میاں نواز شریف کا بیانیہ۔۔۔
پہلے پہل اس بیانیے کو ان کے غصے کا فطری اظہار سمجھا گیا، پھر دھیرے دھیرے "مجھے کیوں نکالا" اور "ووٹ کے تقدس" کی تکرار مضحکہ خیز لگی۔ وہ پھر بھی لگے رہے تو ان پرباقاعدہ غصہ آنے لگا۔ آخر کاران کے رونے دھونے کو ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکالنا شروع کر دیا۔
پھر ہمارے چیف جسٹس صاحب میدان میں آئے۔ شروع شروع میں ریمارکس سن کر ان کی انصاف پسندی پر رشک آیا، پھر ان کی جرات کو سلام کرنے کا دل چاہا۔ ان کے ریمارکس میں شدت بڑھتی گئی تو ہمیں فکر لاحق ہونے لگی۔ یہ فکر باقاعدہ پریشانی میں ڈھل گئی اور اب توایسے لگ رہا ہے کہ میاں صاحب کے بیانیے کو اگر مقبولیت حاصل ہوئی تو اس کے پیچھے ہمارے چیف جسٹس صاحب کی ان تھک کاوشوں کا سب سے بڑا کردار ہو گا۔
جمال عبداللہ عثمان کی زبانی آج کی سماعت کی تفصیل ملاحظہ کریں۔ سمجھ نہیں آتی اس پر ہنسا جائے یا ماتم کیا جائے۔ انصاف اور انتقام کے درمیان جو باریک لکیر ہوتی ہے اسے اس بری طرح روندا جا رہا ہے کہ جو غصہ میاں نواز شریف پر آیا کرتا تھا اب اس کا رخ عدلیہ کی جانب ہوتا جا رہا ہے۔
*****
لاہور: سپریم کورٹ رجسٹری میں ریلوے میں 60 ارب روپے خسارے کے از خود نوٹس کیس کی سماعت
لاہور: وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق عدالت میں پیش
لاہور: خواجہ سعد رفیق صاحب روسٹرم پر آئیں اور لوہے کے چنے بھی ساتھ لیکر آئیں. چیف جسٹس
لاہور: یہ بیان آپ کے لیے نہیں تھا سیاسی مخالفین کے لیے تھا. سعد رفیق
لاہور: ہم ابھی آپکی ساری تقریروں کا ریکارڈ منگواتے ہیں اور خسارے کا بھی. چیف جسٹس
لاہور: بتائیں ابھی تک ریلوے میں کتنا خسارہ ہوا ہے. چیف جسٹس
لاہور: چیف جسٹس صاحب آپ نے مجھے یاد کیا تھا. سعد رفیق
لاہور: ہم نے یاد نہیں کیا تھا، سمن کیا تھا. چیف جسٹس
لاہور. وہ وقت چلا گیا جب عدالتوں کا احترام نہیں کیا جاتا تھا،چیف جسٹس
لاہور:مجھے بولنے کی اجازت دیدی جائے. سعد رفیق کی استدعا
لاہور: عدالت کے سامنے اتنا جارحانہ انداز نہ اپنائیں. چیف جسٹس پاکستان
لاہور:جارحانہ انداز نہیں اپنا رہا اپنا موقف دینے کی کوشش کررہا ہوں. سعد رفیق
لاہور:آپ ہمارے بھی چیف جسٹس ہیں. سعد رفیق
لاہور:جب تک عدالت نہیں کہے گی آپ چپ رہیں گے. چیف جسٹس
لاہور:کیا پھر میں بیٹھ جاؤں. سعد رفیق
لاہور: نہیں،جب تک ہم کہیں گے آپ یہیں کھڑے رہیں گے. چیف جسٹس پاکستان
لاہور: اگر مجھے نہیں سننا تو پھر میں چلا چاتا ہوں. سعد رفیق
لاہور:آپ چلے جائیں ہم توہین عدالت کی کارروائی کرینگے. چیف جسٹس پاکستان
لاہور: آپ جس نیت سے آئے ہیں وہ ہم جانتے ہیں. چیف جسٹس پاکستان
لاہور: از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“