ہیں آپ خیر سراپا، عطا ہے آپ کا نام
حضور دافعِ رنج و بلا ہے آپ کا نام
حضور آپ ہیں دنیا و دین کا مرکز
قسم خدا کی، حبیبِ خدا ہے آپ کا نام
قبول توبہ ہوئی اس کے صدقے آدم کی
کہ عرشِ پاک پہ لکھا ہوا ہے آپ کا نام
درود آپ پہ اللہ بھیجتا ہے حضور
حضور مصطفی صلّ ِ علیٰ ہے آپ کا نام
حضور آپ کے صدقے میں ہم ہیں خیر الامم
حضور خیر ہیں، خیر الوریٰ ہے آپ کا نام
حضور رحمتیں بس آپ بانٹ سکتے ہیں
مجھے خبر ہے شہِ دو سِرا ہے آپ کا نام
خدا کا ہاتھ ہے بے شک حضور آپ کا ہاتھ
شفیعِ روزِ حساب و جزا ہے آپ کا نام
سُنیں تو لب پہ درود و سلام آجائے
حضور آپ بڑے ہیں، بڑا ہے آپ کا نام
اسی کی برکتیں بے شک ہیں دین و دنیا میں
حضور زینتِ عرشِ علیٰ ہے آپ کا نام
زباں پہ آتے ہی تقدیر جاگ اٹھتی ہے
مِرے رسولِ مکرم!دعا ہے آپ کا نام
مِرا یہ ایماں ہے آسان مشکلیں ہوں گی
مِرے لبوں پہ اگر آگیا ہے آپ کا نام
اذاں ہو، کلمہ ہو، خطبہ یا ذکر و فکر کوئی
خدا کے ساتھ لیا جا رہا ہے آپ کا نام
حضور آپ محمد ہیں، آپ احمد ہیں
حضور لائقِ حمد و ثناءہے آپ کا نام
ہر ایک دکھ کا مداوا، ہر ایک غم کا علاج
کوئی مرض ہو یقیناً شفا ہے آپ کا نام
اندھیرے دور ہوئے ہیں، اسی کے صدقے میں
سبحان اللہ کہ بدرالدجیٰ ہے آپ کا نام
اسی کے صدقے اُجالا ہمیں نصیب ہوا
پتا چلا یہ کہ شمس الضحیٰ ہے آپ کا نام
بچے ہیں شر سے، ہوئی خیر پوری امت کی
ملا سراغ کہ خیر الوریٰ ہے آپ کا نام
حضور آپ کی رحمت سے راہ روشن ہے
اسی لئے تو کہ نور الہدیٰ ہے آپ کا نام
کبھی کریم کہا ہے، کبھی رﺅف و رحیم
ہیں آپ فضل خدا کا، عطا ہے آپ کا نام
ہر اک جہاں کیلئے آپ ہی تو رحمت ہیں
اگر ہو حبس تو ٹھنڈی ہوا ہے آپ کا نام
حضور دھوپ کے صحرا میں آپ بادل ہیں
کوئی جھلس نہیں سکتا، گھٹا ہے آپ کا نام
زمیں پہ ٹوٹ کے برسی ہیں رحمتیں مولا
خدا کے لب پہ بھی جب جب رہا ہے آپ کا نام
نبیءالامّی بھی، اُمّ الکتاب بھی ہیں حضور
حضور مخزنِ رشد و ہدیٰ ہے آپ کا نام
ہیں آپ صادق و مصدوق بھی، مصدق بھی
حضور منبعِ صدق و صفا ہے آپ کا نام
کسی کو در سے نہیں خالی ہاتھ لوٹایا
حضور چشمہ ءجو دوسخا ہے آپ کا نام
ہیں آپ صاحب ِ معراج و تاج، آپ سراج
منیر آپ ہیں، نُورِ خدا ہے آپ کا نام
کلیم اللہ ہیں بے شک، خلیل اللہ بھی
حضور اتنا بتا دیجے، کیا ہے آپ کا نام؟
حضور آپ نے دی ہیں بشارتیں کیا کیا
بشیر، بشریٰ، مبشر بجا ہے آپ کا نام
حضور آپ نے دوزخ سے بھی ڈرایا ہے
نذیر قرآں میں لکھا ہوا ہے آپ کا نام
میں تنہا ہو کے بھی تنہا نہیں ہوں میرے حضور
بے آسروں کے لئے آسرا ہے آپ کا نام
امین آپ کو اللہ نے قرار دیا
مجاب آپ ہیں اور مجتبیٰ ہے آپ کا نام
اسی لئے تو میں مایوس ہو نہیں سکتا
امید آپ ہیں، بے شک رِجا ہے آپ کا نام
ہم اس کی اور رضا آپ کی وہ چاہتا ہے
حضور اس لئے بھی مرتضیٰ ہے آپ کا نام
ہیں آپ قاسم ِ زمزم بھی، ساقئی کوثر
بجھی ہے پیاس مری، جب لیا ہے آپ کا نام
ہیں آپ ہادِی بھی مہدی بھی یا رسول ِ خدا
ہدایتوں کا بڑا سلسلہ ہے آپ کا نام
حضور نور بھی ہیں ، طہٰ اور یاسیں بھی
خدا نے پیار سے کیا کیا لیا ہے آپ کا نام
کھڑے ہوں اوڑھ کے کملی تووہ مزمل ہیں
ردا لپیٹی ، مدثر ہوا ہے آپ کا نام
حضور آپ ہی حامد ہیں، آپ ہی محمود
کریں جو غور تو عُقدہ کُشا ہے آپ کا نام
ہیں آپ طیب و طاہر، مطہر و اطہر
جسے بھی دیکھو بڑا پارسا ہے آپ کا نام
حضور آپ ہی اول ہیں، آپ آخر ہیں
حضور نازش کل انبیاءہے آپ کا نام
شفیع بھی آپ، مشفع بھی، آپ حاشر بھی
شفاعتوں کا حوالہ بنا ہے آپ کا نام
سکون چل کے مرے پاس آگیا ہے حضور
مرے لبوں پہ بھی جب جب رہا ہے آپ کا نام
اجالا آپ کے چہرے کے آفتاب کا ہے
اسی کی ضو ہے یہ بے شک ضیاءہے آپ کا نام
بتایا حضرت آدم نے عرش اعظم کے
درختوں، پتوں پہ لکھا ہوا ہے آپ کا نام
کوئی مقام بھی اسم نبی سے خالی نہیں
بجا ہے لکھا ہوا جا بجا ہے آپ کا نام
ہے ذکر آپ کا توریت اور زبور میں بھی
کتاب کوئی بھی کھولی، ملا ہے آپ کا نام
حضور اتری ہے انجیل ابن مریم پر
خدا گواہ کہ اس میں لکھا ہے آپ کا نام
یہود کہتے ہیں مولا ابو الاراملِ ہیں
تیامیٰ سن لو کہ اب آسرا ہے آپ کا نام
اُحید ہے، کہیں احمد، کہیں محمد ہے
کتابیں دیکھیں تو کیا کیا ملا ہے آپ کا نام
سبحان اللہ نبی الملاحم، حمطایا
جسے بھی دیکھو بڑا دلکشا ہے آپ کا نام
ہے ماذ ماذ آخو ناج اور منحمنا
تمام نبیوں سے کیا کیا سُنا ہے آپ کا نام
حضور آپ کے اسماءبھی ہیں کئی مخفی
ہے بات راز کی عقدہ کشا ہے آپ کا نام
سنو تو نعت سے کچھ کم نہیں ہے نام کوئی
گواہی دیتا ہے دل جانفرا ہے آپ کا نام
مبین آپ ہیں مولا، متین آپ حضور
میں ڈگمگاءوں تو بے شک عصا ہے آپ کانام
زباں پہ آتے ہی سارے حواس جاگ اٹھے
سرور بخش ہے مولا ،نشہ ہے آپ کا نام
حضور آپ ہی آمر ہیں، آپ ناہی بھی
برائی کیسے ہو جب روکتا ہے آپ کا نام
کہا ہے آپ کو اللہ نے بھی عبداللہ
بجا ہے یہ بھی رسول ِ خدا ہے آپ کا نام
جمال آپ کا ہر نام میں جھلکتا ہے
خدا گواہ کہ ایک آئینہ ہے آپ کا نام
کوئی بھی مطلب و مفہوم لکھنا چاہے تو
جہان ِمعنی، مکمل کتھا ہے آپ کا نام
زباں خموش ہے پر نعت کہہ رہا ہوں حضور
دھڑکتے دل نے ہمیشہ جپَا ہے آپ کا نام
مہک اٹھی ہیں فضائیں زبان کھلتے ہی
مری تو ہر رگ و پے میں بَسا ہے آپ کا نام
یوں علم، اسماءکا آدم کو بھی سکھایا گیا
سلیقہ جینے کا، ردِ بلا ہے آپ کا نام
حبیب اللہ بھی ہیں حامل ِ لواءالحمد
دلوں کو بخشی ہے، جس نے جِلا ہے آپ کا نام
حجازی، ہاشمی، مکی، قریشی اور مدنی
حسب نسب سے بھی بے شک جڑا ہے آپ کا نام
شہید و عادل و قائم، مطیع، عزیز ، حکیم
امام آپ ہیں، قبلہ نما ہے آپ کا نام
حضور بھٹکے ہوﺅں کی بھی رہنمائی کرے
حضور حق ہے، مرا پیشوا ہے آپ کا نام
چنیدہ آپ ہیں، چیدہ بھی آپ میرے حضور
یوں مصطفی بھی ہے اور مجتبیٰ ہے آپ کا نام
حضور دامن ِ اعمال کب تہی ہے مرا
سنا ہے، میں نے پڑھا ہے، لکھا ہے آپ کا نام
حضور آپ سمندر بھی، آپ ساحل بھی
سفینہ آپ ہیں یوں ناخدا ہے آپ کا نام
امان آپ ہیں، مامون آپ، آپ امین
کوئی بھی دیکھ لو مدحت بھرا ہے آپ کا نام
حفی بھی آپ، صفی اللہ بھی، نجی بھی ہیں
مری مراد، مرا ہم نوا ہے آپ کا نام
ہے کنیت بھی ابو المومنین مولا کی
یتیم کوئی نہیں، کہہ رہا ہے آپ کا نام