(Last Updated On: )
ہے خوفِ خدا اُن کو خدا کہہ نہیں سکتے
کچھ اور مگر اس کے سوا کہہ نہیں سکتے
اِلّا کو اگر لا سے جدا کہہ نہیں سکتے
حق بات بہ اندازِ ثنا کہہ نہیں سکتے
وہ ذات جو مطلوب ہے ، طالب بھی ، طلب بھی
کہنا جو اسے چاہیں تو کیا کہہ نہیں سکتے
او ادنی و قوسین کی منزل ہے معما
انساں کو تو ہم عرش رسا کہہ نہیں سکتے
کیوں “میم “کے پردے میں ہوئی حمد کسی کی
کیااس کو بھی شوخیء ادا کہہ نہیں سکتے
الفاظ جھجکتے ہیں ، لرزتے ہیں معانی
کچھ اور بجز صلِ عَلیٰ کہہ نہیں سکتے