نام نہاد سیکولر بھارت انتہاپسندی کی زد میں
بے بس،لاچار اور کمزورانسانوں کا پاکستان اور بھارت میں قتل عام جاری و ساری ہے۔اس وقت بھارت نفرت،تعصب اور مذہبی انتہاپسندی کے شعبوں میں پاکستان سے کہیں آگے بڑھ گیا ہے ۔نام نہاد سیکولر اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے بھارت میں خون کی ہولی کا کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے۔بھارت کی سرزمین مسلمان اقلیت پر تنگ کردی گئی ہے ،انتہا پسندوں کا جب جی چاہتا ہے ،وہ مسلمانوں کا قتل عام کرتے ہیں اور اس پر فخر کرتے ہیں ۔اس وقت بھارت ایسا ملک بنچکا ہے جو انتہا پسندی اور نفرت کے میدان میں آسمان کی بلندیوں کو چھوتا نظر آرہا ہے ۔بھارت میں انتہا پسند ہندو لو جہاد اور گاورکشا کے ہتھیاروں کا استعمال کرکے سر عام مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں اور مہذب دنیا میں کوئی سوال تک نہیں اٹھا رہا ،یہ بھی آج کی جدید دنیا میں ایک بڑا سانحہ ہے ۔گزشتہ روز کی تازہ ترین واردات تمام دنیا ٹی وی اسکرین پر ویڈیو کی شکل میں دیکھ چکی ہے ،اس واقعے کی لفظی منظر کشی بیان کرنے سے میرے ہاتھ کانپ رہے ہیں اور آنکھوں سے آنسو رواں ہیں ،لیکن نام نہاد سیکولر ملک کو اس کا حقیقی چہرہ دیکھانا بھی تو ضروری ہے ۔بھارت کی ایک ریاست ہے ،جس کا نام راجھستان ہے ۔اس ریاست میں ایک علاقہ ہے جس کا نام اودھے پور ہے ۔یہاں پر ایک درندہ صفت انسان شیمبو لال رہتا ہے ،شیمبو لال نے ایک ایسے مسلمان مزدور کا قتل کیا ،جسے وہ جانتا تک نہیں تھا کہ وہ کون ہے ،صرف مسلمان ہونے کی وجہ سے شیمبو لال نے غریب مزدور کا قتل کیا ۔جس مسلمان مزدور کو سفاکانہ انداز میں قتل کرکے جلایا گیا ہے وہ اودھے پور میں دس سال سے رہائش پزیر تھا ۔ویڈیو میں دیکھایا گیا کہ شیمبو لال پہلے مزدور پر کلہاڑیوں کے وار کرتا ہے ،جب وہ مزدور مرجاتا ہے تو اس کے بعد اس کی لاش کو آگ لگا دی جاتی ہے ۔شیمبو لال نے گھناونی واردات کی ،پھر ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی ،ساتھ ہی ویڈیو کے اختتام پر اس کا پیغام ہے جس میں وہ خونی درندہ کہتا ہے کہ بھارت میں ہندو دھرم کی تاریخ کو مٹایا جارہا ہے ،پی کے اور پدماوتی جیسی فلمیں بن رہی ہیں ،اس لئے ہر ہندو کا یہ فرض اور امہ داری ہے کہ وہ لو جہاد والوں کا قتل کریں ۔یہ بھی کہتا ہے کہ جیسے اس نے مزدور مسلمان کا قتل کیا ،اب ہر مسلمان کا انجام یہی ہوگا ۔آخر میں یہ انسان نما درندہ جئے بھارت کا نعرہ بلند کرتا ہے ۔۔۔۔یہ ہے نام نہاد سیکولر بھارت کا حقیقی چہرہ ۔۔۔سب سے بھیانک اورالمناک بات یہ ہے کہ جب وہ مظلوم مسلمان پر کلہاڑے سے وار کرکے اسے قتل کررہا تھا ،اور لاش کو آگ میں جلا رہا تھا ،تو اس وقت کوئی تیسرا اس درندگی کو کیمرے میں محفوظ بھی کررہا تھا ،شیمبو لال کا چودہ سال بھتیجا یہ ویڈیو بنا رہا تھا ۔بھارت میں داعش کی یاددیں تازہ کی جارہی ہیں ،جیسے داعش عراق اور شام میں بچوں سے گلے کٹواتی تھی ،ایسے ہی مناظر اب بھارت میں دیکھے جارہے ہیں ۔یہ جو انڈیا میں انتہا پسندی ،دہشت گردی ،تعصب اور نفرت کی آگ بھڑک رہی ہے ،بدقسمتی سے اسے ریاست کی سطح پر فروغ دیا گیا ،بھارتی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں جس طرح لو جہاد اور گاو رکشا کے نام پر نفرت پھیلائی جارہی ہے ،اس کا انجام بھارت کے ساتھ ساتھ اس پورے خطے کے لئے المناک ہوگا ۔راجھستان کی ریاست نے شیمبو لال کے خلاف تو کاروائی نہیں کی ،لیکن ایک اور انقلابی اقدام اٹھایا ہے کہ انٹرنیٹ پر پابندی لگادی ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ یہ ویڈیو شئیر نہ کریں ۔پچھلے دو سالوں کے دوران درجنوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا ،ریاست اور عدالت کے ساتھ ساتھ بھارت کی مودی سرکار اس پر خاموش ہے ،انسان قتل ہورہے ہیں اور انتہا پسند مودی خاموش ہے اور نعرے لگا رہا ہے کہ بھارت میں ترقی ہورہی ہے ،تعصب ،نفرت اور انتہاپسندی کے شعبوں کی ترقی ۔۔۔۔گزشتہ سال لو جہاد کے نام پر دس مسلمان گاو کشی کے چکر میں موت کے گھاٹ اتار دیئے گئے ۔مودی سرکار اور انتہا پسند ہندو بھارت اور دنیا میں مسلمانوں کا اس طرح قتل عام کرکے یہ پیغام دے رہے کہ جیسے مسلمانوں کا بھارت میں وجود ہی نہ ہو ۔احمق ٹرمپ امریکہ میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے اور جاہل مودی بھارت میں ہٹلر کا روپ دھاڑ چکا ہے ۔پھر کہا جاتا ہے دنیا مہذب ہورہی ہے ،ترقی کررہی ہے ،یہ ہے ترقی ،ٹرمپ کے ایک فیصلے سے مشرق وسطی میں آگ لگ گئی ہے ،یورپ کانپ رہا ہے کہ ٹرمپ کے فیصلے سے دنیا انتہا پسندی کی زد میں آجائے گی ،مودی ووٹ اور اقتدار کے لئے انتہا پسندوں کو کلین چٹ دے چکا ہے کہ وہ جیسے چاہیں مسلمانوں کو زبح کریں ۔ کیا بکواس دنیا ہے ؟
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔