آج – ٣١ ؍جولائی ١٨٨٠
اردو ہندی کے مشہور ناول و افسانہ نگار اور انشائیہ پرداز” منشی پریم چند “ کا جنم دن…
پریم چند اصلی نام دھنپت رائے سریواستو ہے، لیکن ادبی دنیا میں پریم چند کے نام سے مشہور ہیں۔ وہ ٣١ ؍جولائی ١٨٨٠ء میں منشی عجائب لال کے ہاں ضلع وارانسی مرٹھوا کے گاؤں لمہی میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ایک ڈاک خانے میں کلرک تھے۔ پریم چند ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ نے تقریباً سات آٹھ برس فارسی پڑھنے کے بعد انگریزی تعلیم شروع کی۔ پندرہ سال کی عمر میں شادی ہو گئی۔ ایک سال بعد والد کا انتقال ہو گیا۔ اس وقت آٹھویں جماعت میں پڑھتے تھے۔ پورے گھر بار کا بوجھ آپ پ رہی پڑ گیا۔ فکر معاش نے زیادہ پریشان کیا تو لڑکوں کو بطور ٹیوٹر پڑھانے لگے اور میٹرک پاس کرنے کے بعد محکمہ تعلیم میں ملازم ہو گئے۔ اسی دوران میں بی۔ اے کی ڈگری حاصل کی۔
پریم چند کو ابتدا سے ہی کہانیاں پڑھنے اور سننے کا شوق تھا اور یہی شوق چھوٹے چھوٹے افسانے لکھنے کا باعث بنا۔ ان کی باقاعدہ ادبی زندگی کا آغاز 1901ء سے ہوا۔ جب آپ نے رسالہ (زمانہ) کانپور میں مضامین لکھنے شروع کیے۔ اول اول مختصر افسانے لکھے اور پھر ناول لیکن مختصرافسانہ نویسی کی طرح ناول نگاری میں بھی ان کے قلم نے چار چاند لگا دیئے۔ انہوں نے ناول اور افسانے کے علاوہ چند ایک ڈرامے بھی یادگار چھوڑے ہیں۔
پریم چند مہاتما گاندھی کی تحریک سے متاثر ہوئے اور ملازمت سے استعفا دے دیاتھا۔ وہ دل و جان سے ملک کی آزادی کے یے لڑنا چاہتے تھے۔ لیکن اپنی مجبوریوں کی بنا پر کسی تحریک میں عملی حصہ نہ لے سکے۔ پریم چند کو اردو ہندی دونوں زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ ٨ ؍اکتوبر ١٩٣٦ء کو بنارس میں ان کا انتقال ہوا۔
⬅ افسانوی مجموعے ➡
سوزِ وطن، پریم پچیسی، پریم بتیسی، خاکِ پروانہ،خواب و خیال، فردوسِ خیال، پریم چالیس،آخری تحفہ، زادِ راہ، واردات،دودھ کی قیمت
بھارت کے سرکاری ادارے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے پریم چند کی ہر طرح کی نگارشات کو 200 جلدوں میں شائع کیا ہے۔
♡■ پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ ■♡