اِررئیل فکشن ۔ 16
انگریزی افسانچہ
نیویارک ہوٹل ( New York Hotel )
ایان سیڈ ( Ian Seed )
اردو قالب ؛ قیصر نذیر خاورؔ
گھومتے شیشے کے دروازوں کے پاس لابی میں ایک بوڑھا ، جین کیلے * جیسے کپڑے پہنے کسی سازندے کے بغیر ،’ بارش میں گاتا ہوں میں‘ * گنگنا رہا تھا ۔ اس کی آوازلاغر تھی لیکن یہ لاغر پن گیت کو اور تیکھا بنا رہا تھا ۔ اس کے باوجود نہ تو سننے اور نہ ہی ، اس کا حیران کن حد تک ماہرانہ ’ ٹیپ ڈانس ‘* دیکھنے کے لئے کوئی رُکا ۔
گیت کے ختم ہونے پر ، میں نے چند سکے اس کی ٹوپی میں ڈالے اور پوچھا کہ وہ یہ سب کیوں کر رہا تھا ؟
اس نے مجھے بتایا کہ وہ ، پچاس سال سے بھی زیادہ عرصہ پہلے ، اس شہر میں کام کی تلاش میں آیا تھا ۔ ۔ ۔ اور جب وہ انہی دروازوں کے پاس لابی میں کھڑا منتظر تھا کہ کسی سے قُلی کی نوکری کے لئے بات کر سکے تو اُس نے اُس زمانے کے مشہور گیت گنگنانا شروع کر دئیے تھے ۔ اسی سمے ہوٹل کے مالک کا وہاں سے گزر ہوا تھا ۔
” بچے! تمہاری آواز بہت اچھی ہے ۔“ ، مالک نے سگار کا کش لیتے ہوئے کہا ۔ ” میں تمہیں ایک ڈالر روزانہ دوں گا اگر تم یہیں کھڑے رہا کرو اور وہی کرو جو تم اس وقت کر رہے ہو ۔ “
بوڑھے مالک کو فوت ہوئے عرصہ ہو چکا تھا اور اس کی پگار بھی ایک ڈالر یومیہ سے اوپر نہ گئی تھی ۔ بہرحال ، وہ کچھ بخشیش ، باورچی خانے میں بچا ہوا کھانا اور ہوٹل کے ایٹک کمرے میں رہتے ہوئے گزارہ کرتا رہا ۔
مجھے اس بات پر حیرانی ہوئی کہ ایسی آواز کے ساتھ ، اس نے کبھی کوشش کیوں نہیں کی کہ کسی سے ریکارڈ بنانے کے لئے بات طے کرتا ۔
” میں نے اکثر یہ سوچا تھا “ ، اس نے کہا ، ” پہلے تو میں اس بات سے ڈرتا رہا کہ میرا ایسا کرنا اس بندے سے ناشکری کا اظہارنہ ہو جس نے مجھے تب کام دیا تھا جب میرے دن بُرے اور قسمت خراب تھی ۔ ۔ ۔ پھر سال اتنی تیزی سے گزرے کہ میں نے سوچا بھی نہ تھا کہ یہ یوں گزر جائیں گے ۔ اب میرے پاس اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں کہ میں تب تک یہیں گاتا رہوں جب تک میرا انت نہ ہو جائے ۔ ۔ ۔ اور اب میں معذرت چاہوں گا ۔ ۔ ۔ “
اس نے کھنگار کر اپنا گلا صاف کیا ، اپنے بازو پھیلائے اور پوری دل جمعی سے ایک اور گیت گانا شروع کر دیا جسے سننے کے لئے کسی کے پاس وقت نہیں تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
* جین کیلے = Eugene Curran Kelly ، المشہور ’ Gene Kelly ‘ ( 1912 ء تا 1996ء) ، امریکی اداکار ، رقاص ، ہدایتکار ، ڈانس ڈائریکٹر، فلمساز اور گلوکار
* ’ بارش میں گاتا ہوں میں‘ = ’ Singing in the Rain ‘ ، یہ گیت ’Arthur Freed ‘ کا لکھا اور ’ Nacio Herb Brown ‘ کی دھن میں پہلی بار 1929ء میں سامنے آیا تھا ، جسے بعد میں کئی گلوکاروں نے گایا ۔ 1952 ء میں بنی فلم ’ Singing in the Rain ‘ کا یہ تھیم سونگ ہے جسے فلم میں جین کیلے نے گایا تھا ۔
* ’ ٹیپ ڈانس ‘ = Tap Dance ، ایک ایسا رقص جو ایسے جوتے پہن کر کیا جاتا ہے جن کی ایڑیوں اور پنجوں کے پاس دھات جَڑی ہوتی ہے اور اس سے فرش پر دھن اور لے کے مطابق پیر مارے جاتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایان سیڈ ( Ian Seed ) اس وقت یونیورسٹی آف چیسٹر، برطانیہ میں ’ تخلیقی تحریر ' ( Creative Writing ) کا استاد ہے ۔ اس سے پہلے وہ یونیورسٹی آف لنکاسٹراور یونیورسٹی آف کُمبریا میں پڑھاتا تھا ۔ وہ نثر ( فِکشن اور نان فِکشن ) لکھنے کے علاوہ شاعر اور مترجم بھی ہے ۔ اب تک اس کی شاعری اور نثر کی پانچ کتابیں شائع ہو چکی ہیں جبکہ وہ فرانسیسی شاعر ’ Pierre Reverdy ‘ کی شاعری کا ترجمہ ’ The Thief of Talant ‘ کے نام سے کر چکا ہے ۔ اس کی تازہ ترین کتاب ’ New York Hotel ‘ سن 2018 ء میں سامنے آئی ہے ۔
مندرجہ بالا کہانی کو مصنف کی اجازت سے اردو قالب میں ڈھالا گیا ہے ۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...