ناسا کا خلائی جہاز بنوں کے پاس پہنچ گیا
سنہ 2016 میں ناسا کا خلائی جہاز بنوں سے مٹی اور چٹانوں کے سیمپلز لینے کے لیے روانہ کیا گیا تھا- یہ ہمارے کے پی کے کا شہر بنوں نہیں بلکہ بنوں نامی ایک شہابیہ ہے- اب یہ خلائی جہاز بنوں شہابیے کے پاس پہنچ گیا ہے اور جلد ہی مٹی کے سیمپل اکٹھا کرنے کا کام شروع کر دے گا- اس وقت یہ جہاز بنوں سے تقریباً بیس لاکھ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور دسمبر کے آغاز میں بنوں تک پہنچ جائے گا- اس خلائی جہاز نے بنوں کا جائزہ لینے کا کام ابھی سے شروع کر دیا ہے اور جلد ہی یہ ڈیٹا زمین پر بھیجنا شروع کر دے گا-
بنوں شہابیہ سورج کے گرد ایسے مدار ہیں ہے کہ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ اگلے دو سو سالوں میں یہ شہابیہ زمین سے آ ٹکرائے- اس مشن سے ملنے والے ڈیٹا سے اس شہابیے کی رفتار اور اس کے مدار کا تفصیلی ماڈل بنایا جا سکے گا جس سے اس شہابیے کی دو سو سال بعد کی پوزیشن کے بارے میں بہتر طور پر پیش گوئی کی جا سکے گی اور یہ معلوم ہو سکے گا کہ دو سو سال بعد یہ شہابیہ زمین سے ٹکرائے گا یا محض زمین کے پاس سے گذرے گا-
یہ خلائی جہاز بنوں کی مٹی کے سیمپلز لے کر زمین کی طرف واپس آئے گا اور سنہ 2023 میں زمین پر واپس پہنچے گا- اس مٹی کے تجزیے سے یہ معلوم ہو پائے گا کہ اس شہابیے کی مٹی اور زمین کی مٹی میں کیا فرق ہے اور نظامِ شمسی کی تشکیل کیسے ہوئی-
https://www.cnet.com/news/nasa-spacecraft-preps-for-chest-bump-with-asteroid-bennu/
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔