(Last Updated On: )
نین بدکار کی پلکیں
ہمیشہ جھکی رہیں
ظالم سیاستدانوں کے سامنے
روبرو کھڑا ہے تو ۔۔۔۔
جس حکمراں کے سامنے
وہ قاتل ہے ۔۔۔//
ملک کے بے گناہ شہریوں کا۔۔۔
خون آلودہ زمین بھی شاہد ہے۔۔۔
وہ رکت کا دھبہ اب
سوکھ کر کالا پڑ چکا ہے۔۔۔۔
لاشیں زمین دوز کر دی گئی ہیں ۔۔۔۔
شمسان کی لکڑی میں
جسم کو جلاتا وہ آگ
اب سرخ دھوئے میں بدل رہا ہے ۔۔۔
کسی انسانی جسم کے جلنے کی بو
اپنی بے گناہی کا احساس دلا رہی ہے
وہ احساس اب بے زبان ہیں بے لفظ ہیں ۔۔۔
میری وطن پرستی کا ماپ
اب تم کون سے اختراع سے قائم کرو گے۔۔۔؟؟
میرے ملک میں وطن پرستی کا
یہ نیا منصوبہ کیسے تیار کروگے ۔۔۔؟؟
ہاں۔۔!
وطن پرستی کو میری تم اب
کیسے ناپو گے۔۔۔؟؟؟