ہر روزکی تحقیق نئ کہانی نئ کہانی سامنےلاتی ہے آج پرانے نوٹس کو پڑھتےہوئے ایک اور واقعہ نظرسےگزرا واقعہ کچھ یوں ہے 1950کےوسط میں چین نےاکسائی چین(Aksai chain)کےعلاقےپرقبضہ کیا جو کشمیر کاحصہ تھا اسکےساتھ ہی فارموساپر بھی جولداخ کاحصہ تھا پاکستان اسےاپناحصہ کہتاتھا
1950میں ہی کوریا کےمسئلے پر پاکستان نے چین کی بجائے امریکہ کاساتھ دیا 1950سے 1960 تک چین بھارت پاکستان کےبیچ سرحدی جھڑپیں عام بات تھی چین نے پاکستان بھارت دونوں کےعلاقوں پر قبضہ کررکھاتھا 24اپریل1959میں جنرل ایوب نے چین کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنانےکی تجویزدی
جنرل ایوب نے بھارتی وزیراعظم پنڈت نہرو کو چین کے خلاف مشترکہ فوجی اتحاد بنانے کی تجویز دی اپنی کتاب جس رزق سےآتی ہوپرواز میں کوتاہی کے باب خارجہ پالیسی میں انہوں نے ڈھکے چھپے الفاظ میں اس بات کا اظہار کیا ہے جواب میں پنڈت نہرو نے مثبت رویہ کا اظہار نہیں کیا
ایوب خان کی مشترکہ دفاع کی تجویزکو بھارت کے وزیر جےپرکاش نریان جنرل کیرپھا نے مثبت اندازمیں لیا مگرنہرو نے اسطرف دھیان نہ دیا اور اکتوبر1962کو نقصان اٹھایا جب بھارتی فوج کو چین کےمقابلےمیں شکست ہوئی اس جنگ کی ابتداء سرحدی جھڑپ ہی سےہوئی تھی پاکستان نےاس سےسبق سیکھا
پاکستان نے دشمن کادشمن دوست کی پالیسی پرعمل کیا اور چین سےسرحدی حد بندی پربات چیت شروع کی پاکستان چین کے درمیان متنازعہ علاقہ 3400مربع میل تھا معاہدےکے تحت چین کو 2050مربع میل پاکستان کو 750مربع میل علاقہ ملا یادرھے چین نے کوئی علاقہ پاکستان کے حوالےنہیں کیا تھا
1963کا معاہدہ 1971یے معاہدےجیساہی تھا مگراسکی حقیقت عوام تک نہ آسکی اس معاہدےسے کشمیرپرپاکستان کاموقف کمزور ہوا کیونکہ اب کشمیر دوکی بجائے تین ممالک میں بٹ چکاتھا اس معاہدے کےبعد اقوام متحدہ میں پیش کردہ پاکستانی قرارداد بےاثرہوئی شاید اس طرف کسی نےسوچانہیں تھا
پاک۔چین سرحدی معاہدے کےبعد 6مئ1963کو بھارتی وزیرخارجہ سورن سنگھ نے تجویز دی بھارت کشمیر کے85ہزارمربع میل علاقےمیں سے 34ہزارمربع میل پاکستان کو دینےکیلئےتیارہے اسکس علاوہ پاکستان کیساتھ جنگ نہ کرنےکےمعاہدےکا بھی خواہشمندہے مگرایوب حکومت نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا
حوالے کیلئے پاکستان کی خارجہ پالیسی فضل کریم بین الاقوامی تعلقات عبدالرشید
Ayub than era..Lawrence ziring..friend not masters..ayub khan..south Asian politics..donald smith..