یہ مضمون ڈیری فارمز اور اینیمل نیوٹریشن سے جڑے ہر انسان کے لیے یکسر مفید ہے ….!!
تعارف : این ڈی ایف دراصل کاربوہائیڈریٹس کی ایک قسم ہیں اس میں سیلولوز ، ہیمی سیلولوز اور لیگنن شامل ہوتے ہیں. ہر چارے میں این ڈی ایف کی ایک مخصوص مقدار موجود ہوتی ہے جوکہ اسکی ڈرائی میٹر ان-ٹیک کو ظاہر کرتی ہے. این ڈی ایف کو اکثر سٹرکچرل کاربوہاڈریٹس بھی کہا جاتا ہے. کیونکہ یہ پودے کو ساخت فراہم کرتے ہیں. جب جانور فائبرز کھاتا ہے تو اس کی اوجھڑی میں موجود بیکڑیا اور بالخصوص فنجائی اسے VFAs میں توڑ دیتی ہے اور یہ VFAs اوجھڑی کی دیواروں سے جزب ہوکر خون میں شامل ہو جاتے ہیں. VFAs کی تین بڑی اقسام اس عمل میں پیدا ہوتی ہیں یعنی ایسٹیٹک ایسڈ ، پروپینک ایسڈ اور بیوٹیرک ایسڈ. دودھ کی پیداور ، اور اس کی فیٹ بنانے میں ان کا بہت اہم کردار ہے . وہ یوں کہ جگر خون میں موجود پروپینک ایسڈ سے گلوکوز بناتا ہے اور بعد میں یہی گلوکوز حوانہ میں لیکٹوز (Lactose) میں تبدیل ہو جاتی ہے جوکہ دودھ کے SNF کا %5 جز ہے اور دودھ کو مٹھاس فریم کرتی ہے. دوسری طرف ایسڈیک ایسڈ دودھ کی فیٹ بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے. اسی لئے کہا جاتا ہے کہ فائبر کو اگر بیلنس کر لیا جائے تو دودھ کی فیٹ کو بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے اور ایسڈوسس (Acidosis ) سے بھی بچاو ممکن ہے. ہمارے اکثر Nutritionist حضرات کو بھی این ڈی ایف اور اے ڈی ایف کو بیلنس کرنے کے بارے میں زیادہ پتا نہیں ہوتا. اکثر کتابوں میں لکھا ہوتا ہے کہ
Fibre measurement Minimum amount of dietary fibre (% DM)
Neutral Detergent Fibre 30
Acid Detergent Fibre 19
Crude Fibre 17
(Source: Target 10 1999)
لیکن اگر اسے پریکٹیکلی کیا جائے تو کسی چارے کے ساتھ دودھ کی فیٹ ذیادہ آ رہی ہوتی ہے تو کسی کے ساتھ کم تو ایسا کیوں ہے ؟ چلیں میں بتاتا ہوں..!!
1992 میں سٹیپل" Staples " نامی سائنسدان نے ایک تجربہ کیا جس میں جانوروں کے مختلف گروپوں میں ایک ہی جتنا این ڈی ایف(%same NDF ) کا TMR فراہم کیا گیا لیکن ہر TMR میں چارہ مختلف استعمال ہوا اور 84 دن تک یہ تجربہ جاری رہا. اس تجربہ میں ڈرائی میٹر ان-ٹیک ،FCM yield ، دودھ کی پیداوار ،دودھ کی فیٹ اور پروٹین وغیرہ کا جائزہ لیا گیا. جب نتائج آۓ تو پتا لگا کہ ہر چارے میں این ڈی ایف کی ہضم پزیری مختلف ہوتی ہے اور مختلف عوامل اس کی ہضم پزیری کو کم یا زیادہ کر سکتے ہیں یعنی چارے کی قسم ، فصل کی عمر ، فصل کی ورائٹی ، وہ کس موسمی حالات میں اگی اور کٹائی کس طریقے سے ہوئی.
اس کے علاوہ این ڈی ایف میں موجود ہیمی سیلولوز کی مقدار اس چارے کی ہضم پزیری کو ظاہر کرتی ہے. جس چارے میں جتنا ہیمی سیلولوز زیادہ ہوگا اتنا وہ زیادہ قابلِ ہضم ہوگا.
مثال کے طور پر دو چارے ہیں ان میں سے بتائیں کونسا بہتر ہے. ؟
Cp ADF NDF TDN NEL
LOT #1 17 35 50 61.25 0.63
LOT #2 17 35 50 61.25 0.63
یقینی طور پر آپ کہیں گے کہ دونوں برابر ہیں اور ایک جیسا رزلٹ دیں گے. اچھا اب بتائیں کونسا بہتر ہے ؟
CP NDF NDFd TDN NEL
LOT #1 17 50 60% 57.8 0.59
LOT #2 17 50 40% 50.3 0.51
اب بھی وہی چارہ ہے لیکن اب آپ دیکھ رہے ہیں کہ پہلے چارے کی ہضم پزیری کا جائزہ لینے سے پتا چلا کہ یہ بہتر ہے. اور ذرا غور کریں تو پتا لگے گا کہ %10 ہضم پزیری کے بڑھنے سے اسکے 7 TDN اور 0.8 NEl بھی بڑھ گئی ہے اور اس اضافے سے اسکا 2.26 کلو دودھ بھی بڑھ جاتا ہے.
ہر چارے کے این ڈی ایف کی ہضم پزیری دوسرے سے مختلف ہوتی ہے عموماً دیکھا گیا ہے کہ سائلج کے این ڈی ایف کی ہضم پزیری legumes (پھلی والے پودوں) سے زیادہ ہوتی ہے. جس کی وجہ کٹائی کی عمر ہے. سائلج کیلے فصل کو جس عمر میں کاٹا جاتا ہے اس وقت اسکی ہضم پزیری سب سے زیادہ یعنی ‰70 تک ہوتی ہے اور جیسے جیسے فصل کی عمر زیادہ ہوتی چلی جاتی ہے اسکی ہضم پزیری کم ہوتی جاتی ہے اور جس کا سیدھا اثر دودھ کی فیٹ پر پڑتا ہے
اور آخر میں میں اپنے استاد محترم سید حسن رضا بخاری صاحب کو خراج تحسین پیش کروں گا جنہوں نے مجھے یہ سب سکھایا اور جن کی زیرِنگرانی میں نے یہ مضمون آپ سب کیلئے تیار کیا. اللہ پاک ہمارے ملک کو ترقیاں عطا فرمائے آمین
دعاگو ،
ڈاکٹر سید علی حیدر
DVM (UAF ).
پاکستان ڈیری کسان اتحاد
(براۓ مہربانی شئر کریں ، چوری نہ کریں)