آج ہی کے دن وہ پیدا ہوئے تھے گجرات میں
کیا کہوں اس دور کے ہیں درد ناک حالات میں
ظالمانہ راستہ انگریزوں نے اپنایا تھا
پاؤں کی جوتی یہاں کے لوگ کو بنایا تھا
لوگ ان کے ظلم سے غمگیں و پریشان تھے
سامنے ان کے جو آئے ہاتھ دھو لی جان سے
بابو کو بھی خود کی غلامی کا ہے صدمہ ہوا
کیا کریں یہ سوچ کر دل ان کا پریشا ں ہوا
ان کو کسی بھی طرح آگے قدم بڑھانا تھا
ملک سے انگریز کی سرکار کو بھگانا تھا
اک انوکہا راستہ اپنا کے آگے بڑھ گئے
سادگی ،سچائی، ا ہنسا کا سبق پڑھ گئے
اپنی لاٹھی کے سہارے ہی ہے وہ بڑھتے گئے
دیش چھو ڈو کی صدائیں وہ بلند کرتے گئے
ہندو ، مسلم اور سکھ ہمراہ ان کے آ گئے ۔
آزادی کی جنگ میں کچھ لوگ جاں گنوا گئے
چر خہ، لاٹھی اور ان کا چشمہ انکی شان ہے
دیش کے مہا پر وش جگ میں ہوئے مہان ہے
تن پہ جو کپڑے پہنتے تھے، پہنتے تھےکھادی
لاکھ کوشش کر کے دلوائی ہمیں ہے آزادی