انسانی جسم ستر فیصد سے زیادہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔قرآن مجید میں فرمایا گیا۔ ہم نے ہر جاندار کوپانی سے پیدا کیا۔ پانی ناصرف ہماری پیاس بجھاتا ہے بلکہ صاف پانی جسم سے سمیات(زہروں)کوباہر نکالتا ہے۔ اگر پانی ہی آلودہ ہو تو یہ نا صرف پیٹ بلکہ جگر اور گردوں کا بھی متاثر ہو نے کاشدید خطرہ ہو تا ہے۔
پانی کا کچھ حصہ معدہ میں جذب ہونے کے بعد, باقی آنتوں کو منتقل ہو جاتا ہے۔ نظام انہضام کی لمبائی چھبیس فٹ پر مشتمل ہے۔چھوٹی (small intestine)میں جذب ہونے کے بعد باقی بڑی آنت ( Colon) میں چلا جاتا ہے ۔قالون سے پانی سک( suck) ہوکر پیشاب کے ذریعے سے باہر نکتا ہے۔
موسم کے مطابق کچھ پانی پسینہ کی صورت خارج ہوجاتا ہے۔ جب ہم کھانا کے ساتھ سلاد کھاتے ہیں۔ سلاد پر بیکٹیریا موجود ہوتا ہے۔ معدہ میں خوراک پر ہائیڈروکلوریک ایسڈ (HCL) پڑنے سے بیکٹیریا ختم ہو کر پروٹین میں بدل جاتا ہے۔ لیکن جب ہم آلودہ پانی (بیکٹیریا والا) پیتے ہیں۔تومعدہ سےتیزاب ( HCl) نہیں نکلتا ۔بیکٹیریا سیدھا ہما ری آنتوں میں میں چلا جاتا ہے۔ پھر یہ بیکٹیریا بذریعہ آنتوں ، جسم میں سرایت کر جاتا ہے۔پھر یہی بیکٹیریا کوئی نا کوئی بیماری کی وجہ بن جاتا ہے ۔
اگر پانی کے بارے ہم محتاط ہو جائیں اور ذرا نیم گرم پئیں تو زیادہ تر بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ معدہ اور آنتوں کا ٹمپریچر باقی جسم سے زیادہ ہوتا ہے۔
ہمیں قانون فطرت کو ضرور جاننا چاہیئے۔ ہمیں پانی اتنا گرم پینا چاہیے، جتنا کہ پیشاب کا ٹمپریچر ہوتا ہے۔ دودھ نکلتے وقت جتنا گرم ہوتا ہے۔ ہمیں کم از کم اتنا گرم گرم پینا چاہیے۔ کھانا کھا نےکے بعد ٹھنڈا پانی اور کولڈ ڈرنکس (cold drinks) کےانتہائی مضر اثرات ونتائج ہوتے ہیں۔ معدہ کا تیزاب نیوٹرل ہو جاتا ہے۔ جس سے کھانا اچھی طرح ہضم نہیں ہو پاتا۔ پھر گندے ڈکار، گیس پرابلم ،پیٹ درد یا اسہال بھی آسکتے ہیں۔
پانی ہمیشہ کھانا سے کم ازکم آدھا گھنٹہ پہلے پی لیں۔ دوران کھانا ایک دو گھونٹ ضروت ہو تو پیئیں۔ کھا نے کے دو تین گھنٹے کے بعد پانی پیاس کے مطابق پئیں۔
پانی کم پینے سے نظام انہضام اورگردے تو فوری متاثر ہوجاتے ہیں۔پانی کی کمی سے ، دیگرکئی قسم کے مسائل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔بعض لوگ ضرورت سے زیادہ ، صبح نہارمنہ پانچ چھ گلاس پی جاتے ہیں، جوکہ طبی لحاظ سے خطر ناک عادت ہے ۔ متواتر صبح نہار منہ پانی پیتے رہنے سے جسم کے ضروری نمکیات خارج ہو جاتے ہیں۔ نمکیات کی کمی سے کوئی بیماری پیدا ہو سکتی ہے۔
صبح پیاس ہے تو ضرور پانی پئیں۔ نہیں تو حسب معمول ناشتہ کریں۔
پانی سے علاج :
ہمیشہ گرم پانی پیئیں، اگر آپ کو نہ بجھنے والی پیاس ہے تو گرم پانی پیئیں۔ ٹھنڈے پانی سے مزید پیاس بڑھ جائے گی۔پیٹ میں درد، کمر میں درد کندھوں کے پٹھوں میں درد تو گرم پانی سے نہائیں۔ گرم گرم پانی بار بار پیٹ، کمر اور کاندھوں پر ڈالیں۔
مصنوعی ذہانت انسانی تخیل اور ادب کا مستقبل
مصنوعی ذہانت کا لفظ پہلی بار Dartmouthبرطانیہ میں ہونے والی ایک سائنسی کانفرنس میں معرض وجود میں آیا۔مصنوعی ذہانت یعنیArtificial...