پہلی دفعہ سوچا تھا کہ چل چلاو کا وقت ہے ہم بھی محبت کا دن ہی منا لیتے ہیں ۔ پھر سوچا محبت کا دن منانے والوں کا تو ایک سیلاب ٹھاٹھیں مارتا آ رہا ہے یہ نہ ہو ہمہارے حصہ میں کوئی لہر ہی نہ آئے لہذا بہتر ہے پہلے سے ہی انتظام کر لیا جائے ۔ یہی سوچ کر ہم نے ایک پوسٹ لگائی۔
" جس نے میرے ساتھ جمعہ منانا ہے ابھی کال کر لے "
کیونکہ محبت کادن 14 فروری بروز جمعہ کو آرہا تھا تو میں نے " محبت کا دن منانا " کے بجائے لکھ دیا جس نے میرے ساتھ"جمعہ" منانا ہے ، بس یہی غلطی ہوگئی میں نے محبت کے دن کو ذرا پاک محبت بنانا چاہا تھا ۔
پوسٹ لگانے کی دیر تھی مولوی حضرات کے بمع داڑھیوں کی تصاویر کے پیغامات ان بکس میں آنے شروع ہو گئے کچھ نے تو مختلف آیات بھی ساتھ سینڈ کردیں کہ آتے ہوئے راستے میں یہ پڑھتے آنا ، ایک نے لکھا شیطان تم کو روکے گا مگر تم نے رکنا نہیں بس یہ آیات پڑھتے میری طرف چلتے آنا ہے ۔۔ ایک دو نے تو یہ لکھ دیا کہ اگر تم نہیں آسکتے تو ہم یہی آیات پڑھتے تمہارے گھر آجائیں گے ۔
وہ تو شکر ہوا مجھے میرے ڈاکٹر نے بچا لیا اور کہنے لگا
" تم کو ہتا ہے دنیا میں اس وقت "کرونا وائرس " پھیلا ہوا ہے اور سویڈن کی کرنسی کا نام بھی کرونا ہے لہذا سویڈن میں اس وائرس کے پھیلنے کے بہت چانس ہیں ، احتیاط ضروری ہے تم اس سال محبت کا دن نہ منانا اور اگر بہت مجبوری ہو تو خود بھی ماسک پہننا اور اپنے ساتھی کو بھی ماسک پہنانا۔
میں نے گھر آتے ہی جن جن حضرات نے بمع اپنی داڑھیوں والی تصاویر اور آیات سمیت ان بکس میں پیغامات سینڈ کیے تھے ان کو یہ تصاویر بھیج دی ۔
یہ پھول میری ان دوستوں کے ہیں جنہوں نے اپنا اور میرا نام لکھ کر میرے ساتھ محبت کا دن منایا ہے ۔
ان کے ناموں کو میں نے رنگوں کے ماسک سے ڈھانپ دیا ہے
ورنہ ان کے اور میرے گھر میں ایک مختلف وائرس پھیل جانا تھا ۔
دنیا کے تمام انسانوں کو " محبت کا دن " مبارک ہو
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...