میں بچپن سے یہی سنتا آیا ہوں کہ فلاں کے چہرے پر نحوست برس رہی ہے، فلاں کے چہرے پر نور چھلک رہا ہے۔۔۔۔
مین نے ایک دفعہ اپنی نانی جان سے یہ سوال پوچھا کہ "اماں یہ چہرے کی نحوست کیا ہوتی ہے؟ اور نور کیا ہوتا ہے؟ نانی اماں نے کہا بیٹا میں ان پڑھ دہیاتن ہوں، لیکن اتنا سمجھتی ہوں کہ جو دوسروں پر ظلم کرتا ہے اللہ اسکے چہرے کا نور چھین لیتا ہے، اور جو دوسروں پر رحم کرتا ہے تو اللہ اسکو نورانیت بخشتا ہے۔ ان کا جواب بھی معقول تھا اورچھوٹی عمر میں میرا ذہن بھی اس سے آگے نہین سوچ سکتا تھا۔
ایک دن قاری صاحب نے اسلامیات پڑھاتے ہوئے کہا کہ اللہ نے مسلمانوں کے لیئے جنت بنائ ہے اور کافروں کے لیئے جہنم۔
مین نے قاری صاحب سے پوچھا کہ قاری صاحب کافر کون ہوتے ہین اور یہ جہنم میں کیوں جائیں گے؟
کافر وہ ہوتے ہیں جو اللہ کو نہیں مانتے اس لیئے جہنم میں جائیں گے۔ میں قاری صاحب سے پوچھتے پوچھتے رہ گیا کہ وہ اللہ کو کیوں نہیں مانتے۔ لیکن انکے ایک ہاتھ میں ڈنڈادیکھ کر ڈر گیا
پھر چند دن بعد میں نے ان سے ایک اور سوال پوچھ ہی لیا کہ قاری صاحب کیا کافروں کے چہرے پربھی نور ہوتا ہے؟۔
قاری صاحب نے میری طرف تیز نظروں سے دیکھا اور بولے کیا تو نے کبھی کسی کافر کو دیکھا ہے؟
میں نے کہا نہیں قاری صاحب۔
وہ بولے۔ بیٹا ان کے چہروں پر نور نہیں ہوتا۔ میرے پوچھنے سے پہلے ہی انہوں نے میرے تاثرات دیکھ کر وضاحت کر دی
اس لیئے نور نہیں ہوتا کہ وہ کافر ہوتے ہیں۔
مجھے میرا تجسس تنگ کر رہا تھا کہ میں ایک اور سوال بھی پوچھوں لیکن پھر اپنی اور اپنے ساتھیوں کی خیریت آڑے آگئ۔ کیونکہ وہ ان سوالات کے دوران وہ سب مجھے کاٹ کھانے والی نظروں سے دیکھ رہے تھے۔
یہی سوال میں نےآٹھویں جماعت میں اپنے اسلامیانت کے ٹیچر سے بھی پوچھا تو انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے چہرے پر ست رسولﷺ رکھی ہوتی ہے انکے چہروں پر نور ہوتا ہے اور جن لوگون نے داڑھی چھوٹی رکھی ہوتی ہے یا شیو کی ہوتی ہے تو انکے چہروں پر پھٹکار برس رہی ہوتی ہے۔۔۔
اسکے ایک نیا سلسلہ چل پڑا۔ میں ہر داڑھی منڈھے اور داڑھی والے کے چہروں مین نور اور پھٹکار دھونڈتا رہتا۔ یہ کام دلچسپ بھی تھا اور الجھن کا باعث بھی۔
بعض اوقات بغیر داڑھی کے لوگ گورے چٹے نکل آتے تو بظاہر دیکھنے میں ان کا چہرہ زیادہ چمکتا ہوا اور اجلا اجلا لگتا اور داڑھی والے سانولےیا قدرے سیاہ رنگت میں ہوتے تو انکے چہرے قدرے تاریک یا مرجھائے ہوے لگتے۔ کبھی ایسا بھی ہوتا کہ سفید داڑھی والے بزرگوں کے چہرے کا رنگ بھی سفید ہوتا تو انکے چہرے پر زیادہ نورانیت اور چمک محسوس ہوتی
لیکن میری الجھن بڑھ جاتی، مجھے سمجھ نہ آتی کہ نور سفید رنگ میں ہے یا کسی اور چیز میں، نحوست یا پھٹکار کالے رنگ میں ہے یا کسی اور چیز میں۔ میں کسی گورے چٹے کلین شیو مرد کو دیکھتا تو اسکے چہرے پر نور نظر آتا، پھر آنکھیں مل مل کر نحوست ڈھونڈنے کی کوشش بھی کرتا۔
ایک عرصے تک مجھے اس کا جواب نہ مل سکا۔ لیکن تنگ آکر میں نے یہ تسلیم کر لیا کہ جن لوگوں کی داڑھی ہوتی ہے ان کے چہروں پر لازما نور ہوتا ہے اور جنکے چہروں پر داڑھی نہیں ہوتی انکے چہرے پھٹکار زدہ ہوتے ہیں
لیکن اس عرصے میں ایک ناخوشگوار واقعہ ہوگیا، ایک تبلیغی جماعت ہمارے علاقے مین چلی گئ۔۔۔ اور ایک مسجد میں ڈیرے ڈال لیئے، جب امام مسجد اور گاوں کے لوگوں کو پتہ چلا تو انہوں نے دھکے مار مار کر انکو بھگا دیا۔ اتفاقا میں مسجد کے پاس گراونڈ میں دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیل رہا تھا ، میں نے دیکھا کہ چند داڑھی منڈے مل کر داڑھی والے اجنبی لوگوں سے بدتمیزی کر رہے ہیں اور انکا سامان اٹھا کر باہر پھینک رہے ہیں۔
بعد میں ہمیں پتہ چلا کہ وہ تبلیغی تھے میں نے اپنے قاری صاحب سے پھر پوچھا کہ قاری صاحب کل آپ لوگوں نے ان لوگوں کو ذلیل کرکے مسجد سے کیوں نکالا تھا، قاری صاحب بولے بیٹا۔ اس لیئے کہ وہ وہابی تھے۔ میں نے پوچھا کہ وہابی کیا ہوتے ہیں؟۔ وہ بولے جو نبی پاک ﷺ کو نہیں مانتے۔
کیا وہ مسلمان ہیں؟
بیٹا وہ خود کو مسلمان ہی کہتے ہین۔ ہماری طرح نماز پڑھتے ہیں، ہماری طرح ہاتھ باندھتے ہیں۔ لیکن وہ نبی پاک کے گستاخ ہیں۔وہابی ہیں۔ اور بدعقیدہ ہیں
میں نے ڈرتے ڈرتے پوچھ ہی لیا ۔۔۔
قاری صاحب کیا انکے چہروں پر نور نہیں ہوتا؟
وہ تیز نظروں سے دیکھتے ہوئے بولے۔۔۔ لڑکے فضول سوال نہ کرو۔ وہ گستاخ رسول ہیں۔ انکے چہروں پر نور کا کیا سوال؟ داڑھی تو سکھوں کی بھی ہوتی ہے
یہ سن کر میری الجھن مزید بڑھ گئ۔ سارے الفاظ اور اصطلاحیں گڈ مڈ ہوگیں۔ ظلم، رحم کافر، مسلمان، سکھ، داڑھی، کلین شیو۔ وہابی، گستاخ۔ نور، پھٹکار۔ نحوست!
اب بھی جب میرے سامنے کوئ کسی مخالف عالم کے لیئے چہرے کی نحوست کی بات کرتا ہے تو مجھے اپنی مرحومہ نانی کے الفاظ یاد آجاتے ہیں۔ داڑھی والوں کو دھکے پڑتے یاد آتے ہیں۔
سوچتا ہوں کہ نورانیت اور پھٹکار دیکھنے والون کی آنکھوں میں ہوتی ہے، انکے دلوں میں ہوتی ہے یا اسکا کوئ وجود بھی ہے؟ اگر اسکا وجود ہے تو چہرے کی چمک اور اجلے پن کو کیا نام دیا جائے۔ یہ اجلا پن، چمک اور نورانیت کسی کے بھی چہرے پر ہوسکتی ہے
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...