چار موقف Stance ایسے ہیں، جو کبھی پاکستانی سیاسی تاریخ میں کسی لیڈر، کسی پارٹی نے اتنے واضح اور بولڈ طریقے سے نہیں لئے۔
1۔ کلئیر کٹ دو ٹوک موقف کہ ریاستی پالیسیوں اور امور مملکت میں فوجی غلبہ اور غاصبانہ مداخلت کا خاتمہ۔۔۔ آئینی، جمہوری سیٹ اپ کے لئے لازمی شرط ہے۔ اس کے بغیر جمہوریت اور سویلین حکومت کا کوئی تصور نہیں۔
2۔ بھارت سے دوستانہ تعلقات، کشمیر کا نام نہاد 72 سالہ جھرلو کا خاتمہ ، پاکستان بھارت اور دیگر علاقائی ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے بغیر خوشحال اور پر امن ملک نہیں بن سکتا۔۔۔ نواز شریف پاور میں جب بھی آیا، بھارت سے صلح کی کوشش کی، اور اسے سازشوں سے نکالا گیا۔۔
3۔ پاکستان کی معاشی ترقی کا خواب اور اسے حقیقت میں بدلنے کی عملی کوششیں۔ دفاعی اخراجات پر زد لگا کر ترقیاتی اور فلاحی بجٹ میں اضافے کی سنجیدہ کوششیں۔۔۔ ملک میں ورلڈ کلاس انفرا سٹرکچر اور عوامی سہولت کے لئے عالمی معیار کے میٹرو منصوبے، اسپتالوں، تعلیمی اداروں کا جال بچھانا۔۔۔ گلی محلے تک شہری سوک سہولتوں کی رسائی، انتہائی قلت کی حالت سے زائد از ضرورت بجلی کی پیدوار کا معجزہ صرف چار سال میں
ترقی صنعت اور کاروبار کو بڑھا کر۔۔۔ ن لیگ جیسا معاشی ترقی کا ماڈل کسی جماعت نہ پاس ہے، نہ اس کا وژن۔
4۔ اسلام/مذہب کا بطور سیاست استعمال نہ کرنے کا عزم۔ نواز شریف نے کئی سال ہوگے، مذہب کے نام پر الیکشن نہیں لڑا، بلکہ شائد ہی کبھی مذہب کا نام لیا ہو، احمدیوں سمیت دیگر اقلیتیوں کے ساتھ ۔۔۔ قربت اور محبت کا اظہار۔۔۔ ن لیگ۔۔ پنجاب کی اربن روشن خیال بزنس، انٹرپرازنگ کلاس کی نمائندہ جماعت ہے۔۔۔ اس کی ٹاپ قیادت میں پرانے زرعی چوہدری ٹائپ خاندان بہت کم رہ گے ہیں۔
یہ چاروں وہ اقدامات ہیں۔ جو پاکستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کی ضامن ہیں۔۔ اور ملک کے بہترین مفاد میں ہیں۔۔
ڈے ٹو ڈے سیاست میں اور ملک کے پچیدہ تقسیم در تقسیم ماحول میں، جس میں ریاستی جبر بھی شامل ہے۔۔ اس میں درجنوں خرابیاں بھی، میں اور آپ گنوا سکتے ہیں۔ لیکن یہ حرکت اس لئے گھٹیا قرار پائے گی، کہ یہ تمام ضمنی نوعیت کی چیزیں ہوتی ہیں۔ ن لیگ کوئی فرشتوں کی جماعت نہیں۔ اس طرح کی خرابیاں ہر ایک میں پائی جاتی ہیں۔ ن لیگ کوئی انقلابی جماعت نہیں نہ انقلابی ہونا چاہئے نہ ہوتا ہے۔ ہم معمول کی زندگی کی بات کرتے ہیں۔ جس کا تعلق مرحلہ وار ارتقائی ترقی کی منزلیں طے کرنا ہے۔ پاکستان میں کسی کا دامن صاف نہیں۔ سب کی جھولی میں چھید ہیں۔۔ اس لئے کسی ایک کا حاجی اور نیک بننے کا دعوی فریب کے سوا کچھ نہیں۔۔
ن لیگ از دی بیسٹ۔۔۔ نواز شریف ، مریم نواز ۔۔ زندہ باد پاکستان کی واحد روشنی کے مینار ( یہ آج کی بات ہے، کل کیا ہوگا۔۔ کوئی گارنٹی نہیں، اور وہ کل دیکھا جائے گا، ہم نے کسی کے ساتھ عقیدت کا کوئی نکاح نہیں پڑھوایا)
“