ساختیاتی حوالے سے لسان اور نشانیات کا فلم سے انسلاک ادبی اور فلم تھیوری میں فکر و نظر کے نئے دروازے کھلے ہیں۔ سوسر کی لسانی وساطت سے نشانیات کی جو نظریات پیش کئے وہ فلم کے علمی اور فنکارانہ اظہار میں بھی استمال ہوئے ہیں۔ دراصل ہماری زندگی اور معاشرے نیز ہمارے گردو پیش کی دنیا میں نشانات کا مکمل نظام پایا جاتا ہے جس کا مطالعہ نشانیات کا اصل مقصد ہے۔ نشانات کا استعمال صرف انسانوں تک ہی محدود نہیں ، بلکہ حیوانات کے یہاں بھی اس کے استعمال کی واضح شکلیں ملتی ہیں۔ شہد کی مکھیوں کا رقص کرتے ہوئے یہ بتانا کہ پودوں اور پھولوں کا میٹھا رس جس سے شہد بنتا ہے کہاں دستیاب ہے ، حیوانی نظامِ نشانات (System of Signs) کی ایک عمدہ مثال ہے۔ اس کا مطالعہ نشانیات کا موضوع قرارپاتا ہے۔ بعض دوسری طرح کے نشانات مثلاً جسمانی حرکات، پہننے اوڑھنے کے طریقے اور بعض فنون کے اظہاری طریقے (Expressive Systems) بھی نشانیات کے دائرے میں تے ہیں۔ زبان بھی ایک طرح کا نظامِ نشانیات (Sign-System) ہے جو بیحد پیچیدہ اور ہمہ گیر ہے۔ زبان میں وہ تمام خوبیاں بدرجۂ اتم موجود ہیں جواسے دوسرے نظامِ نشانات سے ممیّز کرتی ہیں اور اسے ایک انوکھا اور دلچسپ نظامِ نشانات بناتی ہیں۔ جس میں دریافت بھی ہے اور لسانیات کی دلچسپ رموز کا بھی انکشاف ہوتا ہے۔
اس سلسلے میں پچھلے دنوں میں نے ایک کتاب New Vocabularies in Film Semiotics پڑھی ۔ بڑی کمال کی کتاب ہے۔ یہ کتاب فلم کی نشانیات {Semiotics } میں نئی ذخیرہ الفاظ اور نشانیاتی تصورات کی ایک جامع لغت اور کشاف فراہم کرتی ہےاس میں 500 سے زیادہ اہم شرائط کی وضاحت کرتےہوئے مصنفین نے عصری نشانیات اور ثقافتی مباحثے کے کلیدی پہلوؤں پر روشنی ڈالی گی ہے – مثال کے طور پر میٹز {Metz'} کا نشانیات ، جینیٹ کا بیانیہ ، مریم عن دوانے کی نسائیت ، اور بختینی تصورات۔ کتاب سنیما کے مطالعے میں لسانی بنیاد پر مبنی اصطلاحات کی کھوج لگاتی ہے۔ فلمی داستانا ور کہانی کے نشانیات؛ سنیما کی نفسیاتی سائنس؛ اور باہمی بین المتنیت کے مخاطبے پر گفتگو یہ تنقیدی مکالمہ عبارت ہے۔ اورسن ویلز ، ڈی ڈبلیو سمیت ہدایت کاروں کی ایک وسیع تناظر کے کام سے تیار کردہ انفرادی فلموں کے حوالے۔ گریفتھس ، الائن رزنس ، جین لوک گارڈارڈ ، الفریڈ ہچکاک ، ژاں کوکٹو ، اور چینٹل اکرمن زیر بحث تصورات کی وضاحت کرتے ہیں۔ اگرچہ خاص طور پر فلمی تھیوری اور اس کے سوچنے اور پڑھنےوالوں کی ضروریات کے مطابق ، فلم نشانیات میں نئے ذخیرہ الفاظ ایک متاثر کن ہدایت نامہ ہے جو فنون ، فلسفہ اور ادب کے ان تمام شعبوں میں یہ علمی اور نظریاتی کام علمائے کرام کے لئے کارآمد ثابت ہوگا جہاں نیم نظریاتی اصطلاحات اور طریقہ کار کے بارے میں آگاہی سنگین نظریاتی کے لئے ناگزیر ہوچکی ہے ۔
نشانیات کا میدان لسانیات اور ادبیات کا ہی نہیں بلکہ بشریاتی، معاشرتی علوم اور زرائع ابلاغ کابھی مفید صیغہ
ہے کیونکہ الفاظ انسانی حسیّت اور بین العمل کے وظائف میں سب سے اہم عوامل کی صورت میں جلوہ نمائی کرتے ہیں۔ خاض کر غیر گفتاری اور نظام نشانیات کا علم ایک ایسا علم ہے جس میں نشانیات کی اصطلاح کی بہتر طور پر تشریح ہو جاتی ہے۔ یہ سب فلم کی حرکیات اور فعلیات اور اس کی کار کدرگی میں کہانی اور مکالمہ نگاری سے لے کر اداکاری میں محسوس کیا جاسکتا ہے۔ سنسر والے معاشروں، استبدادی سماج ، سرویلسٹ اور تجرباتی فلموں میں " نشانیات" کو پرے موثر انداز میں دکھایا جاتا ہے۔ یہ لسانی جمالیات فلم کے آفاق رنگ و نور بکھیر دیتا ہے۔