ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے اخلاق کے علمبرداروں ' قانون کے علمبرداروں اور سیاست کے علمبرداروں کا اپنا اپنا کردار ھوتا ھے۔ کسی ایک علمبردار کے کردار کے ناقص ھونے سے ناقص اثرات براہِ راست ملک اور عوام پر پڑتے ھیں۔ خاص طور پر اخلاق اور قانون کے علمبرداروں کا کردار ناقص ھونے سے ملک تباہ اور عوام برباد ھو جاتی ھے۔
اخلاق کے علمبرداروں کو اخلاق کے اور قانون کے علمبرداروں کو قانون کے دائرے سے نکل کر امور انجام نہیں دینے چاھئیں۔ کیونکہ پھر سیاست کا دائرہ شروع ھوجاتا ھے اور سیاست کا دائرہ اخلاق اور قانون کا نہیں طاقت کا دائرہ ھوتا ھے۔ سیاست کے دائرے میں امور عوامی طاقت سے ھی انجام پاتے ھیں۔
دنیا بھر میں سیاست کے علمبردار عوامی طاقت کے دائرے میں رہ کر امور انجام دیتے ھیں۔ سیاست کے علمبرداروں کے عوامی طاقت کے دائرے سے نکل کر امور انجام دینے سے اخلاق اور قانون کا دائرہ شروع ھوجاتا ھے۔ اس لیے سیاستدان پھر سیاستدان نہیں رھتے۔ اخلاق کے علمبردار یا قانون کے علمبردار بن جاتے ھیں۔
عوام کی حمایت صرف سیاستدانوں کو ھی نہیں اخلاق کے علمبرداروں اور قانون کے علمبرداروں کو بھی حاصل ھوتی ھے۔ لیکن اخلاق کے علمبرداروں اور قانون کے علمبرداروں کو عوام کی حمایت اس وقت ھی حاصل ھوتی ھے جب اخلاق کے علمبردار اخلاق کے اور قانون کے علمبردار قانون کے دائرے میں رہ کر امور انجام دیں۔
اخلاق کے علمبرداروں اور قانون کے علمبرداروں کو عوام کی حمایت حاصل ھونے سے اخلاق کے علمبردار اور قانون کے علمبردار اپنے امور بے خوف و خطر اور بہتر طور پر انجام دیتے ھیں۔ جس کی وجہ سے سیاست کے علمبردار عوامی طاقت کے دائرے میں اپنے سیاسی امور اخلاق اور قانون کے مطابق انجام دینے پر مجبور رھتے ھیں۔ کیونکہ اخلاق اور قانون کے مطابق امور انجام نہ دینے کی صورت میں عوامی حمایت سے محروم ھونا پڑتا ھے۔
اخلاق کے علمبرداروں کے اخلاق کے اور قانون کے علمبرداروں کے قانون کے دائرے سے نکل کر امور انجام دینے کی وجہ سے اخلاق کے علمبرداروں اور قانون کے علمبرداروں کو عوام کی حمایت سے محروم ھونا پڑتا ھے۔ جس کی وجہ سے سیاست کے علمبرداروں کو عوامی طاقت کے دائرے میں اپنے سیاسی امور اخلاق اور قانون سے بالاتر رہ کر انجام دینے کا موقع مل جاتا ھے۔ اس لیے ملک میں افراتفری اور عوام میں انتشار پیدا ھوجاتا ھے۔ جس سے ملک تباہ اور عوام برباد ھو جاتی ھے۔