ملئیے فطرت کے ایک شاہکار سے جو " نچ کے یار مناتا ہے" .
سپائیڈر کی کوئی 45000 اقسام دریافت ہوچکی ہیں۔ انہیں مختلف جسمانی خدوحال کی وجہ سے مختلف خاندانوں اور گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ سپائیڈر کا ایسا خاندان جس کی آٹھ آنکھیں ایک ہی ترتیب میں لگی ہوں انہیں Jumping Spider کہتے ہیں۔ اسی خاندان کے ایک گروہ کو جسکی دم مور کی دم کی طرح رنگین ہو اسے Peacock Spider کہا جاتا ہے۔ ان کی کوئی 87 اقسام اب تک دریافت ہوچکی ہیں اور مذید ہورہی ہیں۔
اس طرح کے مکڑے صرف آسٹریلیا میں پائے جاتے ہیں. Peacock Jumping Spiders ایک طاق میں بیٹھ کر شکار کا انتظار کرتے اور پھر موقع پاتے ہی اس پر جھپٹتے ہیں لیکن ان کا سب سے دلچسپ کھیل ان کا مادہ سے ملاپ ہے۔
یہ چاول کے دانے جتنا ننھا سا مجنوں مادہ کو دیکھتے ہی مور کی طرح دم پھیلا کر اور دو ٹانگیں ہوا میں لہرا کر ایک زبردست ڈانس پیش کرتا ہے۔ یہ ڈانس کچھ دیر چلتا رہتا ہے اور مادہ اسے دیکھ کر لطف اندوز ہوتی ہے اور اسکے پیچھے پیچھے آتی ہے۔ یہ ادھر ادھر چھلانگیں لگا کر بھاگتا ہے اور ڈانس جاری رکھتا ہے اور موقع پاتے ہی یہ مادہ سے ملاپ حاصل کرلیتا ہے جو تھوڑی دیر جاری رہتا ہے۔ لیکن جیسا کہ مکڑیوں کے بارے میں مشہور ہے ۔ مادہ جسامت میں اس سے کافی بڑی ہوتی ہے اور ملاپ کے فوری بعد سپائیڈر کو مار ڈالتی ہے تاکہ اس کو بطور خوراک خود کھائے اور اپنے آنے والے بچوں کے لئے سنبھال کر رکھے۔ فطرت کا ایک سچا عاشق ہے جو زندگی میں ایک بار ملاپ کرتا ہے اور اسکے بعد موت کو گلے لگا لیتا ہے۔
“