مینڈک: Frog ( ڈ ڈو)
اگر کوئی جانور دو زندگیاں جیتا ہے تو وہ مینڈک ہے! جی ہاں! !!
ایک جب وہ پانی میں انڈے سے باہر نکلتا ہے تو بالکل ایک ننھا سا دم دار جانور جس کے ہاتھ پائوں نہیں ہوتے ، ایسی حالت میں اسے Tadpole کہتے ہیں۔ اس وقت مچھلیوں کی طرح اس کے گلپھڑے ہوتے ہیں جن سے یہ سانس لے رہا ہوتا ہے اور آہستہ آہستہ یہ پچھلی ٹانگیں، اگلی ٹانگیں، ریڑھ کی ہڈی اور باقی اعضا مضبوطی سے نکالتا ہے جبکہ اسکی دم آہستہ آہستہ غائب ہوجاتی ہے۔کچھ ہفتے یہ ایسے ہی زندگی گزارتا ہے۔ سائینس اس طرح کی زندگی گزارنے والے جانوروں کو Amphibians کہتی ہے۔
مینڈک کی دوسری زندگی جب وہ پانی سے باہر نکلتا ہے۔ یہ اسکی باقاعدہ زندگی ہے۔ یہ دنیا کے تقریباً ہر ملک میں پائے جاتے ہیں۔ ان کی رہائش کھڑے پانی کے جوہڑوں، تالابوں، ندی نالوں، درختوں پہ جن کے پتوں میں پانی جمع ہوتا ہو۔ دریاوں کے کھڑے پانی میں ہوتی ہے۔ یہ سمندروں یا نمکیاتی جھیلوں میں ہرگز نہیں بچ سکتے۔ اسکی وجہ ان کی حساس جلد ہے جس کو نمک خشک کرکے انہیں Dehydrate کرکے مار ڈالے گا۔ اس لئیے یہ آپ کو سمندروں میں نہیں ملیں گے۔ مینڈک Cold Blooded جاندار ہیں۔ Cold blooded ایسے جاندار ہوتے ہیں جو ماحول کے مطابق اپنے جسم کا ٹمپریچر تبدیل کرسکتے ہیں۔ بہت ساری سمندری مخلوقات اور مچھلیاں کولڈ بلڈڈ ہوتی ہیں۔ اسلئیے پانی ٹھنڈا ہو یا گرم، سردیاں ہوں یا گرمیاں، یہ اپنے آپ کو زندہ رکھنا جانتے ہیں۔ سردیوں میں یہ اپنے آپ کو ہائیبرنیٹ کرلیتے یعنی لمبی تان کر سوجاتے ہیں۔
مینڈک دو طرح کے ہوتے ہیں ایک تو Frogs اور دوسرے Toads، ان میں بنیادی فرق کچھ یوں ہے۔
۰ٹوڈز کی کھال کریلے کی طرح دانے دار اور خشک ہوتی ہے جبکہ Frog کی جلد گیلی اور سیدھی سادھی۔
۰ ٹوڈز ایک لمبی لائن کی شکل میں انڈے دیتے ہیں جبکہ Frogs ایک گچھے کی شکل میں۔ 
۰ٹوڈز کی پچھلی ٹانگیں چھوٹی اورچھلانگ بھی چھوٹی جبکہ Frogs کی پچھلی ٹانگیں بڑی اور چھلانگ بھی بڑی۔
۰ٹوڈز زیادہ تر تالاب کے پاس خشکی میں ہی رہتے اور صرف ملاپ کے لئیے پانی میں اترتے جبکہ Frogs ہر وقت پانی میں یا اسکے قریب نم جگہ پر رہتے ہیں۔
مینڈک کو آپ نے اکثر گلا پھولا کر آوازیں نکالتے دیکھا ہوگا۔ یہ کام دراصل وہ مادہ کو اپنی طرف متوجہ کرنے اوردوسرے مینڈکوں کو اپنی جگہ سے دور رکھنے کو خبردار کرنے کے لئیے کرتے ہیں۔ ان کے اس طرح آواز نکالنے کے عمل کو Croak کہتے ہیں۔ برساتی مینڈک۔۔۔۔۔ دراصل تمام مینڈک ہی برساتی ہیں اور اس موسم میں یہ خوب پھلتے پھولتے اور اپنی نسل بڑھاتے ہیں۔ برساتی موسم میں جگہ جگہ پانی کے جوہڑ تالاب بننا شروع ہوجاتے ہیں اور خوب مقدار میں کیڑے اور کیچوے موجود ہوتے جو مینڈک کے لئیے زبردست حالات ہیں۔ اگر آپ ایک مینڈک کو دوسرے مینڈک کی سواری کرتے دیکھیں تو دراصل یہ نر اور مادہ ہیں جن کا ملاپ چل رہا ہے۔ دراصل جو مینڈک انتہائی اونچا Croak کرے مادہ اسی کی ہوتی ہے۔ مادہ سے ملاپ کئی گھنٹوں سے لے کر کئی دنوں اور ہفتوں تک جاری رہتا ہے جس میں مادہ انڈے دیتی جاتی ہے اور نر اس میں اپنا Sperm ڈالتا جاتا ہے۔ اس طرح کے ملاپ کوAmplexus کہتے ہیں اور ایک وقت میں گچھے دار سینکڑوں فرٹیلائزڈ انڈے اکٹھے ہوجاتے۔ انڈوں کو سینکنے کا کام نر Frog کرتا ہے۔ یہ ایک بڑا زمہ دار باپ ہوتا ہے جسکی زمہ داری ہے انڈوں کی حفاظت کرنا انہیں گیلا رکھنا اور سینکنا۔ انکے سینکنے کے انداز بھی عجیب اور مختلف ہوتے( دیکھیں تصاویر) ۔
جسمانی ساخت:
۰مینڈک کو قدرت نے عجیب وغریب صلاحیتوں سے مالامال کر رکھا ہے۔ اگر کبھی آپ نے دیکھا ہو کہ یہ دیوار یا شیشے کے متوازی کھڑے ہیں تو اسکی وجہ ان کے پائوں میں موجود گلینڈز ہیں جو لگاتار گوند جیسا مادہ خارج کرتے رہتے ہیں جن سے اس کی Grip یا پکڑ مضبوط رہتی۔
۰ بہت سارے مینڈکوں کے پائوں کی انگلیوں میں جھلی ہوتی ہے جو چھلانگ لگاتے وقت پیراشوٹ کی طرح انہیں ہوا میں بیلنس کرنے میں مدد دیتی ہے اور پانی پر بھاگنے میں بھی مدد کرتی ہے۔
۰ ان کی پچھلی ٹانگیں بہت لمبی اور ان میں موجود پٹھے انتہائی لچکدار ہوتے جو ان کو لمبی لمبی چھلانگیں لگانے میں مدد کرتے ہیں۔مینڈک اپنے جسم سے کئی گناہ بڑی چھلانگیں لگاسکتے ہیں۔ بعض قسمیں تو 44 گناہ بڑی چھلانگ لگالیتی ہیں۔
۰ مینڈک کی زبان بھی بہت لمبی Roll کی طرح لپٹی ہوئی جو شکار دیکھنے پر یکدم کھلتی اور اسے دبوچ لیتی ہے۔
.اس کی جلد میں چکنائی پیدا کرنے والے گلینڈز ہوتے ہیں جو انکی جلد کو چکنارکھتے۔ Toads کی آنکھوں کے نیچے تو باقاعدہ زہر کے گلینڈزموجود ہوتے ہیں جنہیں Paratoid Glands کہتے ہیں جو خطرہ محسوس کرنے پر سفید مادہ خارج کرتے ہیں۔ عام طور پر Toads کا یہ زہر اتنا خطرناک نہیں ہوتا لیکن پالتو جانور اگر وہ اسے کھائیں تو موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔انسانی ہاتھ پہ لگے تو شاید الرجی یا خارش کردے۔
۰پاکستان میں انکی بہت ساری اقسام ہیں جو زہریلی نہیں ہیں۔ اصل زہریلے مینڈک سائوتھ اور سینٹرل امریکہ کے گھنے ٹراپیکل جنگلات میں پائے جاتے ہیں جن کو Poison Dart Frog کہتے ہیں ان کے انتہائی تیز نیلے پیلے رنگ ہوتے ہیں اور انکی جلد زہر سے بھری ہوتی ہے۔ دراصل قدرتی طور پر یہ زہریلے نہیں ہوتے لیکن یہ جو کیڑے خصوصاً چیونٹیاں کھاتے ان کے تیزاب (الکلائیڈز) ان کی کھال میں جمع ہوتے جاتے اور زہر آلود کردیتے۔ حیرت کی بات یہ کہ جب ان مینڈکوں کو قید میں رکھا جائے تو ان کی کھال زہریلی نہیں بنتی۔ دنیا کا سب سے زہریلا ترین Golden poison frog ہے جس کا زہر دس بندوں کو مارنے کے لئیے کافی ہے۔
کیا ماحول کو ان سے کوئی فائدہ ہے؟
بہت فائدہ ہے۔ یہ کیڑے مکوڑے کھا کر ان کی تعداد میں بیلنس رکھتے۔ اگر آپ کے باغ میں ہونگے تو پودوں کو خراب کرنے والے کیڑوں کا صفایا کرکے قدرتی Pesticide کا کام کریں گے۔ ان کی پچھلی ٹانگوں میں بہت پروٹین ہوتا ہے اسی لئیے سائوتھ ایسٹ ایشیائی ممالک ( ویتنام، تھائی لینڈ وغیرہ) میں ان کو پکا کر کھایا جاتا ہے .
کیا مینڈک کاٹتا ہے؟
یہ ان کے سائز اور نسل پر منحصر کرتا ہے۔ عام طور پر یہ انسانوں سے بھاگتے ہیں لیکن اگر انتہائی خطرہ محسوس کریں تو چھلانگ لگا کر کاٹ بھی سکتے ہیں۔ ان کے منہ میں جبڑااور باقاعدہ دانت نہیں ہوتے بلکہ چند اقسام کے منہ میں چند دانت ضرور ہوتے ہیں۔ جبڑا نہ ہونے کی وجہ سے ان کا کاٹنا اتنا زوردار نہیں ہوتا۔ مینڈک چاہے زہریلا ہو یا غیر زہریلا اس کے کاٹنے سے آپ کے جسم میں زہر منتقل نہیں ہوتا۔ سب اسکی جلد میں ہی ہوتا ہے احتیاطاً کسی مینڈک کو پکڑنے کے بعد لازمی ہاتھ دھوئیں۔ ان کو بلا وجہ ماریں مت نہ ہی تنگ کریں یہ ماحول دوست جانور ہیں۔ اگر ان سے کسی وجہ سے چھٹکارا پانا لازمی ہوجائے تو نمک ملا پانی سپرے کریں۔ نمک انکی جلد کے لئیے زہر ہے جو ان کو موت کے گھاٹ اتار سکتا ہے۔ اگر آپ کے گھر کے کسی جگہ لگاتار پانی جمع ہوتا رہتا ہے تو گرمیوں میں مینڈک وہاں پہنچ جائیں گے۔
یہ پانی میں ہوں تو جلد کے زریعے سانس لیتے ہیں اور اسی کے زریعے پانی حاصل کرتے جبکہ باہر ہوں تو ناک کے نتھنوں جنہیں Nares کہتے ہیں ان کے زریعے سانس لیتے ہیں۔ یہ چیونٹیاں، کیڑے مکوڑے،سانپ کے بچے، چوہے، اور چھوٹے پرندے ، چھوٹے دوسرے مینڈک کھا جاتے ہیں۔ ان کی اوسط عمر 10 سے 12 سال ہوتی ہے۔ دنیا کے عجیب و غریب مینڈک دیکھئیے تصویروں میں۔
“