"مسلمانوں کا عروج و زوال "
(1) جب لگتا کہ مسلمان زوال پزیرہوکرختم ہی ہوجائیں گے۔ تب کوئی نا کوئی غیر مسلم قوم مسلمان ہوجاتی، مسلمان پہلے سے بھی زیادہ طاقت پکڑجاتے۔
(2) مسلمان کو اس وقت کمزور ہونا شروع ہو گئے جب کسی غیر مسلم قوم نے دین اسلام قبول نہ کیا۔
ل
(3) مسلمانوں کے سیاسی نظام میں ضعف شروع ہوا تو مسلمانوں کے انفرادی اور اجتماعی کردار میں کمزوی آنا شروع ہو گئی۔
(4) قوموں کا انفرادی اور اجتماعی کیریکٹر سیاسی نظام کے سانچے میں بنتا اورڈھلتا ہے۔ دعوت سے چند افراد تو نیک اعمال ہوسکتےہیں
لیکن پورے معاشرہ کی اصلاح ہمیشہ اچھے سیاسی نظام میں ہوتی ہے۔ جہاں کہیں ملکوں میں قوموں کا اچھا کریکٹر نظر آتا ہے۔ وہاں حکمران طبقہ ریاستی نظام کو جتنا بہتر کرتے گئے اتنا ہی قوم کا کریکٹر بہتر سے بہتر ہوتا گیا۔
(5) مسلمانوں کے سیاسی نظام کو پہلا جھٹکا تب لگا۔ جب خلافت کو ملکوکیت میں بدل دیا گیا۔
(6) خالص عرب خلافت ختم ہوئی تو عباسیہ خلافت عربی وعجمی طاقت کا مجموعہ تھی۔بوامیہ کے دور میں فتوحات زیادہ ہوئیں۔ عباسی دور میں علوم وفنون میں زیادہ ترقی ہوئی۔
(7) جب عباسی خلافت میں ضعف کے آثار شروع ہوئے تو ترک قوم کا اثر ونفوذ بڑھنا شروع ہو گیا۔ بالآخر عثمانیہ سلطنت قائم ہوگئی۔
(8)خلافت عثمانیہ جب تک طاقت میں رہی، مسلمانوں کے انفرادی اور اجتماعی کیریکٹر دوسری اقوام سے بہت زیادہ بہتر تھا۔
یورپ کے زیادہ تر ملک عثمانیہ سلطنت کے زیر نگیں ہوچکے تھے۔
( 9) . صلیبیوں نے اندازہ لگا لیا تھا جب تک مسلمانوں کے سیاسی نظام کو کمزور نہیں کیا جاتا ، مسلمانوں کو شکست دینا ناممکن ہے۔
عثمانیہ سلطنت میں ضعف شروع ہوا تو ۔۔۔۔
المیہ یہ ہوا کہ زوال خلافت عثمانیہ کے دوران کسی دوسری قوم نے خلاء کو پُر نہ کیا۔
( 10). مسلمانوں کے سیاسی نظام کو صلیبیوں نےکمزور اور توڑا ۔
جس قوم نے مسلمانوں کے سیاسی نظام کو کمزور کیا اور توڑا۔ آج زیادہ تر مسلمان ممالک انہی سے اسلحہ خریدتے ہیں۔ خریدے ہوئے اسلحہ سے کوئی جنگ جیتی نہیں جا سکتی۔
(11) . امریکہ نےساٹھ سالوں سے پاکستان پر بہت زیادہ اثر ونفوذ حاصل کر لیا تھا۔ پاکستان کو اندرونی طور پر کمزور بنا کر ختم کرنے کے منصوبے بنائے گئے۔
اسی طرح سوویت یونین کو ختم کیا گیا تھا۔ افغانستان میں روس کی شکست کے بعد امریکہ , پاکستان کے بارے پیشگوئیاں کرنے لگا پاکستان دنیا کے نقشے سے ختم ہو جائے گا۔1990 میں کہا کہ 1995 میں 1995 کہا 2000 میں، آخری بار پیشگوئی کی کہ 2015 میں ختم ہو جائے گا ۔
اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پاک آرمی پر اصلی دشمن کی اصلیت آشکار ہو چکی ہے۔
(12) . ترکی امریکہ کے اثرات سے نکل کر بڑی تیزی کے ساتھ آزادی حاصل کرتا جارہا ہے۔
( 13) .امریکہ، برطانیہ اوراسرائیل پاکستان کو اندرونی کمزور بنا کر توڑنا چاہتے ہیں۔
( 14) قدرت کا قانون ہے کہ جس کے دشمن زیادہ ہوں وہ طاقت پکڑے گا یا پھر ختم ہو جائے گا۔
اللّٰہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہمارے سنجیدہ حلقوں کو ہوش آگیا ہے۔
( 15) ۔صلیبیوں نے خیال کیا کہ جب تک مسلمانوں کے سیاسی نظام کو کمزور نہیں کیا جاتا ، مسلمانوں کو شکست دینا ناممکن ہے۔
عثمانیہ سلطنت میں ضعف شروع ہوا تو ۔۔۔۔
المیہ یہ ہوا کہ زوال خلافت عثمانیہ کے دوران کسی دوسری قوم نے خلاء کو پُر نہ کیا۔
( 16). جب سے کسی تازہ دم غیر مسلم قوم نے اسلام قبول نہ کیا اس وقت سے مسلمانوں کا زوال شروع ہوا ۔۔ مسلمان صرف کردار اور دعوت کو میدان عمل بنا لیں تو زوال کو عروج میں بدل سکتے ہیں۔
(17) امریکہ سمجھتا ہے کہ دنیا میں جو وہ چاہے کرے لیکن نہیں کائنات کا ایک خالق اور مالک بھی ہے۔ جب کوئی قوم حد سے زیادہ سرکش ہو جائے تو اللہ تعالیٰ نئی قوم کو طاقت دیتے ہیں۔ چین کی معیشت کا حجم تیزی سے بڑھتا جارہا ہے۔
(18) ۔ اللّٰہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ پاک آرمی اور قوم کو بہت خوب سمجھ آگئی ہے کہ اصلی دشمن تو امریکہ اور اسرائیل ہے.
امریکہ و برطانیہ اور اسرائیل چاہتے ہیں کہ پاکستان کے وجود کو دنیا کی صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے۔
کیونکہ علاقے میں انڈیا کو اپنا مہرہ بنا کر، چین کو یکسوئی سے کاؤنٹر کیا جائے۔
امریکہ نےاپنے مقاصد کے حصول کے لیے، انڈیا کو اپنا اتحادی بنا لیا ہے۔
مسلمان قوم کو جاننا چاہیے کہ مسلمانوں کا اصلی دشمن امریکہ اور اسرائیل ہے۔
پاکستان کے لیے بھی ایک نیک شگون ہے کہ امریکہ نے پاکستان کی بجائے انڈیا کو اپنا مہرہ بنا لیا ہے۔
اللّٰہ تعالیٰ کا قانون ہے اور جس کے دشمن زیادہ ہوں وہ طاقت پکڑے گا۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“