پکاسو کی مصوری کے ساتھ وہ عورتیں بھی جڑی ہوئی ہیں جو اس کی زندگی میں آئیں اور چلی گئیں۔ میں نے اپنے اِس مضمون میں اُن عورتوں کا ذکر تو کیا ہے لیکن ذرا کم کم۔ اِس میں اُس کی مصوری پر زیادہ زور دیا گیا ہے۔ اِس ضمنی مضمون میں البتہ مصوری کا ذکر کم اور اس کی زندگی میں آنے والی خواتین کے بارے میں زیادہ بات کی گئی ہے۔ اس بات کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ فیس بک پر مسز پبلو پکاسو کے نام سے ایک قول ” Quote“ دیکھنے میں آیا جو کچھ یوں تھا:
” اگر میرا شوہر راستے میں کسی ایسی عورت سے ملے جیسی وہ اپنی تصویروں میں نقش کرتا ہے تو وہیں بیہوش ہو کر گر جائے“۔
میں نے جب یہ قول دیکھا اور نیچے مسز پبلو پکاسو لکھا دیکھا تو شس و پنج میں پڑ گیا کہ پکاسو کی یہ کونسی بیوی ہے جس سے یہ بات منسوب کی جا رہی ہے کیونکہ پکاسو کی زندگی میں آنے والی تمام عورتیں خواہ وہ اس کی بیویاں رہیں یا نہیں اس کی مصوری میں ماڈل رہیں تھیں ۔
پکاسو پر پہلی کتاب ” Living with Picasso“ جو لکھی گئی وہ فرانسکوئیز گلٹ نے تحریر کی تھی جو اس کی بیوی نہیں تھی البتہ وہ اس کے ساتھ دس سال رہتی رہی اور اس نے پکاسو کے دو بچوں کو بھی جنم دیا تھا ۔ پکاسو نے اس کتا ب کی اشاعت رکوانے کی کوشش بھی کی تھی لیکن ناکام رہا تھا ۔ اِس پر اُس نے گلٹ اور اس کے بطن سے پیدا ہونے والے بچوں ’کلاڈ‘ اور ’پالوما‘ سے زندگی بھر کے لئے قطع تعلق کئے رکھا ۔ پکاسو پر لکھی جانے والی دوسری کتاب ” Picasso:Creator and Destroyer“ تھی جو ایک یونانی ۔امریکی صحافی خاتون Arianna Stassinopoulos Huffington نے 1988ء میں لکھی تھی ۔ اسی برس فرنینڈی اولیور کی یادداشتیں” Loving Picasso“ شائع ہوئی ۔ اس سے قبل فرنینڈی نے اپنی یادداشتوں کے منتخب حصے اخبارات میں شائع بھی کروائے تھے جن پر لکاسو اس سے ناراض بھی رہا تھا ۔ فرنینڈی اولیور وہ پہلی عورت ہے جو پکاسو کی زندگی میں آئی تھی ۔ وہ شادی شدہ ہونے کے باوجود سات سال تک اس کے ہمراہ رہی ۔ یہ تینوں خواتین ایسا جملہ نہیں لکھ سکتیں تھیں جس میں وہ شوہر کا لفظ استعمال کر سکیں ۔ پکاسو کی ایک سوانح اس کے نواسے اولیور” Olivier Widmaier Picasso“ نے بھی لکھی جو 2004ء میں ”Picasso: The Real Family Story “ کے نام سے شائع ہوئی ۔ اولیور کی ماں مایا ” Maya“ ہے جو میری تھریسے والٹر اور پکاسو کی بیٹی ہے ۔
چلیں دیکھتے ہیں کہ پکاسو کی زندگی میں کون کون سی خواتین آئیں ۔
فرنینڈی اولیور ”Fernande Olivier“
سب سے پہلے فرنینڈی اولیور ”Fernande Olivier“ کا نام آتا ہے جو 1904ء میں پکاسو کی زندگی میں داخل ہوئی ۔ اس کا پیدائشی نام ایملی لینگ ”Amélie Lang “ تھا ۔ وہ پیرس کی ایک ایسی ماڈل تھی جو خود بھی آرٹسٹ تھی ۔ وہ شادی شدہ تھی لیکن اپنے خاوند کی بدزبانی اور مار پیٹ کی وجہ سے اسے چھوڑ کر پیرس آ بسی تھی ۔ وہ پکاسو کے علاوہ دوسرے مصوروں کے لئے بھی ماڈلنگ کیا کرتی تھی ۔ 1905 ء میں جب اس نے پکاسو کے ساتھ رہنا شروع کیا تو پکاسو کے منع کرنے پر اس نے دوسرے مصوروں کے لئے ماڈل بننا بند کر دیا ۔ وہ 1905ء سے 1907ء تک پکاسو کی’ گلابی دور‘ کی پینٹنگز کا موضوع رہی ۔ ان میں دیگر کے علاوہ پکاسو کا مجسمہ ”Woman's Head“ اور پینٹنگ ”Les Demoiselles d'Avignon“ اہم ہیں ۔ وہ 1912ء تک پکاسو کے ساتھ رہی ۔ عمر کے آخری حصے میں وہ بہری ہو گئی تھی اور اسے گنٹھیا کا مرض بھی لاحق ہو گیا تھا ۔ پکاسو نے اس کے خرچے کے لئے وظیفہ لگا رکھا تھا جس کے بدلے میں اس نے فرنینڈی سے یہ وعدہ لیا تھا کہ وہ اپنی یادداشتیں اس کی زندگی میں شائع نہیں کروائے گی ۔ وہ 85برس کی عمر میں 1966ء میں فوت ہوئی ۔ اس کی لکھی یادداشتوں کا ہم پہلے ہی ذکر کر چکے ہیں جو اس نے پکاسو سے الگ ہونے کے بیس برس بعد لکھنا شروع کیں تھیں ۔ فرنینڈی وہ واحد خاتون ہے جو پکاسو کو اس وقت سے جانتی تھی جب پکاسو نے شہرت حاصل نہیں کی تھی اور خوش قسمتی کا ستارہ اس پر نہیں چمکا تھا ۔
مارسیل ہمبرٹ ”Marcelle Humbert“
فرنینڈی اولیور کے جانے کے بعد مارسیل ہمبرٹ”Marcelle Humbert“ نے پکاسو کی زندگی میں قدم رکھا ۔ مارسیل ہمبرٹ’ ایوا گوئیل‘ ”Eva Gouel“ کے نام سے مشہور تھی ۔ وہ زیادہ دیر پکاسو کی زندگی میں اپنی تپ دق (کچھ حوالہ جات کینسر کی بات کرتے ہیں) کی بیماری نہ رہ سکی اور 30برس کی عمر کے ساتھ 1915ء میں فوت ہو گئی تھی ۔ پکاسو کو اس کے مرنے کا بہت دکھ ہوا اور اس نے اپنی کئی پینٹنگز میں ”آئی لوو ایوا“ لکھ کر اس سے اپنے پیار کا اظہار کیا ۔ ایوا کی بیماری کے دوران البتہ پکاسو گیبی لیسپینیسی ” Gaby Lespinasse“ نامی عورت کے ساتھ بھی تعلقات میں رہا ۔
اولگا خوخ لووا ”Olga Khokhlova“
اولگا خوخ لووا”Olga Khokhlova“ جو ایک روسی بیلرینہ تھی پکاسو کی زندگی میں 1917ء میں اس وقت آئی جب وہ روم میں ”پریڈ“ نامی بیلے کے لئے سٹیج تیار کر رہا تھا ۔ انہوں نے 1918ء میں پیرس کے ایک آرتھوڈوکس گرجے میں شادی کی اور جب تک یہ برقرار رہی ان کی زندگی لڑتے جھگڑتے ہی گزری ۔ اولگا کو پکاسو کے دوسری عورتوں کے ساتھ تعلقات پسند نہ تھے ۔ 1927ء میں جب میری تھریسے والٹر ” Marie-Thérèse Walter“ پکاسو کی زندگی میں آئی تو وہ اس سے علیحدہ ہو گئی اور 1935ء میں اس سے طلاق کا مطالبہ کر دیا ۔ پکاسو نے اسے طلاق نہ دی اور وہ مرتے دم تک پکاسو کی قانونی بیوی رہی ۔ اولگا 1955ء میں کینسر کے ہاتھوں فوت ہوئی ۔ اس وقت اس کی عمر 64 برس تھی ۔ اولگا سے پکاسو کا ایک بیٹا ’پال‘ ” Paulo“ سن 1921ء میں پیدا ہوا ۔ اس کی وفات باپ کے مرنے کے دو سال بعد ہوئی ۔
میری تھریسے والٹر ” Marie-Thérèse Walter“
سترہ سالہ میری تھریسے والٹر ” Marie-Thérèse Walter“ پکاسو کی زندگی میں اس وقت آئی جب وہ پنتالیس برس کا تھا اور اولگا اس کی بیوی تھی ۔ میری پکاسو کی کئی پینٹنگز اور مجسموں میں اس کا ”Source of inspiration“ اور ” Muse“رہی ۔ وہ اسے بھڑکیلے رنگوں میں پینٹ کرتا تھا ۔ 1935ء میں وہ حاملہ ہوئی اور اس نے ماریا ” María de la Concepción“ نامی بیٹی کو جنم دیا ۔ وہ مایا کہہ کر پکاری جاتی تھی ۔ اسی برس پکاسو کی ملاقات ڈورا مار ” Dora Maar“ سے ہوئی اور اگلے برس سے وہ اس کی زندگی میں داخل ہونے والی پانچویں اہم عورت تھی ۔ میری 1936ء میں مایا کو لے کر پکاسو سے علیحدہ ہو گئی ۔ پکاسو البتہ دونوں کے اخراجات اٹھاتا رہا ۔ پکاسو کی موت کے چار سال بعد میری نے68 برس کی عمر میں 1977ء میں گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کر لی ۔
ڈورا مار"Dora Maar"
1936ء میں پکاسو 56برس کا ہو رہا تھا ۔ ڈورا مار ” Dora Maar “ اصل نام (Henriette Theodora Markovic ) کروشیا میں پیدا ہوئی تھی ، ارجنٹینا میں پرورش پائی تھی اور پکاسو کی زندگی میں آنے سے پہلے فرانس میں بحیثیت فوٹوگرافر نام کما چکی تھی ۔ جب پکاسو اپنی مشہور پینٹنگ ” Guernica“ بنا رہا تھا تو اس نے اس پینٹنگ کی تیاری کی تصاویر اتاری تھیں اور اخباروں میں شائع کروائی تھیں ۔”Guernica“ کی کوریج کے دوران ہی وہ پکاسو کی زندگی میں داخل ہوئی ۔ وہ اس وقت 28 برس کی تھی ۔ وہ پکاسو کی کئی تصاویر کا موضوع بھی بنی ۔ ڈورا مار بانجھ تھی اور پکاسو کو اس بات کا پتہ تھا اسی لئے وہ اسے ہمیشہ گہرے اور اداس رنگوں میں پینٹ کیا کرتا تھا ۔ وہ خوبصورت تھی لیکن کسی حد تک نفسیاتی مریضہ بھی تھی ۔ وہ خود کو اذیت دے کر خوش ہوا کرتی تھی ۔ ایک بار اس نے اپنی انگلی کاٹ لی تھی ۔1943ء میں جب پکاسو اپنی نئی محبوبہ فرانسکوئیز گلٹ کی طرف متوجہ ہوا تو وہ ذہنی طور پر بری طرح منتشر ہوئی یہاں تک کہ اسے نفسیات دان سے رجوع کرنا پڑ ۔ اس نے پکاسو کو چھوڑ دیا ۔ اس کے پاس پکاسو کی جو پینٹنگز تھیں وہ اس نے مرتے دم تک سنبھال کر رکھیں ۔ اس نے شاعری بھی کی اور عمر کا آخری حصہ قدرے تنہائی میں اس گھر میں گزارا جو اسے پکاسو نے لے کر دیا تھا ۔ اس کی فوٹوگرافی ” Surrealism“ کا نمایاں اثر رکھتی ہے ۔ وہ 89 برس کی عمر میں 1997ء میں فوت ہوئی ۔
فرانسکوئیز گلٹ " Françoise Gilot "
1943ء میں پکاسو 62 برس کا ہو چکا تھا ۔ فرانسکوئیز گلٹ جو 22سالہ آرٹ کی طالبہ تھی اس کی زندگی میں داخل ہوئی ۔ وہ 1953ء تک اس کے ساتھ رہی اور اس کے دو بچوں کلاڈ ” Claude “ اور پالوما ’ ’ Paloma“ کو بھی جنم دیا ۔ پکاسو کے ساتھ گزارے دس سالوں میں اس نے کئی بار پیرس کی سڑکوں پر اس کی قانونی بیوی اولگا کے ہاتھوں ہزیمت اٹھائی ۔ اس نے پکاسو کو اس کی بدزبانی ، گالیوں بھری زبان کے استعمال اور دوسری عورتوں کے ساتھ تعلق رکھنے پر چھوڑا اور اپنے بچوں کو لے کر الگ ہو گئی ۔ گیارہ برس بعد اس نے ” Living with Picasso“ نامی کتاب لکھی جو کئی زبانوں میں ترجمہ ہوئی اور بیسٹ سیلر ٹہری ۔ اس کتاب کے حوالے سے پکاسو کے رد عمل کا ذکر پہلے ہی کیا جا چکا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کی تحریر کردہ تین کتب اور بھی ہیں ۔ فرانسکوئیز گلٹ خود بھی ایک اچھی مصورہ ہے ۔ بعد میں اس نے مصور لک سائمن سے شادی کی جو کامیاب نہ رہی ۔ پھر اس نے پولیو ویکسین کے موجد ڈاکٹرجوناس ساک ” Jonas Salk“ سے شادی کر لی جو جوناس کے مرنے (1995ء) تک قائم رہی ۔ فرانسکوئیز گلٹ ابھی زندہ ہے اور 92برس کی ہے ۔
جینیویو لیپورٹ” Genevieve Laporte“
1951ء میں پکاسو 70 برس کا ہو چکا تھا ۔ فرانسکوئیز گلٹ ابھی اس کی زندگی میں ہی تھی کہ جینیویو لیپورٹ” Genevieve Laporte“ نے اس کی زندگی میں قدم رکھا ۔ وہ اس وقت 24برس کی تھی ۔ وہ پکاسو سے پہلی بار سترہ برس کی عمر میں اس وقت ملی تھی جب اس نے اپنے سکول میگزین کے لئے اس کا انٹرویو کیا تھا ۔ وہ اس کے ساتھ صرف دو برس رہی اور جب پکاسو نے اسے اپنے ساتھ مستقل طور پر رہنے کے لئے کہا تو اس نے انکار کرتے ہوئے اسے چھوڑ دیا ۔ یہ وہی زمانہ ہے جب فرانسکوئیز گلٹ نے پکاسو کو چھوڑا تھا ۔ب عد میں وہ بطور دستاویزی فلم ساز، شاعرہ اور سولہ کتابوں کی مصنفہ ہونے کے علاوہ ایک مخیر خاتون کے مشہور ہوئی ۔ وہ 2012ء میں 86برس کی عمر میں فوت ہوئی ۔
جیکولین روک ” Jacqueline Roque“
جب فرانسکوئیز گلٹ اور جینیویو لیپورٹ نے پکاسو کو چھوڑا تو وہ 72برس کا ہو چکا تھا ۔ اب اس کی ملاقات جیکولین روک ” Jacqueline Roque“ سے سرامکس کی اس دکان میں ہوئی جو جیکولین کے عم زاد کی تھی اور وہ وہاں کام کرتی تھی ۔ پکاسو اپنے سرامکس میں بنائے آرٹ پیس اس دکان پر بکری کے لئے رکھتا تھا ۔ جیکولین اس وقت 27برس کی تھی اور اپنے پہلے خاوند آندرے ہیوٹن سے طلاق لے چکی تھی اور اپنی بیٹی کیتھیرین کے ہمراہ رہتی تھی ۔ پکاسو نے اس کو متوجہ کرنے کے لئے دکان کے ماتھے پر اپنی مشہور زمانہ امن کی فاختہ ” “ چاک سے بنا ڈالی اور وہ اس کے لئے روز گلاب کا ایک پھول لے کر جاتا ۔ چھ ماہ بعد جیکولین نے پکاسو کے ساتھ آنا جانا (Dating) شروع کر دیا ۔ 1954 ء کے اوائل میں پکاسو کی پینٹنگز میں جیکولین کی شبیہ جھلکنے لگی ۔ 1955ء میں جب اولگا فوت ہو گئی تو پکاسو آزاد ہو گیا ۔ فرانس کے قانون کے مطابق اب وہ پھر سے شادی کر سکتا تھا ۔ لیکن وہ اور جیکولین اس پر چھ سال بعد راضی ہوئے ۔ انہوں نے مارچ 1961ء میں شادی کی ۔ پکاسو اس کے بعد گیارہ سال زندہ رہا ۔ پکاسو کی خواہش کے مطابق جیکولین نے فرانسکوئیز گلٹ اور اس کے دونوں بچوں کو اس کی تدفین سے دور رکھا گو بعد میں وہ ان کی طرف سے پکاسو کی جائیداد کی تقسیم کے حوالے سے مقدمے بازی بھگتتی رہی ۔ جیکولین سے اپنے تعلق کے دوران پکاسو نے اس کے لگ بھگ چار سو پورٹریٹ بنائے جو وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ تجریدی ہوتے چلے گئے تھے ۔ اکتوبر 1986ء میں جیکولین نے پکاسو کی ان پینٹنگز کی ، جو اس کے نجی ذخیرے میں تھیں ، سپین میں نمائش کے افتتاح کی حامی بھری لیکن اس سے قبل خود کو گولی مار کر خوکشی کر لی ۔ وہ ابھی ساٹھ سال کی بھی نہیں ہوئی تھی ۔
ان آٹھ عورتوں کے علاوہ بھی پکاسو کے کئی معاشقے (affairs) ، چاہے وہ مختصر عرصوں کے لئے چلے تھے ، کا ذکر اس کی سوانح لکھنے والے کرتے ہیں ۔
پکاسو 92 برس کی عمر میں 8 اپریل1973 ء کو فوت ہوا تھا ۔ اس کی موت کے بعد سے اب تک اس کا فن ، اس کی پینٹنگز ، مجسمے اور سرامک کا کام تو عوام کی توجہ کا مرکز ہیں ہی لیکن اس کی ذاتی زندگی اور اس کی زندگی میں آنے والی خواتین بھی بحث کا ایک اہم موضوع ہے ۔