پاکستان کاپہلا بجٹ 28فروری1948 بروزہفتہ پیش کیاگیا۔بجٹ پاکستان کے پہلےوزیرخزانہ غلام محمدنے پیش کیا۔بجٹ میں ہرشےکی تفصیل موجودتھی۔بجٹ کا70%حصہ قیام پاکستان کےبعدملنےوالےروپےپرمشتمل تھا۔بجٹ کاتخمینہ89کروڑ73لاکھ روپے تھا۔اخراجات86کروڑ86لاکھ روپےتھے۔یعنی6لاکھ روپےمنافع کابجٹ تھا۔
پہلےبجٹ ميں دفاع کیلئے37کروڑ10لاکھ روپےرکھےگئے۔بجٹ کا40%تھے۔جوبھارتی دفاعی بجٹ کےبرابرہی تھے۔ریلوے،ٹیلیگراف اورڈاک کیلئے37کروڑ15لاکھ روپےرکھےگئے۔سول بجٹ بشمول سودکی ادائیگی کیلئے15کروڑ43لاکھ روپےرکھےگئے۔مجموعی آمدن بغیرٹیکسوں کے79کروڑ57لاکھ روپےتھی۔
بجٹ1948کےمطابق پاکستان کی درآمدات653ملین روپےاوربرآمدات589ملین روپےکی تھیں۔چینی کی درآمدکیلئے10•8ملین روپےرکھےگئےتھے۔ملک میں اونی ملوں کی تعداد16تھی۔10مشرقی پاکستان میں اور6مغربی پاکستان میں تھیں۔سیمنٹ ملوں کی تعداد5تھی۔ایک مشرقی پاکستان میں4مغربی پاکستان میں۔
بجٹ1948کےمطابق لائیوسٹاک کی تفصیل یوں تھی:
گھوڑے:468،000
گدھے:91،30،00
خچر:41000
اونٹ:454000
مرغیاں:22،000،000
بھینس،گائے،بکریوں کےگوشت کاتخمینہ:575،900،000پاؤنڈ تھا۔
دودھ کی پیداوار:12753ملین پاؤنڈ
گھی:243•3ملین پاؤنڈ
انڈے:527،800ملین پاؤنڈ