پاکستانی کرکٹر فضل محمود 18 فروری ، 1927 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور سے گریجویشن اور پنجاب یونیورسٹی سے معاشیات میں ایم اے کیا۔ انہوں نے متحدہ ہندوستان میں شمالی پنجاب کی کرکٹ ٹیم سے رانجی ٹرافی میں حصہ لے کر فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا اور قیام پاکستان کے بعد 16 اکتوبر 1952 میں بھارت کے خلاف کھیل کر پاکستان ٹیم سے اپنا کیرئر شروع کیا اور دس سال بعد سولہ سے بیس اگست انیس سو باسٹھ میں انگلستان کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کھیل کر کرکٹ کو الوداع کہا۔ فضل محمود نے اوول کے میدان پر انگلستان کے خلاف ننانوے رنز دے کر بارہ وکٹیں حاصل کیں اور پاکستان نے انگلینڈ (ایم سی سی) کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ جیتا۔ اس میچ میں ان کے لیگ کٹرز نے بہت شہرت حاصل کی۔ جب 1962 میں انگلینڈ کے دورے کے لئے فضل کو منتخب نہ کیا گیا تو وہ بورڈ کے فیصلے پر ناراض ہو گئے ۔ کہا جاتا ھے فضل پر اقربا پروری اور ٹیم کے انتخابی معاملات میں جانبداری کا الزام بھی لگایا گیا۔-اور کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی-نواب بھاولپور نے انھیں پولیس میں اسٹنٹ سب انسپکٹر کی ملازمت دی اور پھر وہ ڈہٹی انسپکٹر آف پولیس ( ٹریفک) ملازمت سے سبکدوش ھوئے ۔ دیکھنے میں بہت خوب رو تھے۔ ان سے متاثر ھوکر مجید امجد نے ایک نظم ۔۔" آٹو گراف" لکھی ۔پاکستان کے پہلے کرکٹ اسٹار فضل محمود 1957 میں برل کریم کے اخباری اشتہار میں نمودار ھوئے۔ 1970 کے آخر میں فضل، کرکٹ کمنٹیٹر بن گۓ اور 1978 کے پاک-انڈیا سیریز کے دوران، سابقہ بیٹس مین لالہ امرناتھ کے ساتھ ان کے دوستانہ اور برجستہ مکالمے، ٹی وی ناظرین میں بہت مقبول ہوے- عمر کے آخری حصے میں ان کا رجحان مذھب کی طرف ھوگیا تھا۔اپنے کیریئر کے دوران وہ مذہبی نہیں تھے لیکن 1980 کے آخر میں انہوں نے اسلامی تبلیغی تنظیم،/ تبلیغی جماعت میں شمولیت اختیار کر لی-30 مئی، 2005 کوگڑھی شاھو لاہور میں 77 سال کی عمر میں حرکت قلب بند ھوجانے کے سبب ان کا نتقال ھوا۔ قبرستان مسافر خانہ، گڑھی شاھو میں رزق خاک ھوئے۔