مجھے اس سے پہلی نظر میں ہی محبت ہو گئی تھی۔۔پہلی دفعہ میں نے اسے ایک شاپنگ مال میں دیکھا تھا۔۔اس میں خوبصورتی کے ساتھ ساتھ ایک عجب سی نفاست بھی تھی۔۔۔
یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں اپنے بی اے کے امتحانات کے بعد فراغت سے اکتا کر بازاروں اور گلیوں کی خاک چھانتا پھر رہا تھا۔۔
اسے دیکھنے کے بعد مجھے زندگی میں اس کی کمی کا احساس شدت سے ہونے لگا۔۔وہ اتنی حسین تھی کہ میں جب بھی اس کے بارے میں سوچتا تو ایک خوف میرے رگ و پے میں اتر جاتا کہ اسے کوئی اور نہ پسند کر لے۔۔لیکن جب تک میں خود کو کسی قابل نہ بنا لیتا اس کا حصول ممکن نہیں تھا۔۔۔پھر میں نے نوکری کی تلاش کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دیں۔۔میری محنت رنگ لائی اور مجھے ایک اچھی کمپنی میں نوکری مل گئی۔۔۔مصروفیت میں بھی میں اس کے خیال کو اپنے دل سے نہ نکال پایا۔۔وہ میری ہر رات کی آخری سوچ اور صبح کا پہلا خیال تھی۔۔۔میں بہت خوش رہنے لگا کہ اب جلد ہی مجھے میرے خوابوں کی تعبیر ملنے والی تھی۔۔
بالاخر وہ دن آ ہی گیا جس کا پچھلے ایک ماہ سے میں شدت سے انتظار کر رہا تھا , بینک سے اپنی تنخواہ نکلوانے کے بعد میں اپنے خوشی سے بے قابو ہوتے دل کو سنبھالے مارکیٹ پہنچ گیا تاکہ اپنی محبوب ترین
” رِسٹ واچ “ (گھڑی) خرید سکوں۔