:::" نظریہ تاریخ کاری کا ساختیاتی مخاطبہ اور انتقادیات" :::
*** کلیدی اصطلاح : " تاریخ کار تنقید " {Historiographical criticism} ***
انیسویں صدی میں تاریخ کی جڑیں کھنگالنے ہوئے اس کے بنیادی تصور بنیادی ذرائع اور ماخذات کو نہے انسکالات اور مضبوط روابط کے ساتھ لکھی ہوئی تاریخ ہے۔ جس میں تاریخ کو ایک وسیع تناظر میں دیکھا جاتا ھے اور اسے آفاقی تارِیخ میں ضم کرکے ایک شفاف اور بڑی تاریخ پیش کی جاتی ہے۔ بھی کیا جاتا ہے۔ کسی نہ کسی طرح، کے ساتھ ایک عام، عالمی تاریخ سے "بڑی تصویر"، یعنی ضم کیا جا سکتا ہے اس کو ایک لڑی میں جڑا جاتا ہے۔ ساتھ پابند کر رہے ہیں. مثال کے طور پر، ممتاز تاریخ دان لیوپولڈ وان رینکے { Ranke،} انیسویں صدی کی شاید پہلے مفکر ہیں جو مابعد جدیدیت کے خلاف کھڑے ہوکر تاریخ کمپوزیشن کی کلاسیکی موڈ دیا اور اپنے کیریئر کے اختتام پر ایک آفاقی تاریخ لکھنے کی کوشش کی. اوسوالڈ Spengler اور آرنلڈ J. Toynbee نے اسی بنیاد پر تاریخ اور آفاقی تاریخ کو دیگر معاشروں میں ضم کرنے کی کوششوں کی ۔ تاریخ کاری کے اہم نکات یہ ہیں۔:
1.اصولوں، نظریات، یا علمی تاریخی تحقیق اور پیش کش کے طریقہ کار.
2. ایک اہم تجزیہ، تشخیص، اور مستند ذریعہ کے تحت مواد اور ان مواد کی تشکیل کے انتخاب کے بعد تنقید کا علمی مناجیات پر ایک داستان موضوع کو تاریخ کو بیناد بناکر اسے تاریخی سطح پر ضبط تحریرمیں لانا۔
3. تاریخی ادب کا ایک سراپا خلق کرنا ۔
تراکیب اور رہنما خطوط جس کے ذریعے مورخین ماضی کی دستاویز اور معطیات کی شکل میں تاریخوں کو لکھنے کے لئے، بنیادی ذرائع اور دیگر ثبوت، آثار قدیمہ کے شواہد سمیت استعمال کی جاتی ہے۔ جس میں تحقیق اور تجزیہ حاوی ہوتا ہے۔ اور یہاں تک کہ اس میں امکانات ،ماضی کی بازگشت ، تاریخی طریقہ کار کی علمیت {epistemology } کا سوال ایک تاریخ کے فلسفے طور پر دوباری زندہ ہوجاتا ہے۔ جس میں تاریخی طریقہ کار کی اور تحریری تاریخ کے مختلف طریقوں کا مطالعہ تاریخ کے طور پر کیا جاتا ہے۔
*** تاریخ کاری کے مکتبہ ہائے فکر: ***
۱۔ انییل { ANNALES}: یہ نیسویں صدی کا دبستان ہے۔ جس میں معاشرتی سائینسی مناجیات کے تحت تاریخی متن کو معاشرتی اور عمرانیاتی تناظر سے زیادہ سیاسی اور سفارتی نقطہ نظر سے تجزیہ کیا گیا۔ اس پر مارکسی تاریخ کاری کے گہرے اثرات ہیں۔
۲۔ بڑی تاریخ: اس میں تاریخ کے مبادلیات سے بحث کی جاتی ہے اور کیثر الجہت مطالعے کئے جاتے ہیں۔
۳۔ قبل نصیحت {PRECEPT }: یہ تصور" جارج ڈوبے"نے پیش کیا۔ اس میں درمیانی سطح پر معیشت کا ارتقا معاشرتی،تہذیب اور ثقافت پر ہوتا ہے ۔
۴۔ CLIOMETRICS : یہ معاشی اور معاشرتی تاریخ کا ترتیب وار مطلعہ ہوتا ہے۔۔ یہ تصور آر ۔ ٹی ہیوز {HUGHES} نے ۱۹۶۰ میں دیا۔ ان کو تاریخ کو " چوہا" بھی کہا جاتا ہے۔
۵۔ تقابلی تاریخ : جس میں معاشرے کی ثقافتی امتیازات اور اصولوں کا تاریخی جائیزہ لیا جاتا ہے۔ ان مطالعوں میں بینکاری، حقوق نسواںں، اور اخلاقی شناخت کو موضوع بحث بنایا جاتا ہے۔
*** تاریخ کاری کے اہم سنگ میل ***
۱۔ قدامت پسند تاریخ کاری { ۱۹۴۰ تا ۱۹۶۰{
۲۔ نئی یساریت پسندی{ نیا بایان بازو} کی تاریخ کاری { ۱۹۶۰ تا ۱۹۸۰{
۳۔ نئی قدامت پسند تاریخ کاری { ۱۹۸۰ تا حال{
تاریخ کاری پس ساختیات کی بدیعیاتی رسائی ہے۔ جسکو ریڈیکل لاتشکیلت کے نظرئیے سے سے بھی نتھی کہا جاتا ہے۔ جس کو ساختیاتی ہیتیوں میں شنا خت کیا جاسکتا ہے۔ تاریخ کار انتقادیات، مخاطبے{ ڈسکورس } کی تنقید ذیلی فکری نظام ہے۔ جو خالصتا اس کا ردعمل نہیں ۔ ہائیڈن وائٹ{HYDEN WHITE} نے ردتشکیلت کا ریڈیکل پیمانہ اپناتے ہوئے حوالےسے نئی روتشکیلیت کی تاریخی رسائی کو ابھارہ ۔ انھوں نے ۱۹۷۸ میں ایک کتاب "TROPIC OF DISCOURSE" میں اس بات کا احساس رلوایا کہ تاریخ دان یہ چاھتا ہے کی بیانیہ معروضی ہو لیکن ساخت ان کے بیانیہ میں متنی طور پر فرار حاصل نہیں کرپاتا۔ کیونکہ ہمارے مخاطبے کی معطیات یا مواد شعور کی ساختیات سے قریب آتے ہوئے پسپسا ہو جاتا ہے۔ جس کی وہ گرفت میں لانا چاہتے ہیں۔ لہذا لسانیات کے نئے معروضات کا ظہور ہوتا ہے اور مطالعے کے نئے میدان تسخیر کئے جاتے ہیں۔ جس کے لیے کنیتھ برک نے استعارہ، مجاز مرسل{ تلازمہ}، SYNEODO CHE, او طنز کے چار {۴} خاموش اطلاقی وعناصر میں بیان کیا ہے۔ ہائیڈن وائٹ نے واضح الفاظ میں کہا ہے" نئے نظرئیےکا مقصد یہ تھا کہ جدیدیت بطورموضوع، تحقیقی اور مطا لعے کے لیے یہ مناسب تنقیدی تاریخ، تاریخی شعور اور تاریخی مخاطبے اور تاریخی نظریہ ہوگا"۔ اس نطرئیے کے تحت فرائڈ ، تھامسن اور کارل مارکس معروضی آگہی یا مطلق تاریخی حقیقت پسندی کو : ماسٹر ٹروپ" کی صورت میں پیش کیا۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔