ناشپاتی ایسا پھل ہے جو دنیا میں لاکھوں سال سے پیدا ہورہا ہے۔ یہ زیادہ دیر تک خراب نہ ہونے والا پھل ہے۔ اس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اسکی سب سے پہلے چین اور مشرق وسطیٰ میں کاشت کی گئی۔ اس وقت امریکی ریاست اوریگن اور واشنگٹن میں اسکی پیداوار سب سے زیادہ ہے ۔ وہاں 1600سے زیادہ کاشتکار ناشپاتیاں اگاتے ہیں۔ چینی تاجر 120-170قبل مسیح میں اسے پہلی مرتبہ امرتسر کے گاوں ہرساچینا لائے تھے۔ اسے پنجاب میں ”ناخ“ کے نام سے جانا جاتا ہے اوریہ ریاست کی نقد آور فصل ہے۔ اسکا سیزن گرمی کے آخر سے موسم سرما کے شروع تک رہتا ہے۔ متعدد جائزہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اسے اگر آپ روزانہ کی خوراک میں شامل کرلیں تو یہ صحت کیلئے بیحد مفید ہے۔اسے سیب کا ”قریبی کزن“ قرار دیا جاتا ہے۔ اسکا پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ اس میں کیلوریز بہت کم ہیں اوراس سے وزن کم کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔
یہ آپ کا پیٹ کافی دیر تک بھرا ہوا رکھتا ہے کیونکہ اس میں ریشہ زیادہ ہوتا ہے۔ اسکے نتیجے میں قبض بھی نہیں ہوتا اور نظام ہضم درست رہتا ہے۔ اوسط درجے کی ایک ناشپاتی میں 6گرام ریشہ ہوتا ہے۔یہ پھل وٹامن سی اور وٹامن اے سے بھرپور ہے اورکینسر سے بچاتا ہے۔ اس میں سوڈیم اور پوٹاشیم بھی ہوتا ہے جس کے نتیجے میں دل کے امراض سے تحفظ فراہم ہوتا ہے۔ اسکے نتیجے میں خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور یوں دل کے مسلز مضبوط ہوتے ہیں۔ اس میں موجود ریشے سے بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے جبکہ یہ دل کو ہمیشہ اچھی حالت میں رکھتا ہے۔ناشپاتی میں موجود ریشوں کے نتیجے میں آنتوں کی سوزش ختم ہوتی ہے۔ اگر آپ روزانہ کے 3کھانوں سے پہلے صرف آدھا کلو گرام ناشپاتی ایک ہفتے کھالیں تو آنتوں کی سوزش ختم ہوجائیگی۔ ناشپاتی کھانے سے قبل اسکا چھلکا اتارنا ضروری ہے۔ آپ اسے جب بھی خریدیں یہ دیکھ لیں کہ نرم ہو۔