نقار خانے میں طوطی کی کون سنتا ہے!
ـــــــــــــــ
ایک بڑا مشہور محاورہ ہے ”نقار خانے میں طوطی کی آواز کون سنتا ہے۔“ میں ماسٹرز میں آنے تک طوطی سے مراد طوطے کی مؤنث سمجھتا رہا، اور بچپن میں میرے ذہن میں یہ نقشہ بنتا تھا کہ نقار خانے میں کوئی طوطی گھس آئی ہوگی اور وہاں اونچے اونچے سروں میں ساز بجائے جا رہے ہوں گے جس کی وجہ سے کوئی طوطی کی آواز پر کان نہیں دھرتا ہوگا۔
مگر یونیورسٹی میں ایک دن میں نے یہ محاورہ بولا تو میرے ایک ہم جماعت نے بتایا کہ یہ طوطی نہیں بلکہ طُوطی (پہلے ”ط“ پر پیش) ہے۔ اور یہ ایک ساز ہوتا ہے۔ مطلب یہ کہ نقار خانے کے بڑے بڑے نقاروں کے آگے طوطی (ساز) کی آواز کیا حیثیت رکھتی ہے۔ اور یہ محاورہ اس وقت بولاجاتا ہے جب شور و غل و ہنگامے کے وقت صحیح بات پر بھی کان نہیں دھرے جاتے۔
کیا اس نے مجھے ٹھیک بتایا تھا؟ کیونکہ فیروز اللغات میں طوطی پرندے کو ہی کہا گیا ہے اور ساز کا نام ”طوطک“ (الغوزہ)لکھا گیا ہے۔ یا پھر جو بات میرے ذہن میں تھی وہی صحیح ہے؟
ویسے حکیم سعید صاحب کے ہمدرد نونہال میں طوطے کو ہمیشہ توتا لکھا جاتا تھا۔ جس پر بچے خط لکھ کر ان کی توجہ اس غلطی کی مبذول کراتے تو حکیم صاحب سمجھایا کرتے تھے کہ صحیح لفظ ”توتا“ ہی ہے۔ (منقول)
توتی کے معانی [اردو لغت] – توتی
زبان: سنسکرت
املا: تُوتی
تلفظ: {تُو + تی}
معانی:
* ایک خوش آواز چڑیا جو توت کے موسم میں دکھائی دیتی اور اسے بہت رغبت سے کھاتی ہے، اہل فارس توتے کو بھی توتی کہتے ہیں، لاط: Loxia Yosca ، طوطی، توتا۔
http://urdulughat.info/words/20886-توتی
مختلف لغات میں طوطی کے مندرجہ ذیل معنی درج ہیں۔
فصیح (کنایہ)، پرندِ خوش نوا، خوش بیان، خوش کلام، طلیق اللسان، فصیح باللسان شخص۔
شور شرابہ اور ہُلَّڑبازی میں کوئی اچھی بات کون سنتا ہے اسی کو نقار خانے میں طوطی کی صدا کہا جاتا ہے۔ پہلے زمانہ میں شاہی محل میں بھی نقار خانہ ہوتا تھا اور پانچ وقت نوبت بجتی تھی چنانچہ لال قلعہ میں اب تک نوبت خانہ موجود ہے جہاں اب تک نوبت بجتی ہو گی خوشی کے موقع پر ڈھول تاشے بجانے کا عام دستور تھا۔ یہاں تک کہ تعزیوں کے جلوس کے ساتھ بھی یہ صورت رہتی تھی اور کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی۔
پاکستان کے اصل اور مخلص لیڈر بھی کہیں گندی سیاست کے نقار خانے میں کھو گئے ہیں۔
طوطی سے متعلق کہاوت، محاورے اور ضرب المثل
(کا) طوطی بولنا
آئینہ سامنے رکھ کر طوطی پڑھانا
بغل میں طوطی کا پنجرہ نبی جی بھیجو
طوطی بلوالینا یا بلوانا
طوطی بولنا
طوطی چگے تو اونچ جگ نیچ چگن مت جا، کلے لجاوے اپنے کہیں اکبر شاہ
طوطی را بازاغے ہم قفس کردند
طوطی کے سے ہونٹ مل ڈالنا
نقار خانے میں طوطی کی آواز کون (سنتا ہے) سنے
طوطی سے متعلق اشعار
۱۔ کیا طوطی و مینا و پبئی تیتر و شکرے
طائر ہیں غرض بازی اشغال کے جتنے
۲۔ اس عہد میں شاعر کے لیے قوت نہیں ہے
اس باغ میں طوطی کے لیے توت نہیں ہے
۳۔ بولا وہ بات یہ بنے تب تو
خانہ داماد دو جو طوطی کو
۴۔ شادی ہو کر وہ خانہ آباد
خانہ داماد دو جو طوطی کو
۵۔ گاہ طوطی کا د ے ہے جھنکارا
گہ یہ شدت کہ گونجے گھر سارا
۶۔ طوطی کہتا ہے یاں انوپ سے بائے
کہ خدا خیر سے جو واں پہنچائے
۷۔ نہ پہنچے نہ پنچیا ہے گن گیان میں
سو طوطی منج ایس اہندوستان میں
۸۔ ہے نوک کی یہ بات کہ گو لال ہے منقار
پر لال اوگلتے ہیں وہ طوطی دم گفتار
۹۔ کسی جا طوطی خوش لہجہ کی شیریںزبانی ہے
کہیں چھوٹا لٹورا مائل رنگیں بیانی ہے
۱۰۔ سبزہ خط کو اگر اس کے نظر بھر دیکھے
لنڈ منڈ ایک طرف طوطی یک سو سبزک
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔