(Last Updated On: )
مائیکرو کا مطلب ہے چھوٹا اور سیفلی کا مطلب ہے سر تو اس اصطلاح کا مطلب ہوا چھوٹا سر۔ یہ ایک نیورولاجیکل کنڈیشن ہے جس میں ماں کی کوکھ میں ہی یا پیدائش کے بعد بچے کا سر ایورج سے بہت زیادہ یا قدرے چھوٹا رہ جاتا ہے۔ اور پنجاب میں ان بچوں کو زمانہ جاہلیت میں “شاہ دولا پیر کے چوہے” کہا اور مانا جاتا تھا۔
ان کو درباری ملنگ بنا کر ان کے ہاتھ میں کاسہ دے کر سبز کپڑے پہنا کر بھیک منگوائی جاتی تھی۔ یہ پریکٹس اب بھی خال خال دیکھنے کو ملتی ہے۔ لوگ ان کو شاید ولی اللہ سمجھتے ہیں اور ان کو بھیک نہ دینا ان کا دل دکھا کر خود کو کسی مشکل میں ڈالنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ ان سے دعا بھی کرواتے ہیں۔ ان کی دعا میں وہی اثر ہے جو کسی بھی اور شخص کی دعا میں۔ پلیز اس غلط فہمی سے نکالیں خود کو باہر۔
یہ سب جاہلیت ہے۔ ان کا کسی شاہ دولے پیر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ بچے پوری دنیا میں پیدا ہوتے ہیں۔ جن کی وجوہات میں سے چند یہ ہیں۔
1. حاملہ ماں کو متوازن غذا کا میسر نہ ہونا بچوں کی گروتھ پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ جہاں اور مسائل پیدا ہوتے وہیں مائیکرو سیفلی بھی اکثریت میں ماں کو اچھی غذا نہ ملنے سے رونما ہوتا ہے۔
2. جنیٹک یا کروموسومل وجوہات بھی اس کے پیچھے ہو سکتی ہیں۔ جیسے ڈاؤن سنڈروم۔ ڈاؤن سنڈروم بچوں کا سر بھی چھوٹا رہ جاتا ہے۔
3. حمل کے دوران حاملہ لڑکی کو ہونے والے انفیکشنز جیسا کہ زیکا وائرس، rubella, toxoplasmosis, cytomegalovirus, chickenpox وغیرہ
4. دوران حمل بچے کے سر کو آکسیجن کا پورا نہ ملنا اسکی ایک بڑی وجہ بنتا ہے۔ اسی لیے کہتا ہوں کہ اپنا ریگولر سکین ہمیشہ کسی ماہر ریڈیالوجسٹ سے کروایا کریں۔ گائنی ڈاکٹر ریڈیالوجسٹ نہیں ہوتیں۔ وہ الگ ڈاکٹر ہوتے ہیں جو صرف ایکسرے و الٹرا ساؤنڈ ہی کرتے ہیں۔
5. حاملہ لڑکی کو (phenylketonuria (PKU ہونا۔ اس پی کے یو پر پھر کسی دن تفصیلی مضمون لکھوں گا۔
6. بچے کی سر کی ہڈیوں کا وقت سے پہلے آپس میں جڑ جانا جسے ہم craniosynostosis کہتے ہیں۔ آپ دیکھتے ہیں کہ بچہ جب پیدا ہوتا تو اس کے سر کی ہڈیوں ابھی الگ الگ ہوتی ہیں۔ جو بعد میں جڑتی ہیں۔ مائیکرو سیفلی میں وہ جلدی جڑ جاتی ہیں۔ اور سر بڑا ہونے سے رک جاتا ہے۔
اس کے علاوہ کچھ ماحولیاتی عوامل بھی مائیکرو سیفلی کی وجہ بنتے ہیں۔ حاملہ لڑکی کا بہت زیادہ ادویات لینا، شراب یا نشہ آور چیزیں لینا الکوحل کا استعمال بھی اس کی وجہ بن سکتا ہے۔
مائیکرو سیفلی کے ساتھ مسائل کیا ہوتے ہیں؟
ڈویلپمنٹ کے پانچویں ایریاز بولنا، چلنا، سوچنا سمجھنا، اپنے کام خود کرنا، اور سوشلائزیشن میں واضح ڈی لے ہوگا۔ فزیکل گروتھ بھی ایورج سے کم ہوگی۔ یہ بچے عموماً آپ کو مجموعی طور پر دبلے پتلے سے چھوٹے قد کے ہی نظر آتے ہیں۔ سر کے ساتھ قد بھی چھوٹا رہ جاتا ہے جسے Dwarfism کہتے ہیں۔
لرننگ ڈس ابیلیٹیز یا ڈفی کلٹیز ہو سکتی ہیں۔
چلنے پھرنے اور چلنے میں بیلنس قائم کرنے کے مسائل ابتدائی عمر میں کافی شدید ہوتے ہیں۔
بچے بہت زیادہ روتے رہتے ہیں۔ کچھ بچوں کو ڈس فیجیا Dysphagia بھی ہوتا ہے۔ یعنی وہ کوئی چیز نگلنے میں مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔ سماعت سے جزوی یا مکمل محرومی ہو سکتی ہے۔ نظر کم ہو سکتی ہے۔ اور ہائپر ایکٹویٹی ہو سکتی ہے۔ یعنی ایک جگہ ٹک کر نہیں بیٹھیں گے۔ ان کی جان کو سکون نہیں ہوگا۔
کچھ کیسز میں جہاں علامات شدید ہوں۔ ان بچوں کی چند دن یا چند ماہ میں ہی وفات ہو جاتی ہے۔ ہر مائیکرو سیفلی اپنی وجوہات اور ساخت کے اعتبار سے ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔
کچھ مائیکرو سیفلی تو بلکل نارمل زندگی گزارتے ہیں۔ ان کا آئی کیو اور باقی سب کچھ نارمل ہوتا ہے۔ بس سر چھوٹا ہوتا ہے۔
اور اکثریت میں ان بچوں کی زندگی نارمل گزر سکتی ہے۔ ان کو بس رحم اور ترس سے نکال کر تعلیم و تربیت دی جائے۔
جیسے ہی بچہ پیدا ہو تو ہر ماہ اس کے سر کی پیمائش کریں۔ گھر پڑا انچ ٹیپ ہی استعمال کریں اور سینٹی میٹرز میں سر کو ماتھے سے پیچھے کی جانب گول ناپیں۔ اور ایک چارٹ تیار کریں جس پر 36 ماہ تک یہ پریکٹس جاری رکھیں۔ وزن اور قد بھی اس کے ساتھ لکھتے رہیں۔ جہاں کوئی ریڈ فلیگ نظر آئے کہ سر نہیں بڑھ رہا یا قد نہیں بڑھ رہا وزن نہیں بڑھ رہا تو کسی چائلڈ سپیشلسٹ سے ملیں۔
علاج کیا ہے؟
اس کا دنیا بھر میں کوئی علاج نہیں ہے۔ ہاں ان بچوں پر سالہا سال محنت کرکے ہم ان کے معیار زندگی کو بلند اور بہتر کر سکتے ہیں۔ ان کو تعلیم دے سکتے ہیں۔ ان کو کوئی ہنر سکھا سکتے ہیں۔ ان کو کوئی ٹریننگ دے سکتے ہیں۔ اور یہ اپنی زندگی بڑی آسانی سے مالی خود مختار ہوکر گزار سکتے ہیں۔ شادی کرکے بچے پیدا کر سکتے ہیں۔ ہمارے اپنے ادارے سے پاس آؤٹ دو مائیکرو سیفلی بچے بلال اور احمد الحمدللہ کامیاب زندگی گزار رہے ہیں۔ ایک آلو چنے کا اپنی ہی گلی میں اسٹال لگا کر روزانہ 1 ہزار روپے تک منافع کما لیتا ہے۔ اور دوسرا لڑکا ایک فاسٹ فوڈ پوائنٹ پر ویٹر ہے۔ جس کی تنخواہ اور ٹپ ملا کر کوئی 20 ہزار ماہانہ کما رہا ہے۔ دونوں نوشہرہ ورکاں میں ہیں کوئی دوست جب بھی چاہے ان سے آکر میرے ساتھ خود مل سکتا ہے۔
اگر ایک بچہ مائیکرو سیفلی پیدا ہو جائے تو دوسرا بچہ پیدا کرنے سے پہلے کم سے کم پروفیسر گائنی ڈاکٹر سے ضرور ملیں۔ورنہ 25 فیصد زیادہ چانسز ہونگے دوسرا بچہ بھی ایسا ہی ہوگا۔ ڈاکٹرز پہلے بچے کی وجوہات کا تعین کرکے گائیڈ کرتی ہیں کہ اگلے بچے کو اس سے کیسے بچائیں مگر انتہائی قابل اور تجربہ کار ڈاکٹر ہی ان معاملات میں گائیڈ کر سکتی ہیں۔
بھیک مانگنے والے مائیکرو سیفلی کو پلیز ان حرام خور پیشہ ور بھکاریوں سے آزاد کریں۔ وہ ان کو ٹھیکے پر لے کر ان سے بھیک منگواتے ہیں۔ آپ ترس کھا کر ان کو دس بیس دے دیتے اور یوں ہی نسل در نسل یہ بھیک کی لعنت مائیکرو سیفلی کے ساتھ جڑی ہوئی نظر آتی۔