۔۔۔ ۔۔۔ شعری زبان میں۔۔۔ ۔۔۔
مرحبا ،محبوب ِ ﷺرب العالمیں مسجد میں ہیں
جلوہ فرما رحمۃ للعالمیں ﷺمسجد میں ہیں
ہیں تن ِ تنہا، نہیں ہے کوئی بھی تو اِن کے پاس
روشنی میں اِن سے پالوں ، دل میں یہ جاگی ہے آس
حاضر ِ خدمت ہوئے بوذر بہت کچھ سوچ کر
چاہتے تھے وہ سمیٹیں ، اپنے دامن میں گُہر
اس لئے پوچھے بہت سے شہر ِ ِحکمت سے سوال
کردیا سرکار ِ دوعالمﷺ نے اِن کو مالا مال
وہ بہت کچھ چاہتے تھے پوچھنا سرکار ﷺسے
دفعتاً جی اُٹھےگل افشانی ء گفتار سے
مسجدوں میں حاضری کے بھی ہیں آداب و ادب
بولے بوذر سے مخاطب ہوکے سلطان ِ ﷺعرب
پوچھا کیا آداب ہیں مولا ﷺہمیں بتلائیے
آکے کیا کرنا ہے مسجد میں ، یہ اب فرمائیے
جب کسی مسجد میں جاءو،دو رکعت پڑھ لو نماز
حکم لے آئے بجا بوذر بصد عجز و نیاز
جب یہ دیکھا ،ہیں تن تنہا رسول ِ ﷺبحر و بر
پوچھیں باتیں اور سمیٹے اپنے دامن میں ثمر
کس کا ہے ایمان کامل، یہ بھی اب فرمائیے
کس کا ہے ایمان کامل ، یہ ہمیں سمجھائیے
جومزّّین خُلق سے ہے، ہے وہی کامل ضرور
سُن کے استفسار بوذر کا، یہی بولے حضورﷺ
ہے مسلمانوں میں افضل کون ؟ جب پوچھا سوال
سُن کے فرمانے لگے محبوب ِ ﷺرب ِ ذوالجلال
مسلمیں محفوظ ہیں ،جس کی زباں اور ہاتھ سے
ہے وہی افضل یہ جانا ،ہم نے اُن کی بات سے
پوچھا بوذر نے ،ہے افضل کون سی ہجرت حضور
سُن کے فرمایا کہ جوکردے بدی کوخود سے دور
پوچھا افضل کون سی ہے آیت ِ اُم الکتاب
ہے ابوذر آیت الکرسی، تھا مولاﷺ کاجواب
کتنے آئے انبیاء دُنیا میں یہ فرمائیے
کتنی تھی تعداد ان کی، ہم کو یہ بتلائیے
پاکے موقع پوچھے بوذر نے سوالوں پر سوال
سرور ِ کونین ﷺبھیکرتے رہے ہیں مالا مال
کتنے نبیوں کو بناکر بھیجا تھا رب نے رسول
تین سو تیرہ تھے یہ ، بس اتنا ہی بولے رسول
حضرت ِ بوذر نے کی پھر التجا سرکارﷺ سے
میں وصیت چاہتا ہوں ، آپ ﷺکے دربار سے
اے مِرے مولا ﷺ، مجھے بھی کچھ وصیت کیجئے
کیا کروں میں جیتے جی ۔ مجھ کو ہدایت کیجئے
بولے مولاﷺ،تُم ڈرو رب سے وصیت ہے مِری
تقویٰ ہی تم کو سنوارے گا ،نصیحت ہے مِری
اور کچھ مولا ﷺمِرے، مجھ کو وصیت کیجئے
میں ہمہ تن گوش ہوں ، مجھ کو ہدایت کیجئے
سُن کے فرمایا ، کرو تُم خامشی کو اختیار
اور زیادہ ہنسنامت، اس کو بنا لو تُم شعار
دل کو کردیتی ہے مُردہ، ہو زیادہ جب ہنسی
سلب کرلیتی ہےیہ چہرے کی بے شک روشنی
اور بھی کوئی وصیت میرے مولا ﷺکیجئے
چاہتاہوں میں ہدایت، میرے مولا کیجئے
سُن کے فرمایا کرو تُم خوب مسکینوں سے پیار
ان کی قربت اور صُحبت کو کروتُم اختیار
اورکچھ فرمائیے ۔۔ بولا کہ سچ بولا کرو
سچ اگر کڑوا بھی ہو تو اپنے لب کھولا کرو
سُن کے بوذر نے کہا ، کچھ اور بھی فرمائیے
سُن رہاہوں آپ کو میں ، اور کچھ بتلائیے
رہنمائی کی خدا کے بھی معاملات میں
اِک جہان ِ معنی ہے مولا ﷺکی اِک اِک بات میں
ہے یہ بے شک گفتگو سیرت کااِک رخشندہ باب
گفتگو ہی کب ہے ؟ سچ پوچھو تو ہے جامع کتاب