انویسٹر کمپنیوں میں پیسہ لگانے سے کچھ عرصے میں ڈبل ہوتے تو آج دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں دن رات محنت مزدوری نہ کر رہی ہوتی۔۔۔
اگر ایسا کوئی نظام ہوتا تو آج بڑے بڑے بزنس مین بازاروں اور مارکیٹوں میں خوار نہ ہوتے بلکہ چارپائی پر پڑے رہتے اور ماہانہ پیسوں کی گڈیاں گن گن کر خزانہ بھر رہے ہوتے۔۔۔
ایسا کون سا الٰہ دین کا چراغ ہےجس پر پیسے رگڑنے سے مزید پیسے مل جاتے ہیں یا پیسوں کی ایسی کون سی مشین ہے کہ اپنی رقم اس میں ڈالو اور بڑا منافع حاصل کرتے جاؤ ، کچھ عرصہ میں اصل رقم ڈبل ہوجائے۔۔
اپنا پیسہ فلاں کمپنی میں انویسٹ کرکے بے غم ہوجاؤ کمپنی ہر ماہ منافع اکاؤنٹ میں ڈالتی جائے گی کچھ کرنے کی ضرورت نہیں نہ محنت مشقت نہ کوئی ٹینشن پریشانی بس کمپنی کام کرتی جائے گی اور پیسہ آپ کے اکاؤنٹ میں پہنچتا جائے گا موج کرو جی۔۔۔۔
ہر دوسرے دن پاکستانیوں کی کہانیاں سننے کو ملتی ہیں کہ فلاں کمپنی میں پیسے لگائے کچھ عرصہ منافع ملتا رہا مگر پھر کمپنی بھاگ گئی، کمپنی لاس کر گئی، کمپنی کو حکومت نے بند کر دیا۔۔۔
فیس بک گروپس، سوشل میڈیا پیجز، واٹس اپ اور فزیکل جگہوں پر ایسے بیسیوں اشتہارات ملتے ہیں جس میں سبز باغ دکھائے گئے ہوتے ہیں۔۔۔
ان فراڈ کمپنیوں کے نمائندے ہرجگہ دندناتےپھرتے ہیں لوگوں کو سبز باغات دکھا کر، چکنی چوپڑی باتوں میں ڈال کر لوٹ لیتے ہیں۔۔۔
خاص کر سوشل میڈیا پر، فیس بک وال، گروپس، پیجز، مسینجرز پر ان کے بیسیوں نمائندے اپنی کمپنی کے تعارفی میسجز اور فوائد گنواتے ہیں اور لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔۔۔
ان کی پوسٹوں پر انہی کے اپنے نمائندے اپنے ہی فیس بک کے فیک اکاؤنٹس سے کمنٹ کر کے مزید ہوا دیتے ہیں اور لوگ اچھے کمنٹس اور ریووز دیکھ کر لالچ میں آجاتے ہیں۔۔۔
کمپنی باقاعدہ رجسٹرڈ ہے، سینکڑوں لوگ منافع حاصل کر رہے ہیں، اتنا منافع تو اپنا کام کر کے بھی حاصل نہیں ہوسکتا جتنا فلاں کمپنی دیتی ہے، حتیٰ کہ بنک بھی اتنا اچھا منافع نہیں دیتے، ہمارے لوگ بھی آؤ دیکھتے ہیں نہ تاؤ بس اعتماد اور بھروسہ کر کےپیسہ لگا دیتے ہیں۔۔۔
ایک دو نہیں سینکڑوں واقعات ہوچکے ہیں مگر لوگوں کو پھر بھی سمجھ نہیں آتی اور ہر دوسرے دن کسی نہ کسی کی درد بھری کہانی سامنے آتی ہے لوگوں نے اپنی جمع پونجی تک ان معاملات میں لٹا دی پاکستان میں ایسے واقعات روز مرہ کے معمولات بن چکے ہیں۔۔۔
ــــــــــــــــــــ
آپ نے روڈ پر مداری دیکھا ہوگا جو اپنی دوائی بناتا ہے گھنٹہ بھر دوائی کی تعریف میں پرمغز تقریر کرتا ہے اور انتہائی کم قیمت میں اسے فروخت کرنے کے لئے آواز لگاتا ہے تو پانچ دس بندے فورا آگے بڑھ کر مداری کو دعائیں دے کرپچھلی خوراک کے فوائد بتا کردوائی خرید لیتے ہیں یہ لوگ اسی مداری کے اپنے بندے ہوتے ہیں جو تماشائی بن کر واردات کرتے ہیں انہی کے دیکھا دیکھی مجمع سے کچھ بندے بھی خریدنے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں ۔۔۔
کمپنی رجسٹرڈ کرنا کون سا مشکل کام ہے، ایف بی آر میں کمپنی رجسٹرڈ کروانا اور کاغذات بنوانا کون سا انوکھا اور مشکل کام ہے۔۔۔
کاغذون کے بنڈل بنا کر لوگوں کو گمراہ کرنا اور ثبوت کے طور پراپنی ہی فراڈ کمپنی کے بیسیوں لوگوں کی پروفائلز دکھا کر مطمئن کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔۔۔
ان کا طریقہ واردات یہ ہوتا ہے کہ آپ کی دی گئی رقم میں سے ہی چند ماہ آپ کو پیسے واپس کرتے ہیں تاکہ آپ کا اعتماد مزید پختہ ہو اور آپ دس مزید بندوں کی گمراہی کا سبب بنیں مزید انویسٹمنٹ لانے میں معاون ثابت ہوں۔۔۔
اور اکثر ان کا یہی گُر کارگر ثابت ہوتا ہے جب ایک بندے کو ایک دو ماہ منافع ملے تو اور مارکیٹنگ کا سبب بنتا ہے اپنے آس پاس اردگرد کے مزید بندوں کو بھی قائل کر لیتا ہے کہ یہ جگہ فٹ ہے یہاں پیسہ لگاؤ مجھے منافع مل رہا ہے آپ کو بھی ملے گا۔۔۔
اور اسی طرح سینہ در سینہ بات پھیلتی ہے اور لوگوں اپنی جمع پونجیاں ہاتھوں میں لئے ان فراڈیوں میں قدموں میں دان کر دیتے ہیں۔۔۔
سابقہ تمام کیسز کو چیک کریں اور بغور جائزہ لیں تو آپ کو سب فراڈ معاملات میں یہی ایک چیز کامن ملے گی جس کالوگ شکار ہوتے ہیں بس ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی کنویں میں گرتے جاتے ہیں۔۔۔
ــــــــــــــــــــ
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسی کمپنیوں پر ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا یہ لوگ پکڑے کیوں نہیں جاتے۔۔۔؟
تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ فراڈی لوگ بہت گہری گیم کھیلتے ہیں یہ لوگ باقاعدہ لمبا عرصہ پلاننگ کرتے ہیں یہ اداروں کو رشوت دے کر اپنی فیک کمپنی فرضی بزنس پر رجسٹرڈ کروا لیتے ہیں کاغذات میں ہیر پھیر کروا کر ادارے میں موجود کرپٹ عناصر کو بھاری رقم دے کر اپنا کام نکلوا لیتے ہیں۔۔۔
پولیس کے رشوت خور لوگ ان کی باقاعدہ رہنمائی اور پشت پناہی کرتے ہیں اداروں میں موجود کالی بھیڑیں ان کو مکمل سپورٹ کرتی ہیں جھوٹے وکلاء ان کے کیسز کو باریک بینی سے چھان بین کر کے قانونی راہیں ہموار کر دیتے ہیں۔۔۔جب سب طرف سے مکمل تعاون ہوجاتا ہے تو یہ بھیڑیئے مکمل تیاری سے ہلا بول دیتے ہیں ۔۔۔
ان کا شکار ہوتے ہیں راتوں رات امیر بننے کے خواب دیکھنے والے، عام معصوم لوگ، غریب خاندان، سست اور کاہل نوجوان، لالچی لوگ ان کے جال میں پھنس کر اپنا سب کچھ برباد کر جاتے ہیں۔۔۔
ہر بندے کی نفسیات ہوتی ہے کہ اسے کوئی بھروسہ اور اعتماد دلائے اسے کوئی کہہ دے کہ تم فائدے میں جارہے ہو یہ سن کر بندہ ہلکا ہوجاتا ہے اور مکمل اطمینان کر لیتا ہے کہ اس کی سمت درست ہے۔۔۔
ایسے بندے پر نصیحت اثر نہیں کرتی سیدھا راستہ دکھانے والا اپنادشمن لگتا ہے اس راستے سے روکنے والا بدخواہ محسوس ہوتا ہے ۔۔۔
ان کو سمجھ تب آتی ہے جب ان کے ساتھ ہاتھ ہوجاتا ہے جب سب کچھ لُٹ جاتا ہے تو پھر افسوس اور پچھتاوا ہوتا ہے کہ کاش بات مان لی جاتی۔۔۔
ــــــــــــــــــــ
یاد رکھیں۔۔۔
جس کام پر آپ کی نگرانی نہیں۔۔۔ جس کام کی آپ کو مکمل معلومات نہیں۔۔۔ جس کام پر آپ دلی طور پر مطمئن نہیں ۔۔۔ جس کام کی ہر ایرا غیرا تعریفیں کر رہا ہو۔۔۔ تو اس کام سے چوکس ہوجائیں اور اپنا دامن بچائیں۔۔۔ جو چیز عقل تسلیم نہ کرے۔۔۔ جو بات قانون سے میچ نہ کھاتی ہو عمومی معاملات سے ہم آہنگ نہ ہو اس سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی آگاہ کریں۔۔۔
جو بھی کام کریں جس کام بھی پلان بنے اور جوکرنا چاہیں اس سے قبل چار پانچ مخلص بندوں سے مشورہ ضرو ر کریں۔۔۔ سمجھدار اور فیلڈ کو سمجھنے والے دو چار بندوں سے اس بابت معلومات ضرور لیں۔۔۔ بزنس کو سمجھنے والےماہرین کی رائے ضرور لیں۔۔۔
اپنے ہر فیصلے کی نظرثانی ضرور کریں۔۔۔ کچھ بھی کرنے سے قبل استخارہ اور مشاورت ضرور کریں۔۔۔
صرف کچھ وقت سنجیدگی سے سوچنے اور نظرثانی سے آپ بہت بڑے حادثات اور نقصان سے بچ سکتے ہیں۔۔۔
اللہ رب العزت ہم سب کے مال و جان کی حادثات اور نقصانات سے حفاظت فرمائے
بشکریہ: رہنمائ
انتخاب
Sanaullah Khan Ahsan
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...