نوازشریف کا مستقبل ۔۔۔۔۔۔۔
جے آئی ٹی کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد سیاست کی دنیا میں بھونچال برپا ہوگیا ہے ۔جے آئی ٹی رپورٹ کی حقیقت کو دیکھتے ہوئے تمام اپوزیشن ،سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماوں نے مطالبہ کردیا ہے کہ محترم نواز شریف فوری مستعفی ہو جائیں ۔ایسا تو دھڑنے کے دوران بھی نہیں دیکھا گیا تھا ۔اس وقت عمران خان کنٹینر پرتھے ،عوام میدانوں اور سڑکوں پر تھے ،گو نواز گو کے نعروں کی چاروں طرف گونج تھی ،لیکن اپوزیشن نوازشریف کے ساتھ تھی ،زرداری رائیونڈ ہاوس میں تھے ۔اب کنٹینر پر کوئی نہیں ،کسی قسم کا کوئی دھڑنا نہیں ،لیکن مستعفی ہونے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے ۔بلاول ،زرداری ،ایم کیوایم ،آفتاب شیر پاو،سراج الحق،اسفند یار ولی وغیرہ سب کی زبان پر یہی ایک مطالبہ ہے کہ دنیا کے عظیم شریف کو اب مستعفی ہو جانا چاہیئے ۔ماحول تو بظاہر ایسا لگ رہا ہے جیسے کہ نوازشریف پر مستعفی ہونے کا دباو بڑھ گیا ہے۔لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ن لیگ کے کچھ لیڈروں کے حوصلے بلند ہیں ۔طلال بھائی فرما رہے ہیں ،ہم لڑیں گے ،اس وقت تک جب تک عوام ہمیں نہیں نکالتے ۔سعد رفیق فرماتے ہیں جے آئی ٹی نے جتنا کام کیا ہے ،یہ ممکن ہی نہیں کہ وہ ساٹھ دنوں میں کریں ،لگتا ہے ڈیڈھ سال سے کام ہورہا ہے ،ورنہ کیسے دس والیوم آسکتے ہیں ۔سعد رفیق کے مطابق کچھ لوگ باہر یعنی دبئی میں بیٹھ کر ڈوریاں ہلا رہے ہیں اور وہی اس سازش کے ڈائریکٹر ہیں ۔محترم یہ بھی فرماتے ہیں کہ نواز شریف کو سی پیک اور ایٹمی دھماکے کرنےکی سزا مل رہی ہے ۔ساتھ سعد بھائی نے یہ بھی فرمایا کہ یہ پیپلز پارٹی والے اپنی چارپائی کے نیچے جھاڑو پھیریں ،ان کے کہنے پر کون مستعفی ہوسکتا ہے ۔سعد بھیا نے یہ بھی فرمایا کہ عمران خان کو باہر سے فنڈنگ دی جارہی ہے ۔ویسے ن لیگ والوں کے حوصلے چیک کریں ۔لگتا ہے ن لیگ کے خود کش حملہ آور دمادم مست قلندر کی بجائے خودکشی پر اتر آئے ہیں ۔جو منہ میں آرہا ہے کہے چلے آرہے ہیں ،کسی کو جمہوریت کی فکر نہیں ،شہادت اور ہمدردی کی فکر ہے ۔بھیا میں تو ان کو ان کے حوصلوں کی داد ہوں۔طلال،بیرسٹر ظفراللہ،دانیال یہ سب جو کچھ کررہے ہیں ،اس سے بیچارے نوازشریف کا مستقبل مزید مخدوش ہوتا نظر آرہا ہے ۔اسحاق ڈار نے پریس کا نفرس میں کمال کر دیکھایا ۔کہتے ہیں ان کے پاس ساری رسیدیں ہیں ،اسحاق بھیا چارٹرڈ اکاونٹنٹ ہیں ،لگتا ہے وہ اپنے آپ کو تو بچالیں گے ،لیکن نواز شریف اور مریم نواز کو کیسے بچاپائیں گے ۔اسحاق بھیا تو بچ کر نکل جائے گا ،لیکن باقی پٹواری پھنسیں گے ۔اچھا ویسے چوہدری نثار اور شہباز شریف حیران کن طور پر خاموش ہیں ،ان کی خاموشی بہت پراسرار اور نواز شریف کے لئے تباہ کن ہو سکتی ہے ،نثار اور شہباز کیوں خاموش ہیں ،اس پر کل تفصیل سے کچھ کہنے کی پوزیشن میں ہوں گا ،ابھی ہم سب کو اس خاموشی کو انجوائے کرنا چاہیئے ،کیا نواز شریف بھی اس خاموشی کو انجوائے کررہے ہوں گے؟اب جے آئی ٹی کے خلاف پٹیشن ہو گی ،رویئے لگتا ہے مزید سخت ہوں گے ۔ن لیگ اس معاملے کو لٹکانے کی کوشش کرے گی ۔اب یہ سپریم کورٹ پر ہے کہ وہ جے آئی ٹی رپورٹ پر ججمنٹ دے دیتی ہے ،یا پھر یہ کیس نیب کو ریفر کردیتی ہے؟لگتا ہے سپریم کورٹ نواز شریف فیملی کے خلاف ٹرائل کا حکم دے گی ،اب یہ چئیرمین نیب پر ہے کہ وہ کیسے اس کیس کے ساتھ انصاف کرتا ہے ؟جے آئی ٹی کی رپورٹ تباہ کن ہے ،اخلاقی سیاسی اور قانونی ھوالے سے نواز بھیا حکمرانی کرنے کے تمام جواز کھو بیٹھے ہیں ۔یہ میں نہیں تمام آئینی اور قانونی ماہرین کہہ رہے ،اس کے علاوہ تمام سیاسی لیڈروں کی زبان پر بھی یہی بات ہے ۔یہ ایک حقیقت ہے کہ نواز فیملی نے جے آئی ٹی کے سامنے جعلی دستاویزات جمع کرائی ہیں ۔اب یہ فیصلہ نواز بھیا کو کرنا ہے کہ وہ ٹرائل کی عدت کے دوران اقتدار سے علیحدہ ہوجاتے ہیں یا چمٹے رہتے ہیں ،قومی امکان تو یہی ہے کہ چمٹے رہیں گے ،ان کے لئے اب بھی وزیر اعظم رہنا ضروری ہے ،چاہے کتنی عزت افزائی کیوں نہ ہو رہی ہو ۔نواز شریف کو کوئی اگر ہٹانا نہ چاہے تو وہ پھر بھی نہیں ہٹیں گے ۔میرا زاتی خیال یہی ہے کہ نواز فیملی کا مکمل ٹرائل ہوگا ۔لیکن وہی سوموار کا انتظار ہے کہ سپریم کورٹ کیا فیصلہ دیتی ہے؟نواز شریف جواٗ کھیل رہے ہیں ،جوے میں ہار اور جیت نہیں تباہی و بربادی کے عناصر بھی ہوتے ہیں ۔اگر وہ یہ جوا ہار گئے تو یہ تباہ کن ہوگا ،جمہوریت کے لئے وہ تو چلے گی ،ایک سویلین حکومت سے ٹرانسفر آف پاور دوسری سویلین حکومت کو ہوگا ۔لیکن ن لیگ کے لئے یہ جوا بھاری پڑ سکتا ہے ۔ساری صورتحال نواز بھیا کے سامنے ہے ،سنگینی کو بھی وہ سمجھتے ہیں ،سازشی تھیوریز کو بھی سمجھتے ہیں ،کیونکہ کبھی وہ بھی جمہوریت کے خلاف سازش کا وہ مرکزی کردار ہوتے تھے ۔اب دیکھتے ہیں منڈے کو کیا ہوتا ہے؟عدالت کیا کرتی ہے؟وکلاٗ کیسے دلائل دیتے ہیں ۔کل سے سپریم کورٹ میں پٹیشنز دائر کرنے کا ایک نیا کھیل بھی شروع ہو جائے گا ۔بھیا یہ جو کہہ رہے ہیں جمہوریت کے خلاف سازش ہورہی ہے ،میں نہیں مانتا ،احتساب کا عمل شروع ہوچکا ہے ،یہ اچھا کلچر ہے ،جمہوری معاشروں میں ایسے ہوتا ہے ،اب صرف سازشی تھیوری سے ہی میں سب کچھ نہین دیکھ سکتا ،مجھے تو یقین ہے ایک دن آنے والا ہے جب کرپٹ جرنیلوں کے خلاف بھی جے آئی ٹی بنے گی ،کرپٹ ججوں کے خلاف بھی ۔سب احتساب کی چکی میں آئیں گے ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔