’’مرچوں کے مسائل‘‘
’’۔12‘‘
’’بِسمِ اللّہِ الرّحمٰنِ الرّحِیم‘‘
تعارف:
اس بیماری کو انگلش میں
Powdery mildew of pepper
کہتے ہیں اور اردو میں ہم اسے ’’پتوں پر سفید اور بھورے پوڈر نما دھبوں کا ظاہر ہونا‘‘ کہیں گے۔
علامات:
۱۔اس فنگس کی بیماری کو نشونما کرنے کیلیے زندہ پودوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ فنگس صرف اور صرف مرچوں کےپتوں کو متاثر کرتی ہے تنوں اور پھل کو متاثر نہیں کرتی۔
۲۔ابتدائی مراحل میں اسے دیکھنا ہو تو پودوں کے پُرانے پتوں کو الٹا کر کے دیکھیں تو سفیداور سرمئی رنگ کا پوڈر سا چپکا ہوا نظر آئے گا۔
۳۔پتے کو اگر اندر سے بغور دیکھیں تو اس کے خلیات میں سفید سے پیچیز یا نشانات نظر آئیں گے جیسے ہم کسی چیز کو روشنی دے کر اس میں دیکھتے ہیں ویسے پتا توڑ کر اس میں اندھیرے میں روشنی ڈال کے دیکھا جا سکتا ہے۔
۴۔جیسے جیسے وقت گزرتا ہے پتے کے اندر کے نشانات کچھ تو بھورے ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور کچھ سفید۔
۵۔پتے کا اوپر والا حصہ بظاہر ٹھیک نظر آتا ہے اور نیچے والے حصے پر اس فنگس کی کلونیاں بنی ہوئی ہوتی ہیں جیسے جیسے بیماری بڑھتی ہے پتا اوپر سے چھوٹے چھوٹے پیلے سے دھبے ظاہر کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اور پوڈری ملڈیو کو آسانی سے پتوں کو پکڑ کر دیکھا جا سکتا ہے۔
۶۔جب یہ نشانات زیادہ پھیل جاتے ہیں تو پتے گر جاتے ہیں ساتھ ہی پودہ مر جاتا ہے۔
ماحول:
۱۔یہ فنگس پورا سال مرچوں کے پودوں پر گھوم پھر رہی ہوتی ہے یا کسی اور زندہ مہمان پودت پر۔
۲۔مزید اس فنگس کو پودوں کے بیج پر نہیں دیکھا گیا ۔
۳۔یہ بیماری اس وقت زور پکڑتی ہے جب راتیں لمبی لمبی ہوں یو دن بڑے ہوں اور پتوں پر نمی رہتی ہو اور ساتھ ہی موسم گرم سرد ہو رہا ہو تو اس کی نشونما ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
۴۔اس فنگس کے جراثیم 25 C درجہ حرارت، ہوا میں خشکی 80% سے کم، اور نمی 85% رات کے وقت پڑ رہی ہو تو یہ بہت تیزی سے پھیلتی ہے۔
۵۔25 C درجہ حرارت اس کیلئے بہت ہی پسندیدہ درجہ حرارت ہے جس میں یہ بہت زیادہ پھیلتی ہے اس کے بعد 18 سے 20 C اس سےکم سمجھا جاتا ہے۔
۶۔چھوٹے پودے کم متاثر ہوتے ہیں با نسبت بڑے پودوں کے
۷۔پودوں کے درمیان فاصلہ کم ہونا،نائٹروجن کا زیادہ استعمال کرنا جس سے پودوں کی گروتھ زیادہ بڑھ جائے اس بیماری کے پھیلنے میں اور پیدا ہونے میں مدد دیتا ہے۔
کلچرل اور بیالوجیکل حل:
۱۔فصل اوپن ہو یا گرین ہاؤس میں یا پھر کسی بھی کنٹرول ماحول میں اس میں باہر سے آنے والے لوگوں کو زیادہ داخل مت ہونے دیں۔
۲۔فصل کے قریب موجود جڑیبوٹیوں کو تلف کر دیں۔
۳۔ فصل میں ہوا کا مناسب اخراج رکھیں اور زیادہ دیر تک فصل میں نمی نہ رہنے دیں۔
۴۔فصل میں موجود جڑیبوٹیوں کو تلف کر دیں۔
کیمیکل حل:
۱۔Wettable Sulfur تین گرام پر لیٹر کے حساب سے سپرے کریں پھول پر فصل ہو تو اس کا سپرے نا کریں۔
۲۔Dinocap ایک ایم ایل ایک لیٹر پانی کے حساب سے سپرے کریں پانچ سے سات دن کے وقفے سے۔
۳۔Myclobutanil ایک گرام پر لیٹر کے کے حساب سے سپرے کریں بیماری آنے کی صورت میں پانچ سے سات دن کے وقفے سے۔
۴۔Fluzilazole دو ایم ایل دس لیٹر پانی کے حساب سے سپرے کریں اسے بھی حفاظتی سپرے کریں
۵۔Pyraclostrobin+Difimetomorph کا سپرے کریں پانچ ست سات دن کے وقفے سے بیماری کی صورت میں۔
۶۔کاپر آکسی کلورائیڈ کا سپرے پانچ سے سات دن کے وقفے سے کریں۔
۷۔ایزومائیٹ کا سپرے کریں
۸۔ سوات ایگرو کا نینوک سپرے کریں۔
۹۔ریوس سینجنٹا کا سپرے کریں
۱۰۔ میلوڈی ڈیو بائیر کا سپرے کریں
۱۱۔ٹاپس،انٹراکال یا ایلائیٹ کا سپرے کریں۔
نوٹ: تمام زہریں پروڈکٹ پر دی گئی ہدایات کے مطابق استعمال کریں۔
’’ہر قدم کسان کے سنگ‘‘
منجانب: کسان گھر