۱۔
پالش کیے ہوئے چمکدار بوٹ ، استری شدہ اکڑی ہوئی یونیفارم، سلیقے سے بندھی ٹائی۔ سفید رنگت، آنکھوں میں صدیوں پرانے کسی دو نسلی ملاپ کی نیلاہٹ۔
"تم بڑے ہو کر کیا بننا چاہو گے؟ "
"ڈاکٹر"
"ڈاکٹر ہی کیوں؟"
"ڈاکٹر میرے دادا جی کو نہیں بچا سکے۔ میں ایسا ڈاکٹر بنوں گا جو کسی بچے کے دادا کو مرنے نہیں دے گا۔"
اس کی خواہش اور ارادے کی شمعیں اس کی نیلگوں آنکھوں میں روشن تھیں۔ موت کو مات دینے کا ارادہ کوئی معمولی ارادہ تھوڑا ہی تھا۔
۲۔
پالش کیے ہوئے چمکدار جوتے، نفاست سے استری کیا ہوا لباس جس پر اس نے سفید گاون پہن رکھا تھا۔ سفید رنگت، آنکھوں میں وہی مانوس نیلاہٹ۔
"آخر تم ڈاکٹر بن ہی گئے اور تم نے جو ارادہ کیا تھا اس میں بھی کامیاب ہو گئے۔" { میرے سسر کی کامیاب سرجری ہوئی تھی اور یوں ڈاکٹر نے میرے ننھے بیٹے کے دادا کو موت سے بچا لیا تھا۔}
"جی مگر، میں آج آپ کو پہلی بار دیکھ رہا ہوں۔۔۔" ڈاکٹر حیران آنکھوں سے مجھے دیکھ رہا تھا۔
"تمھیں یاد نہیں ہو گا۔ لیکن عرصہ پہلے میں تم سے مل چکی ہوں، جب تم پیشاور کے ایک سکول میں پڑھتے تھے۔"
"اوہ ۔۔۔۔۔ اچھا"
ڈاکٹر جلدی میں تھا، وہ مجھے تعجب سے دیکھتا ہوا دوسرے مریضوں کی طرف متوجہ ہو گیا۔
میری چھوٹی بہن جو اس وقت میرے ساتھ کھڑی تھی اس نے مجھے بازو سے پکڑا اور وارڈ سے نکال کر کوریڈور میں لے آئی۔ اُس نے مجھے جھنجھوڑ ڈالا:
"آپی، آپ کیوں بھول جاتی ہیں بار بار، خدارا ہوش کریں۔ یہ کوئی اور ڈاکٹر ہے۔ گلریز مر چکا ہے۔ اسے دہشت گردوں نے مار دیا تھا، کئی سال پہلے۔"