*NFC = Near Feild Communication*
جیساکہ نام سے ہی ظاھر ہے near feild مطلب نزدیکی یا کم دوری یعنی چار سے پانچ سینٹی میٹر تک کمیونیکیٹ کرنا۔ گویا دو موبائل کا آپس میں بالکل تھوڑی سی گیپ کے ساتھ پڑا ہونا یا جیسے کسی زمانہ میں انفراریڈ کے زریعہ دو موبائلز کو آپ میں جوڑ کر تصاویر بھیجی جاتی تھی۔ اسے بھی ہم انفراریڈ کی جدید قسم سمجھ سکتے ہیں۔ویسے ہی این ایف سی کے زریعہ تصاویر تو اب معمولی بات ہے ہیوی کپیسٹی مویوز اور میڈیا وغیرہ سپیڈ کے ساتھ ٹرانسفر ہو جاتا ہے بشرطیکہ دونوں موبائل میں NFC موجود ہو۔
اسکا دوسرا اچھا فیچر “ ڈیوائیس پئیرنگ کرنا “ ہے۔ جیسا کہ بلیوٹوتھ اسپیکر، بلیوٹوتھ ہیڈفون یا بلیوٹوتھ سے ریلیٹڈ کوئ گیجٹ خریدا ہے تو پہلے یہ ہوتا تھا کہ اسپیکر کا بلیوٹوتھ آن کرنا ہے اور پھر موبائل کا بلیوٹوتھ آن کر کے سرچ کریں پھر آپس میں پئرنگ کرنی ہے تب کنیکٹ ہوتا تھا اب NFC کی مدد سے آپ نے اپنے موبائل کو بس اسپیکر کے ساتھ ایک دفعہ ٹچ کرنا ہے اور وہ آپکے موبائل سے کنیکٹ ہو جاتا ہے۔
آج کل ہر موبائل میں برانڈ پے موجود ہوتے ہیں جیسے سیمسنگ پے، ایپل پے وغیرہ تو یہ بھی NFC پر ہی کام کرتے ہیں۔ مثلاً آپ اگر کہیں شاپنگ وغیرہ کرنے کے بعد کارڈ سے پے کرتے ہیں تو جس پے ٹرمینل سے آپ اپنے کارڈ کو سوائپ کرتے پیں وہ NFC سے کنیکٹڈ ہوتے ہیں۔ آپکے موبائل میں اگر آپ نے اپنے ڈیبڈ کارڈ کی انفو اپنے موبائل میں سٹور کر رکھی ہے تو آپکو اپنے موبائل کو بس پے ٹرمینل کے نزدیک لانا ہے اور ٹچ کرنا ہے۔ جس سے آپکی پے مینٹ ہو جائے گی۔ بہرحال ہمارے مُلک میں اسکا کچھ خاص بلکہ عام سا فائدہ بھی نہیں اُٹھایا جاسکتا۔
اسمیں NFC Tag کا آپشن بھی ہوتا ہے جسکے زریعہ آپ موبائل کا کچھ معمولی سا ڈیٹا بھی سٹور کر سکتے ہیں۔ یہ ڈیٹا کنٹیکٹس کی صورت میں بھی ہو سکتا ہے، وائ فائ پاسورڈ بھی سیو کرسکتے ہیں۔ پھر جب آپ کسی کو وائ فائ کا پاسورڈ دینا چاہیں تو اسکے موبائل کے ساتھ اپنا موبائل ٹچ کریں گے تو اسکا وائ فائ بھی کنیکٹ ہو جائے گا۔
اور بھی اسکی بہت سے فیچرز ہیں جو کہ ہماری سمجھ میں تو آ جائیں لیکن ہمارے کسی فائدے کے نہیں ہیں۔ (جہاں زیب بھائی۔پہلے پیرائے کے لکھاری)
کام کرنے کا اصول :
این ایف سی ٹیگز میں ایک ڈیٹا سٹوریج چپ ہوتی ہے اور ساتھ ایک بہت ہی باریک تار کا کوائل
ہوتا ہے جب اس کارڈ کو ڈیوائس کے قریب کرتے ہیں تو ڈیوائس میں سے انڈکشن فلکس خارج ہو رہا ہوتا ہے جب یہ فلکس اس کوائل سے ٹکراتا ہے تو اس میں اے سی وولٹیج پیدا ہوتے ہیں یہ اے سی وولٹیج نینوں سائز کے ڈائیوڈ سے گزر کر ڈی سی میں بدل جاتے ہیں اور یہ وولٹیج چپ کو ملتے ہیں ۔
یہ آن ہو جاتی ہے۔
اب رہا اس میں ڈیٹا ریڈ اینڈ رائٹ کرنے کا عمل تو وہ ریڈیو سگنل کے ذریعے ہوتا ہے۔
بعد میں چپ کو پاور ملنا بند ہو جاتی ہے لیکن ڈیٹا اس کے ٹرانسسٹرز میں سیو ہو جاتا ہے جو تقریباً 30 سال تک مسلسل سیو رہ سکتا ہے