اوورسیز پاکستانی اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع
عمران خان کی تقریر سے بہت پہلے جب نتائج آنا شروع ہوئے تو میں نے اپنی فارن انوسٹمنٹس ویب سائیٹس میں لاگ ان کیا اور دیکھا کہ کیا کیا واپس منگوایا جا سکتا ہے۔ فاریکس ٹریڈنگ سے پیسے نکلوانا آسان ہوتا ہے سو پہلے اسی پر ہاتھ ڈالا۔ ایک چھوٹی رقم عمران خان کے قوم سے خطاب سے کچھ پہلے ہی میرے بینک میں کریڈٹ ہو چکی تھی۔ ایک ہزار پاؤنڈ، تقریباً تیرہ سو ڈالر۔ ملک کے لیے کچھ زیادہ نہیں ہیں، مگر ابابیل اپنی چونچ بھر کر ہی لا سکتا ہے۔
تین ہزار پاؤنڈ اس اکاؤنٹ میں ہیں، جو جلد ہی واپس آنے والے ہیں۔ تیس سے چالیس ہزار ڈالر (نفع و نقصان پر منحصر ہے) زرا لمبی مدت کی انوسٹمنٹ ہے، جو اگلے کچھ ماہ تک واپسی ہوگی انشااللہ۔
باقی آن لائن کنسلٹنسی سے ہر ماہ پاکستان بیٹھے کچھ ڈالرز جو آتے ہیں، وہ تو کمائی کی مجبوری ہے، پاکستان پر یا عمران خان پر احسان نہیں ہے۔ مگر ان میں سے بھی اب کچھ سال تک باہر کسی کمپنی میں انویسٹ نہیں کرونگا۔
چار سال پہلے اپنی بارہ چودہ سالہ اوورسیز کمائی پہلے ہی پاکستان لا چکا ہوں۔ اور موجودہ سارے پراجیکٹس پر نفع و نقصان انہی پیسوں سے چل رہا ہے۔
حضور! یہ (ہوتے) ہیں وہ ذرائع ۔ ۔ ۔
پاکستان آ کر بہت سے کاروبار دیکھے، کچھ میں انویسٹ کیا اور کچھ کو ویسے واچ لسٹ میں رکھا۔ نئے منفرد تجارتی منصوبے ہر شخص کی نوک زبان پر تھے۔ مگر حقیقت یہ رہی کہ تقریباً ہر ایسا کاروبار صرف وہی کامیابی سے کر رہا تھا جو اس کی اونچ نیچ کو دس پانچ سال سے بھگت رہا تھا۔ باقی سب کاپی کیٹ کچھ عرصے بعد اصل سرمایا بھی گنوا بیٹھتے تھے۔
اسکو مدنظر رکھ کر پچھلے تین سال سے زرعی اور روائتی کاروباروں میں ایسے پراجیکٹس یا کاروبار تلاش کرنے کی کوشش کی جو یقینی اور آزمودہ ہوں اور جن میں کسی نئے کاروبار کی "تجرباتی بنیادیں" شامل نہ ہوں۔
نیت ذہن میں یہ تھی کہ ایسے تمام دوست جو اوورسیز میں ساری زندگی لگا کر کچھ بچا پاتے ہیں، انکو کچھ ایسے کاروباری پراجیکٹس دیے جا سکیں جن میں پیسہ لگا کر وہ ان نقصانات سے بچ سکیں جو نوے فیصدی بیرون ملک سے لوٹنے والے پاکستانی شکار ہو جاتے ہیں۔
اللہ کا شکر، کہ کچھ دوستوں کی مدد سے اس وقت کنسٹرکشن، کیٹل فارمنگ، پٹرول پمپس، کولڈ اسٹوریج، فروٹ فارمنگ، دیہی ہسپتال اور کچھ اور زرعی منصوبے کنسیپشن سے تکمیل تک کے مراحل میں ہیں۔ اپنے بچوں کے لیے حلال روزی کمانے اور پیسے کو بڑھانے کے علاوہ ان پراجیکٹس میں زرعی علاقے کی ترقی، سی پیک سے پہلے کی تیاری، سر سبز پاکستان میں شمولیت، اور کوالٹی ہاوسنگ کی نیت بھی شامل ہے۔
پہلے مرحلے میں دو سال پہلے کچھ انتہائی قریبی اور قابل اعتماد دوستوں کو ان منصوبوں پر انوسٹمنٹ کرنے کا کہا۔ اور اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اب تک کوئی ایک انوسٹمنٹ بھی منفی کی طرف نہیں گئی۔ البتہ پہلے سال میں منافع کی شرح ہدف سے کم رہی۔ (مگر عام بینکوں کی شرح سود سے پھر بھی زیادہ تھی)
دوسرے مرحلے میں دوستوں اور انکے جاننے والوں کو آفر کی جا رہی ہے کہ وہ ہمارے پراجیکٹس میں انوسٹمنٹ کر سکتے ہیں۔ (انکی تفصیل کے الگ ویب سائٹ اور انتظامیہ ہے، میرا کردار گارنٹر اور انویسٹر کا ہے کہ میں خود ان تمام پراجیکٹس میں انوالوڈ ہوں)
کہنا آپ سے یہ تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔ پہلی ترجیح وہ منصوبے ہی ہونگے جو عمران خان کی حکومت آفر کرے۔ اسکے بعد کوشش کریں اگر آپ افورڈ کر سکیں تو دیہاتی علاقوں میں سرمایہ کاری کریں۔ ملک کی خدمت کے علاوہ میرے تجربے کے مطابق یہ بہترین اور محفوظ سرمایہ کاری ہے۔
کسی بھی صورت میں انجان یا جاننے والوں کے ایسے کسی کاروبار میں پیسہ مت لگائیں جو تجارت کے نام پر اصل میں اسمگلنگ کی شکلیں ہیں جن میں کرپٹ حکومتی و مافیائی گروہ شامل ہیں۔ کیونکہ اگلے دنوں میں ایسے تمام کاروبار پاکستان کے "وزیر داخلہ" کی نظر میں آنے والے ہیں
آخری بات، پیسہ پاکستان کے بینکوں میں رکھنے کی بجائے کم رسک، لانگ ٹرم والے پراجیکٹس میں لگائیے۔ سود سے پاک انوسٹمنٹ میرے تجربے کے مطابق بہترین انوسٹمنٹ ہے۔ اور ملک کی بہتر خدمت بھی۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“