(Last Updated On: )
بہت ہوئیں گفتگو کی رسمیں
یہ آپ، تم اور تو کی رسمیں
سفید ہوتے لہو کی رسمیں
بدلنی ہیں جستجو کی رسمیں
تو معجزے پھر عمل کے دیکھو
نظامِ دنیا بدل کے دیکھو
یہ روشنی کے اداس لشکر
نئے تمدن کے خفیہ نشتر
یہ راستوں کے ہیں جتنے منظر
سراب ہے ان سبھی کے اندر
تم ان کی جانب سنبھل کے دیکھو
نظامِ دنیا بدل کے دیکھو
قدیم کیا ہے، جدید کیا ہے
عدیم کیا ہے، مزید کیا ہے
ہے معتدل کیا، شدید کیا ہے
رہِ محبت میں دید کیا ہے
ان الجھنوں سے نکل کے دیکھو
نظامِ دنیا بدل کے دیکھو
اٹھو، زمانے کے طور بدلو
ادائے تخئیل و غور بدلو
یہ دور جھوٹا ہے، دور بدلو
بدلنا لازم ہے، اور بدلو
ہے دل میں آتش تو جل کے دیکھو
نظامِ دنیا بدل کے دیکھو
تجلی ء ماہِ نو ملے گی
نئے ستاروں کو ضو ملے گی
جو تازہ دم ہیں تو رو ملے گی
جزائے ہر تگ و دو ملے گی
تم اس کی خاطر مچل کے دیکھو
نظامِ دنیا بدل کے دیکھو
رُکے ہوئے سب چلے گئے ہیں
وہ قافلے اب چلے گئے ہیں
مسافرِ شب چلے گئے ہیں
وہ جانبِ رب چلے گئے ہیں
تم ان کی راہوں پہ چل کے دیکھو
نظامِ دنیا بدل کے دیکھو
یہ بات قرآن نے کہی ہے
یہی پیامِ محمدی ہے
جو فکرِ عاقب ہے تو یہی ہے
جہاں کی تغئیر لازمی ہے
بس اب نہ کچھ خواب کل کے دیکھو
نظامِ دنیا بدل کے دیکھو
****
خان حسنین عاقب
****
خان حسنین عاقب