نوازشریف کے پچھلے4 سال اور مسلم لیگ کے 5سال میں لاتعداد میگا پراجیکٹس بنے۔
لاہور کی میٹرو بس کو نیازی87 ارب روپے کا پراجیکٹ کہتا رہا مگر اس کی پنجاب کی صوبائی حکومت نے تصدیق کی کہ یہ 37 ارب روپے سے مکمل ہوئی۔
بات یہ ہے سوچنے کی 2 سال میں ان میگاپراجیکٹس میں سے کتنی کرپشن پکڑی؟
اب چونکہ نیازی خود وزیراعظم ہے سارے محکمے سارے ادارے اس کے نیچے ہیں اب اس کو کیا مشکل ہے کہ اپنے لگائے ہوئے الزامات کے ثبوت یہ نہ ڈھونڈھ سکا
ملتان میٹرو پر الزام تھا کہ اس میں وسیع کرپشن ہوئی ہے۔
اسلام آباد میٹرو کے لئے تو یہ کہا گیا کہ ایسی میٹرو تو 9 ارب میں تیار ہو سکتی ہے۔
کوئلے سے چلنے والے جو بجلی بنانے والے پلانٹ لگائے گئے ان کو تو نیازی صاحب کہتے تھے کہ یہ چین کا گند ہے جو کمیشن دے کر پاکستانیوں کے سر تھوپ دیا گیا۔
دو سال ہو چکے آپ اقتدار میں ہو اس گند کو تھوپے جانے پر جو کمیشن دیا گیا اس کے ثبوت قوم کو دکھاو
اب کیا مجبوری ہے؟
ایک شہرہ آفاق الزام نیازی صاحب نے یہ بھی لگایا کہ نوازشریف کی طرف سے اس کو پانامہ پر چپ رہنے کے لئے اربوں روپے پیش کئے گئے جب یہ رقم پیش کرنے والے کو سامنے لانے کا کہا گیا تو فرمایا کہ اس کو خطرہ ہے۔
اب نیازی صاحب وزیراعظم ہیں اس شخص کو عوام کے سامنے پیش کریں اور تحفظ دیں۔
اورنج لائن ٹرین سینکڑوں میل لمبی موٹرویز ہزاروں پل اور سینکڑوں فلائی اوور لاتعداد پاور پراجیکٹس سینکڑوں ہسپتال کی بڑی بڑی بلڈنگز سب میگا پراجیکٹس ہی تو ہیں جن کو بقول عمران نیازی کمیشن شروع کرنے کے لئے بنایا گیا۔
اب نیب آپ کا ادارے آپ کے اب ثبوت دے کر ان کی سیاست ختم کریں۔
وہ روزانہ اربوں روپےکی کرپشن وہ بیرون ملک پڑے سیکڑوں کھرب روپے وہ اب تلاش کیوں نہیں ہو رہے؟
جناب نیازی صاحب آپ کو50لاکھ گھر بنانے اور ایک کروڑ نوکریاں دینے پر تو ووٹ کسی نے دیا ہی نہیں تھا۔ نہ ہی سڑکیں بناکر قوم بنانےپر یقین رکھتے تھے۔
آپ نے تو کرپشن ختم کرنی تھی
کیا ختم کردی؟
کون سی کرپشن ختم کی ہے؟
یہ بتانا تو آپ پر فرض ہے۔
مگر یہ کیا بتائے گا کیونکہ ڈگڈگی پر ناچنے والے کچھ خبر نہیں ہوتی وہ کیا کہہ رہا ہے وہ کیا کر رہا ہے۔
جب گورنمنٹ مسلم لیگ کی تھی تب بھی اس پر ان کا دست شفقت تھا اور اس کو سارے خون معاف تھے یہ جو مرضی کرے۔
جس پارلیمنٹ میں نوازشریف حکومت کرتا تھا نیازی اس کو سرعام گالیاں دے سکتا تھا اس کی دیواریں توڑ سکتا تھا Ptv کی نشریات بند کروا سکتا تھا۔
اب ذرا کوئی پاکستانی ہمت کرے اور پارلیمنٹ کے جنگلے تو جنگلے کے قریب رکھے گملے کو توڑ کر دکھائے گملے سے زیادہ اس کی ہڈیاں توڑ دی جائیں گی۔
کوئی بہادر جاکر Ptv کے بیرونی گیٹ سے زبردستی اندر گھس کر تو دکھائے اور پھر زندہ سلامت واپس آکر دکھائے
کوئی کسی عام سے کیس میں اشتہاری ملزم ڈی چوک آکر چھوٹا سا مظاہرہ تو کرے دیکھتے ہیں وہ کیسے باقی زندگی جیل میں نہ گذارے
مگر یہ سب کچھ نیازی کو آشیرباد تھی۔
اب آئیے دیکھیں 2 سال پورے ہونے سے پہلے نیازی اینڈ کمپنی کیا کیا کرپشن کے کارنامے سرانجام دے چکی ہے۔
♦️ڈالر کی قیمت بڑھا کر اس کمپنی نے راتوں رات کھربوں روپے بنائے۔
♦️گندم کی سمگلنگ کر کے نوٹ بنائے۔
♦️گندم سمگل ہونے کے بعد مقامی سطح پر ذخیرہ اندوزی کرکے رقم بنائی گئی۔
♦️چینی سستی کرنے کے نام پر اربوں روپے کی سبسڈی ہڑپ کی گئی۔
♦️شوگر ملوں پر ودہولڈنگ ٹیکس %4 سے %1.5 کروا کر اربوں روپے بچائے۔
♦️چینی کی شارٹیج کرکے کے اربوں روپے بنائے گئے۔
♦️امپورٹ کئے جانے والے مال پر اربوں روپے کا ٹیکس ہڑپ کیا گیا 350 کنٹینرز جن پر 82 ہزار ٹیکس لے کر چھوڑا گیا+
ماضی میں یہی مال 62لاکھ فی کنٹینر ٹیکس دے کر ریلیز ہوتا تھا۔اس کی انکوائری کے آرڈر دیئے گئے مگر انکوائری کسی سرد خانے میں پڑی ہے۔
♦️نیپرا میں بجلی کے نرخوں کو مقرر کرنے میں ساز باز کر کے کھربوں روپے کا عوام کو ٹیکا لگایا گیا۔
♦️گنے کے پھوگ سے بجلی تیار کرنے والوں نے کم بجلی تیار
کر کے زیادہ یونٹ ظاہر کرکے اربوں روپے کمائے
♦️پرائیویٹ سیکٹر میں بجلی تیار کرنے والے پلانٹس مالکان جو حکومت کا حصہ ہیں جن میں ایک صاحب ڈیسکون کے مالک ہیں IPPs والوں پر کھربوں روپے کے گھپلے کی انکوائری FIA کر رہا تھا جو دبا دی گئی۔
♦️یہ تو چند وہ کیس ہیں جبکہ خلاف ضابطہ ٹھیکے مثلاً ڈیم بنانے کا ٹھیکہ حکومتی مشیر کو دینا سب کچھ کھلے عام ہو رہا ہے مگر نیب اس طرف پچھوڑا کر کے سو رہا ہے۔
عالمی بنک کی ایک فرضی رپورٹ ہو یا غیرملکی لڑکی کا PIA کے جہاز کے ساتھ گیگی ڈانس وہ تک دیکھ لینے والا نیب چیئرمین یہ نہیں
دیکھے گا۔
مندرجہ بالا کرپشن کے کارہائے نمایاں تو دو سال کی کارکردگی ہے جبکہ
جہاں سات سال سے کرپشن ختم ہو رہی ہے۔
وہاں کیا حال ہے۔
♦️ترقیاتی کاموں میں %60 تک کمشن
♦️خیبر بنک سکینڈل
♦️نوکریوں کی کلئیرنس سیل
♦️بلین ٹری سونامی گھپلا
♦️بجلی بنانے والے صوبائی منصوبوان میں گھپلے
♦️کروڈ آئل چوری
♦️تنگی مائنز کرومائیٹ چوری
♦️گھوسٹ سکول
♦️گھوسٹ طلبا
♦️مالم جبہ
♦️کرک رائیلٹی گھپلا
اور
♦️مشہور عالم BRT سکینڈل جو مسلسل جاری ہے کرپشن جاری ہے۔
♦️ادویات خریداری میں گھپلے۔
اور بےشمار کرپشن جس کی طرف کسی ادارے کو دیکھنے کی اجازت نہیں
♦️♦️♦️نوٹ
♦️موجودہ دوسال کی حکومت میں بچوں کو پلائی جانے والی پولیو ویکسین کا کام ایک سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ کو سونپا گیا جس نے گھٹیا ویکسین خرید کر کرپشن کی اور پولیو نے دوبارہ سر اٹھالیا۔
♦️مشہور عالم ادویات سکینڈل کیانی والا جس نے بیرونی کمپنیوں سے کمیشن لے کر%400تک ادویات مہنگی
کر دیں۔
♦️وزیرمذہبی امور نے سرکاری بلڈنگ اپنے دوستوں کو اونے پونے داموں دے دی۔
♦️تازہ ترین بیت المال کیس جس کے مطابق 6 ارب میں سے 3.7 ارب کی زکواة تک ہڑپ کرلی۔
یہ پاکستان میں "لاڈلے اکلوتے ایماندار" کی حکومت یہ باتیں پڑھنے والے شرمندہ ہوں گے مگر ذمہ دار شرمندہ نہ ہوں گے۔
مگر ٹھہریئے۔۔۔۔۔۔۔
مسلم لیگ نون سمیت پوری اپوزیشن کو ہرگز کلین چٹ نہیں دی جا سکتی۔۔۔۔
کیونکہ
عوام ان کے سامنے لٹتی رہی آٹا چینی بجلی گیس اور دیگر تمام ضروریات زندگی مہنگی کر کے عوام کی دوسال سے کھال اتاری جا رہی ہے اور اپوزیشن پوری کی پوری لاپرواہ ہے۔
کسی کو عوام پر ترس نہیں آیا
کبھی میثاق معیشت تو کبھی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ پاور شیئرنگ کے منصوبے۔۔۔
♦️کیا تم لوگ صرف عوام سے ووٹ عوام پر حکومت کرنے کے لئے لیتے ہو؟؟
♦️کیا اس ووٹ کی کوئی عزت نہیں ہوتی جو تمھیں اپوزیشن کرنے کے لئے دیا جاتا ہے؟؟
یہ سارے تسلیم کر چکے کہ ووٹ اسی کی عزت ہے جو ڈنڈے والا لے کردے۔
پاکستانی کی کوئی ایک سیاسی جماعت عوام کے ساتھ کھڑی نہیں ہے۔ سب کی سب جماعتیں اقتدار کی کرسی کے گرد گھومتے ہوئے "میوزیکل چیئر" گیم کھیل رہی ہیں۔
عوام وہ سواریاں ہیں جن کو ان پھٹیچر پارٹیوں پر سفر کرنا ہے کیونکہ اس روٹ پر بس یہی روٹ پرمٹ والی لاریاں دستیاب ہیں۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...