وہ اس پر باقی ہر چیز کو ترک کرنے پر تیار ہوں۔۔ تو وہ ایک ابنارمل زہن والی قوم ہوتی ہے۔ ایک ایسی قوم جو برائے خیالی ثواب اپنے پیروں پر کلہاڑا مارنے کے لئے ہر وقت تیار ہے۔۔
زندگی، خوش حالی، ترقی، ان انسانوں کو ملتی ہے۔ جن کی یہ سب چیزیں اولیں ترجیح پر ہوں۔۔۔ لہذا پاکستانیوں آپ کے پاس اسلام موجود ہے آپ کو کسی اورچیز کی کوئی ضرورت نہیں۔۔ لہذا اس دنیا کی پس ماندگی، غلامی، غربت، ظلم، آس پاس بکھری ناانصافیاں، امیری غریبی کا فرق۔۔ ان سب کو خوشی خوشی قبول فرماو۔۔۔ اسلام کی عزت بچا لی، سب کچھ بچا لیا۔۔۔ اب قبروں کے اندر جا کر حلوے مانڈے، عورتیں ، شرابیں ، پھل فروٹ، نوکر چاکر لے لیجئے گا۔۔ نہ اپنا دماغ کھائیں۔ نہ دنیا کا۔۔
پاکستان نے اس شکنجے سے باہر نہیں آنا۔۔اس شکنجے کی حفاظت ہماری عسکری اسٹبیلش منٹ کررہی ہے۔ چنانچہ پاکستان کے کبھی مسائل نے حل نہیں ہونا۔۔ بحران پاکستانی ریاست کی جبلت ہیں۔ ان کو خوشی خوشی قبول فرمائین۔ اس میں بھی ثواب داراین ہے
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“