یہ تصویر شاہ ایڈورڈ ہفتم کی آخری رسومات پر اکٹھے ہونے والے بادشاہوں کی ہے۔ کرسی پر سپین، برطانیہ اور ڈنمارک کے بادشاہ بیٹھے ہیں جبکہ ان کے پیچھے ناروے، بلغاریہ، پرتگال، پروشیا (جرمنی)، ہیلینیس (گریس) اور بلجیم کے بادشاہ کھڑے ہیں۔
اگلے چند ہی برسوں میں ان میں سے چار کو ہٹا دیا گیا، ایک کو قتل کر دیا گیا۔ برطانیہ اور بلجیم کی جنگ جرمنی اور بلغاریہ سے شروع ہو گئی۔ جہاں بادشاہت بچی، وہاں پر صرف ماضی کی علامت کے طور پر۔
کنگ ایڈورڈ کی آخری رسومات وہ آخری موقع تھا جب یورپ کی سلطنتوں کے سربراہ اس طرح اکٹھے ہوئے۔ اس سے پانچ سال بعد پہلی جنگِ عظیم شروع ہوئی۔ پہلی جنگِ عظیم قومی انا کی جنگ تھی جو بنیادی طور پر ان بادشاہوں کی انا تھی۔
یہ تصویر لیتے وقت وقت دنیا کا ایک بڑا حصہ ان چند لوگوں کے ہاتھ میں تھا۔ اپنی سلطنتیں اور اپنی کالونیاں اور آپس میں رشتہ داریاں۔
اگلی چند ہی دہائیوں میں ان کے اپنے اقتدار کا، ان کی سلطنتوں کا اور تمام یورپ سے شخصی اقتدار کا صفایا ہو گیا۔ بادشاہت کی موت سے ایک نئے دور نے جنم لیا۔
یہ مغربی دنیا میں شخصی حکمرانی اور بادشاہت کا ایک آخری سٹینڈ ہے۔ 20 مئی 1910 میں ونڈسر کے محل میں نو بادشاہوں کی لی گئی یہ تصویر اب ایک ماضی کی یادگار کے طور پر محفوظ ہے۔ یہ دنیا کی واحد تصویر ہے جس میں نو بادشاہ اکٹھے ہیں۔