آج – 5/دسمبر 1989
نئی نسل کے نمایاں شاعر” تہذیب حافیؔ صاحب “ کا یومِ ولادت…
اصل نام تہذیب الحسن قلمی نام تہذیب حافیؔ ۔ نئے انداز سے بھرپور، جدید اور خوبصورت لب و لہجے کے نوجوان شاعر تہذیب حافی 5 دسمبر 1989ء کو تونسہ شریف(ضلع ڈیرہ غازی خان ) میں پیدا ہوئے۔ مہران یونیورسٹی سے سافٹ وئیر انجینئرنگ کرنے کے بعد بہاولپور یونیورسٹی سے ایم اے اردو کیا۔ آج کل لاہور میں قیام پذیر ہیں۔
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
معروف شاعر تہذیب حافیؔ کے یوم ولادت پر منتخب اشعار بطور اظہار عقیدت…
میں کہ کاغذ کی ایک کشتی ہوں
پہلی بارش ہی آخری ہے مجھے
—
تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا
اتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا
—
یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہے
میں اس سے جیت گیا ہوں کہ مات ہو گئی ہے
—
داستاں ہوں میں اک طویل مگر
تو جو سن لے تو مختصر بھی ہوں
—
تمام ناخدا ساحل سے دور ہو جائیں
سمندروں سے اکیلے میں بات کرنی ہے
—
اپنی مستی میں بہتا دریا ہوں
میں کنارہ بھی ہوں بھنور بھی ہوں
—
اک ترا ہجر دائمی ہے مجھے
ورنہ ہر چیز عارضی ہے مجھے
—
بتا اے ابر مساوات کیوں نہیں کرتا
ہمارے گاؤں میں برسات کیوں نہیں کرتا
—
میں سخن میں ہوں اس جگہ کہ جہاں
سانس لینا بھی شاعری ہے مجھے
—
صحرا سے ہو کے باغ میں آیا ہوں سیر کو
ہاتھوں میں پھول ہیں مرے پاؤں میں ریت ہے
—
اس نے ہمارے گاؤں سے جانے کی بات کی
اور سارے پیڑ شہر کے رستوں میں گر گئے
—
اشک گرنے سے کوئی لفظ نہ مٹ جائے کہیں
اُس کی تحریر کو عجلت میں پڑھا جاتا ہے
—
اب ترے راز سنبھالے نہیں جاتے مجھ سے
میں کسی روز امانت میں خیانت کروں گا
—
ہزاروں لوگ اس کو چاہتے ہونگے ہمیں کیا
کہ ہم اس گیت میں سے اپنا حصہ گارہے ہیں
—
مجھے تو جان سے بڑھ کر عزیز ہوگیا ہے
تو میرے ساتھ کوئی بات کیوں نہیں کرتا
—
اک آستیں چڑھانے کی عادت کو چھوڑ کر
حافیؔ تم آدمی تو بہت شاندار ہو
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
تہذیب حافیؔ
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ