(Last Updated On: )
مجھے بہت یاد آتا ہے
تیرا چھت پر ننگے پاؤں آنا
میرا انتظار کرنا
مجھے دیکھ کر چُھپ جانا
چوری سے پھر دیکھنا
اور ہنستے رہنا
وہ اشاروں سے باتیں کرنا
مجھے بہت یاد آتا ہے
آئینے سے میری آنکھوں میں لشکارے ڈالنا
اور پھر اُس میں اپنی زُلفیں سنوارنا
تیری کُھلی زُلفوں کا نطارہ کرنا
تیری گہری آنکھوں کے ڈوروں میں خود کو دیکھنا
مجھے بہت یاد آتا ہے
تیرے ہونٹوں پہ مسکراہٹ کو بار بار دیکھنے کے لیے
خود کو دیوانہ بنائے رکھنا
اپنے دل کو جلائے رکھنا
اور تیرا جاتے ہوئے یہ کہنا
اپنا بہت خیال رکھنا
مجھے بہت یاد آتا ہے
محبت ہونے کے باوجود
تیرا انجان بنے رہنا
مجھے بہت یاد آتا ہے