لیڈی اشتیاق سٹی مارکیٹ پارکنگ میں پرپل کلر کریٹا بینانزا پارک کرنے کے بعد باہر آئیں توپارکنگ سے کچھ فرلانگ پربیٹھی غیر معمولی اور تیکھے نین نقش والی نوعمر بھکارن کو دیکھ کر ٹھٹھک گئیں،کوئی بات تو اس میں ایسی تھی اس پر اس کی بے چارگی اور معصومیت سوا.لیڈی نے کچھ من میں سوچا اور شاپنگ کے لیے کاکروچ ہولڈر، ہائی پیلس اٹھاتے، سرمئی شاموں کا رنگین دوپٹہ مخروطی سینے اور کاندھوں پر درست کرتے ہوئے شان و ادا سے چلنے لگیں.اتوار کی وجہ سے مارکیٹ میں گہماگہمی کا عجیب ہی عالم تھا مگر اونچی دوکانوں پر بھیڑ نا کہ برابر تھی.
کامل اینڈ سنزملٹی شاپنگ کمپلیکس میں بیس کشادہ اور سجی سجائی ملگیاں(دکانیں)امیروں کے جذبات اور حسرتوں کی تکمیل و خدمات میں مصروف تھیں. لیڈی صاحبہ شاپ نمبر 8 میں داخل ہوئیں اور دس پندرہ منٹ میں ہی باہر آگئیں، موڈ آف تھا،اسی حال میں پارکنگ پہنچیں اور کار باہر نکالتے ہوئے دلکش بھکارن کو اپنے ساتھ کار میں بیٹھنے کا اشارہ کیا، وہ معصوم پہلے تو سٹپٹائی پھر اٹھ کر سکنڈ ڈور پر آگئی.
اس نے پہلی بار لگزریس لائف کے لمحے جیے، سخت جھلسا دینے والی دھوپ سے اچانک وہ گھنی،ٹھنڈی اور خوش بو زار چھاؤں میں آئی تھی، سحر ہی تو طاری ہوگیااس پر…
بیس منٹ کی ڈرائیونگ کے بعد کریٹا،اشتیاق ولا میں داخل ہورہی تھی اور دربان لیڈی کے ساتھ بدلیوں میں اٹے چاند کو دیکھ کر دنگ رہ گیا…"میڈم جی سر ابھی آئے ہیں" اس نے بتایا تو لیڈی ذراسی ٹھٹھکیں مگر پھر ماہ پارہ کا ہاتھ تھامے ہوئے اسے اوپر لے آئیں، سر اشتیاق کے لیے یہ بات حیرانی کی باعث بھی تھی اور نہیں بھی، وہ لیڈی صاحبہ کے ایڈونچرز سے واقف تھے.
"جاؤ الماری سے اپنی پسند کے کپڑے لو اور نہاکر پہنو!"
لیڈی نے چندا کو حکم دیا"اور ہاں! تمھارا نام کیا ہے بھلا!"
"جج جی چچ چاندنن نی… مممم"
"اوکے! گو!! " بغیر سمجھے ہی وہ باتھ روم کی طرف چل دی.سنہری کندی چڑھائی اور اندر کی دنیا دیکھ کر حیران رہ گئی…
جب وہ باہر آئی تو لیڈی اور سر اشتیاق دونوں کے منہ کھلے رہ گئے، جیسے چودھویں کا چاند زلفیں ہٹائے بادلوں کی اوٹ سےچلا آرہا ہو مگر اس میں فطری شرماہٹ،جھجھک،لجاجت اور بے نام سا ڈر ابھی بھی موجودتھا…مصری قلوپطرہ، مونالیزا، بے بی سنڈرولا وہ تینوں کا سنگم تھی…
"نکالو یہ کپڑے اور چلو میرے ساتھ" لیڈی کی رعب دار آواز نے اس سنگم میں ارتعاش مچادیا،اس کی موجیں بے ہنگم ہچکولے کھانے لگیں، پھر اس سے پہلے کہ وہ پرسکون ہوتیں، لیڈی اسے تقریبا کھینچے ہوئے نیچے لائیں اور چشم زدن میں سٹی مارکیٹ پارکنگ کے اسی متعفن، تمدن سے بے زار اور گدلے ماحول میں پھینک دیا….!!