حسن سدپارہ
پیدائش: 3 اپریل 1963ء
وفات: 21 نومبر 2016ء
حسن سدپارہ، سدپارہ گاؤں، سکردو کے رہنے والے پاکستانی کوہ پیما ہیں جنھوں نے آٹھ ہزاری جن میں ماؤنٹ ایورسٹ سمیت کے ٹو ،گاشر برم -1، گاشر برم -2، نانگا پربت، بروڈ پیک کو سر کیا ہے۔
حسن سدپارہ کا تعلق سکردو سے کچھ فاصلے پر واقع سدپارہ گاؤں سے تھا اور انھوں نے کوہ پیمائی کا آغاز 1994 میں کیا تھا اور سنہ 1999 سے پیشہ وارانہ کوہ پیمائی شروع کی تھی۔
سنہ 2007 تک انہوں نے پاکستان میں واقع آٹھ ہزار میٹر سے بلند پانچ چوٹیاں آکسیجن کی مدد کے بغیر سر کر لی تھیں۔
کوہ پیمائی میں اعلٰی کارکردگی پر حکومتِ پاکستان نے حسن سدپارہ کو سنہ 2008 میں تمغۂ حسن ِ کارکردگی سے بھی نوازا تھا۔
حسن سدپارہ نے سنہ 2007 تک پاکستان میں واقع آٹھ ہزار میٹر سے بلند پانچ چوٹیاں آکسیجن کی مدد کے بغیر سر کر لی تھیں۔
حسن سدپارہ نے سنہ 1999 میں قاتل پہاڑ کے نام سے پہچانے جانے والے نانگا پربت، سنہ 2004 میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو، سنہ 2006 میں گیشا برم ون اور گیشا برم ٹو جبکہ 2007 میں 'براڈ پیک' کو سر کیا۔
براڈ پیک سر کرنے کے بعد، حسن نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ " اگر مجھے تعاون حاصل ہو تو میں فخر سے اپنا جھنڈا ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی تک لے کر جاؤں " اور چار سال بعد حسن سدپارہ کا یہ خواب اس وقت پورا ہوا جب مئی 2011 میں حسن نے ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچ کر یہ پہاڑ سر کرنے والے دوسرے پاکستانی بنے۔
پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے حسن سدپارہ کی عمر 53 برس تھی اور وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ حسن سدپارہ کا انتقال 21 نومبر 2016 کو راولپنڈی میں ھوا-