مرچوں کے مسائل
۔۔۔۔۔5۔۔۔۔
بِسمِ اللّہِ الرّحمٰنِ الرّ حِیم
تعارف:
اس بیماری کو انگلش میں Cercospora leaf Spotکہتے ہیں جس کی وجہ سے پتوں پر دھبے بن جاتے ہیں اور پتے پیلے ہو کر نیچے گر جاتے ہیں اب اس پر تفصیل سے بات کرتے ہیں۔
علامات:
۱۔پتوں پر گول گول نشانات ظاہر ہوتے ہیں جو سائز میں ایک سینٹی میٹر ڈایا میٹر تک سائز کر جاتے ہیں۔
۲۔یہ نشانات درمیان سے ہلکے سُرمئی اور باہر سے گہرے بھورے رنگ کے ہوتے ہیں۔
۳۔اور جب یہ بیماری پھیلتی ہے تو یہ نشانات رِنگ کی شکل اختیار کر جاتے ہیں اور باہر سے پِلاہٹ پھیلی ہوئی نظر آتی ہے۔
۴۔اس طرح جب پلاہٹ پھیل جاتی ہے تو پتے کی وہ جگہ جو بیماری سے متاثر ہوتی ہے وہ مینڈک کی آنکھ کی طرح نظر آتی ہے۔
۵۔جب بہت زیادہ نمی ہو اس وقت اگر آپ کسی لینز کے ساتھ پتوں پر غور سے دیکھیں تو اس کے ہلکے ہلکے سپورز پتوں پر پھیلے ہوئے نظر آئیں گے۔
۶۔پتوں پر موجود نشان جو ظاہر ہوتا ہے وہ درمیان سے خوشک ہوتا ہے اور جیسے جیسے وقت گزرتا ہے وہاں سے وہ خوشک حصہ گر جاتا ہے اور پتے میں اس جگہ سوراخ ہو جاتا ہے۔
۷۔جب یہ نشانات سائز میں بڑھتے ہیں تو پتے پیلے ہو کر گر جاتے ہیں اور گیلے بھی ہو جاتے ہیں اور پھل گرمی برداشت نہیں کرپاتا اس طرح پھل پر بھی سورج کی روشنی براہِ راست پڑنے کی وجہ سے نشانات پڑ جاتے ہیں۔
ماحول:
وہ ماحول جس میں یہ بیماری پیدا ہوتی ہے۔
۱۔یہ بیماری بیج کے اندر یا بیج کے اوپر لگے فنگس کے بہت ہی چھوٹے چھوٹے جراثوموں سے پھیلتی ہے۔
۲۔اس طرح یہ بیمادی پُرانے گرے پتوں کے اوپر موجود فنگس کے چھوٹے چھوٹے جراثوموں سے پھیلتی ہے۔
۳۔یہ فنگس ایک سال پُرانی فصل کی گلی سڑی ڈھیریوں سے بھی پھیل جاتی ہے۔
۴۔اس فنگس کو پھیلنے کیلئے پانی کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے جب بہت زیادہ شبنم پڑ رہی ہو یا بارش ہو تو اکثر کیڑے اور ہوا بھی اسے مزید پھیلنے میں مدد دیتے ہیں اور ان جراثیم کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہیں۔
۵۔جب درجہ حرارت بیس سے پچیس ڈگری سینٹی گریڈ ہو اور فصل میں نمی بھی ہو تو یہ فنگس شدید حملہ کرتی ہے۔
۶۔اور جب درجہ حرارت پانچ سے کم اور ۳۵سے زیادہ ہو تو یہ فنگس بہت کم پھیلتی ہے۔
۷۔فصل میں جڑیبوٹیوں، پودوں کے پتوں کے ایک دوسرے کے ساتھ ملنے،بارش،اور کیڑوں سے یہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتی ہے۔
کلچرل اور بائیو لوجیکل حل:
۱۔بیماری سے پاک بیج اور نرسری لگائیں۔
۲۔وہ پودے یا پھل جن پر یہ بیماری نظر آئے اسے فوراً فصل سے نکال دیں اور کہیں دفن کر دیں تا کے یہ بیماری مزید نا پھیل سکے۔
۳۔فصل کو اوپر سے پانی دینے سے پرہیز کریں اور زیادہ دیر فصل میں نمی نا رہنے دیں اس طرح بیماری پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
۴۔فصل میں ہوا کا اخراج ممکن بنائیں۔
۵۔جیسے ہی فصل ہارویسٹ ہو جائے فصل کے متاثرہ خُلیات کو تلف کر دیں
۶۔فصلوں کا ہیر پھیر کم از کم دو سال کیلے ضرور رکھیں۔
کیمیکل حل:
۱۔ فصل پر Chlorothalnilدو گرام پر لیٹر پانی کے حساب سے سپرے کر سکتے ہیں۔
نوٹ: اسے حفاظتی سپرے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پانچ سے سات دن کے وقفے سے
۲۔کاپر ہائیڈرو آکسائیڈ دو سے تین گرام پر لیٹر پانی کے حساب سے سپرے کر سکتے ہیں
نوٹ: اسے بھی حفاظتی سپرے کے طور پر سپرے کیا جا سکتا ہے۔
۳۔ اور Trifloxystrobin+Tebuconazole ایک گرام پر لیٹر کے حساب سے سپرے کر سکتے ہیں۔
نوٹ: جب بیماری فصل میں نظر آئے تو اس کا سپرے کر یں۔
نوٹ: کسی بھی کیمیکل کو دوسرے کے ساتھ ملانے سے پہلے لیبل پر لکھی ہدایات ضرور پڑھ لیں۔
منجانب: کسان گھر